روس کا پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدہ صورتحال پر اظہارِ تشویش
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
روس نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کشیدگی میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
روسی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق افغانستان اورپاکستان کے سرحدی علاقوں میں صورتِ حال کی شدت اختیار کرنے کی خبروں کو تشویش کے ساتھ دیکھا جا رہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ روس علاقائی امن واستحکام کا خواہاں ہے اوردونوں ممالک سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اورباہمی تنازعات کو سفارتی ذرائع سے حل کریں۔
روسی وزارتِ خارجہ کا کہنا تھا کہ کسی بھی قسم کی سرحدی جھڑپ خطے کے امن کے لئے خطرہ بن سکتی ہے، اس لیے تمام فریقین کواشتعال انگیزاقدامات سے گریزکرنا چاہیے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ روس خطے میں استحکام کے قیام کیلئے اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کرکام کرتا رہے گا اور کسی بھی قسم کے تصادم کوبڑھنے سے روکنے کیلئے سفارتی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
تاجکستان کے سرحدی علاقے میں افغانستان سے ڈرون حملہ؛3چینی باشندے ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوشنبہ: تاجکستان کی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ تاجکستان کی سرحد میں استقلال پوسٹ کی حدود میں قائم مزدوروں کے کیمپ پر افغانستان سے ڈرون حملہ ہوا جس میں تین چینی باشندے ہلاک ہوگئے۔
وزارتِ خارجہ تاجکستان کے مطابق 26 نومبر کی رات کو افغانستان کی حدود سے حملہ کیا گیا جس میں گرنیڈ اور اسلحہ لگا ڈرون استعمال ہوا جس میں ایل ایل سی شاہین ایس ایم کے تین چینی باشندے مارے گئے۔مزدوروں کا یہ کیمپ ’یول‘ بارڈر ڈٹachment کے علاقے میں فرسٹ بارڈر گارڈ پوسٹ ’استقلال‘ کے کنٹرول میں واقع تھا۔
تاجک حکام نے بتایا کہ وہ سرحدی علاقوں میں امن و استحکام قائم رکھنے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں، لیکن افغانستان میں موجود جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے امن کے لیے خطرات مسلسل جاری ہیں۔
تاجکستان نے اس واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم دہشت گرد گروپوں کے ان اقدمات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور افغان حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سرحد پر امن اور استحکام کو یقینی بنائیں۔
تاجک وزارتِ خارجہ نے افغان حکام پر زور دیا کہ دونوں ہمسائیوں کے سرحد کی سیکیورٹی بنانے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔