روس کا پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدہ صورتحال پر اظہارِ تشویش
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
روس نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کشیدگی میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
روسی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق افغانستان اورپاکستان کے سرحدی علاقوں میں صورتِ حال کی شدت اختیار کرنے کی خبروں کو تشویش کے ساتھ دیکھا جا رہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ روس علاقائی امن واستحکام کا خواہاں ہے اوردونوں ممالک سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اورباہمی تنازعات کو سفارتی ذرائع سے حل کریں۔
روسی وزارتِ خارجہ کا کہنا تھا کہ کسی بھی قسم کی سرحدی جھڑپ خطے کے امن کے لئے خطرہ بن سکتی ہے، اس لیے تمام فریقین کواشتعال انگیزاقدامات سے گریزکرنا چاہیے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ روس خطے میں استحکام کے قیام کیلئے اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کرکام کرتا رہے گا اور کسی بھی قسم کے تصادم کوبڑھنے سے روکنے کیلئے سفارتی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
خواجہ آصف نے موجودہ صورتحال پر مودی کی تصویر کے ساتھ میم شیئر کر دی
—تصاویر بشکریہ سوشل میڈیاوزیرِ دفاع خواجہ آصف نے موجودہ صورتِ حال سے متعلق میم شیئر کر دی۔
خواجہ آصف نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی ایک تصویر شیئر کی ہے جس میں وہ موبائل فون پر کسی سے بات کر رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے اس تصویر کے ساتھ کیپشن لکھا ہے کہ ’انہوں نے تمہیں بھی پھینٹ ڈالا‘۔
خیال رہےکہ گزشتہ شب افغان طالبان کی جانب سے سرحد پار پاکستانی علاقوں پر شدید حملے کیے گئے جس کا پاکستانی فورسز نے منہ توڑ جواب دیا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ جن کو واپس لاگیا ہمیں اسمبلی میں اس کے متعلق بتایا گیا تھا، انہوں نے ہمارے علاقے کی میپنگ کی، ریکنگ کی، سینٹرز کھولے، سوات میں ان کے آنے پر بڑے بڑے جلوس نکالے گئے تھے، ایک بہت بڑی تعداد تھی جو فیملی سمیت واپس آئے تھے۔
افغان طالبان کی جانب سے یہ حملہ ایک ایسے وقت کیا گیا جب طالبان حکومت کے وزیرِ خارجہ مولوی امیر خان متقی بھارت کے سرکاری دورے پر ہیں۔
پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کے مطابق افغان طالبان اور بھارت کی سرپرستی میں فتنہ الخوارج نے 11 اور 12 اکتوبر کی درمیانی شب حملہ کیا، بزدلانہ اقدام میں فائرنگ اور چند مقامات پر دراندازی کی گئی، حملہ سرحدی علاقوں میں عدم استحکام پیدا کر کے دہشت گردی کے اہداف کی تکمیل کے لیے کیا گیا، حقِ دفاع کے تحت پاک فوج نے سرحدی پٹی پر مؤثر اور فیصلہ کن ردِعمل دیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ حملہ سرحدی علاقوں میں عدم استحکام پیدا کر کے دہشت گردی کے اہداف کی تکمیل کے لیے کیا گیا، حقِ دفاع کے تحت پاک فوج نے سرحدی پٹی پر مؤثر اور فیصلہ کن ردِعمل دیا، پاکستان کی مسلح افواج نے حملے کو پسپا کر دیا، مسلح افواج نے طالبان فورسز اور ان سے وابستہ خوارج کو سنگین جانی نقصان پہنچایا، افغان علاقے میں موجود طالبان کے کیمپس اور پوسٹس پر فائرنگ کی گئی، طالبان کے کیمپس اور پوسٹس پر فضائی ضربیں لگائی گئیں اور کارروائیاں کی گئیں، دہشت گردی کی تربیتی آماجگاہوں اور حمایتی نیٹ ورکس کے خلاف کارروائیاں کی گئیں، ان میں فتنہ الخوارج، فتنہ الہندوستان اور داعش سے وابستہ عناصر شامل ہیں۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ شہری جان و مال کے تحفظ اور غیر ضروری جانی نقصان سے بچنے کی تمام احتیاطی تدابیر کی گئیں، بلا اشتعال اور مستقل کارروائیوں میں سرحدی پٹی پر متعدد طالبان مقامات تباہ کیے۔