سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ 8 اکتوبر کا استعفیٰ جسے پہلے مسترد کردیا گیا تھا، اب اسے تسلیم کرلیا گیا ہے، علی امین نے سوشل میڈیا پر گورنر کی پوسٹ پر جواب دیتے ہوئے دونوں استعفوں کی کاپی بھی شیئر کردی۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کی جانب سے استعفوں پر اعتراض پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا رد عمل سامنے آگیا۔ وزیراعلیٰ علی امین نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں لکھا کہ انہوں نے اپنے دونوں استعفے 8 اور 11 اکتوبر کو اپنے مستند دستخط کے ساتھ جمع کرائے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 8 اکتوبر کا استعفیٰ جسے پہلے مسترد کردیا گیا تھا، اب اسے تسلیم کرلیا گیا ہے، علی امین نے سوشل میڈیا پر گورنر کی پوسٹ پر جواب دیتے ہوئے دونوں استعفوں کی کاپی بھی شیئر کردی۔ یاد رہے کہ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے علی امین کے دستخط پر اعتراض لگا کر ان کا  استعفیٰ واپس کردیا۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کنڈی کی جانب سے لکھے گئے خط میں علی امین کے دونوں استعفوں پر دستخط کو مختلف اور غیرمشابہ قرار دیا گیا۔ گورنر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے استعفوں کی تصدیق کے لیے وزیراعلیٰ علی امین کو 15 اکتوبر کو دن 3 بجے گورنر ہاؤس آنے کی ہدایت کردی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: دونوں استعفوں پختونخوا فیصل علی امین

پڑھیں:

گورنر کے پی کے نے علی امین گنڈا پور کے استعفوں پر اعتراض اٹھا دیا 

پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن )خیبر پختونخوا میں سیاسی تنازع شدت اختیار کر گیا ہے۔ گورنر فیصل کریم کنڈی نے وزیرِاعلیٰ علی امین گنڈاپور کے استعفوں پر موجود غیر مشابہ دستخطوں پر اعتراض اٹھاتے ہوئے استعفے واپس کر دیے ہیں۔

گورنر ہاؤس سے جاری اعلامیے کے مطابق گورنر کو 8 اور 11 اکتوبر 2025 کو وزیرِاعلیٰ کے دفتر سے 2 استعفے موصول ہوئے، جن پر دستخط مختلف اور غیر مشابہ پائے گئے۔اس پر گورنر فیصل کریم کنڈی نے وزیرِاعلیٰ کو 15 اکتوبر دوپہر 3 بجے گورنر ہاؤس طلب کر لیا ہے تاکہ استعفوں کی اصل حیثیت کی تصدیق کی جا سکے۔

عمران خان کے نامزد امیدوار کی کامیابی کیلئے بھرپور کوشش کروں گا، علی امین گنڈاپور

فیصل کریم کنڈی نے اپنے خط میں کہا ہے کہ وہ اس وقت شہر سے باہر ہیں اور 15 اکتوبر کی شام پشاور واپس آئیں گے، جس کے بعد یہ معاملہ آئینِ پاکستان کے مطابق نمٹایا جائے گا۔

دوسری جانب وزیرِاعلیٰ علی امین گنڈاپور نے گورنر کے اعتراض پر ردِعمل دیتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ دونوں استعفوں پر دستخط میرے ہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ گورنر کا اعتراض بے بنیاد ہے اور وہ اپنے فیصلے پر قائم ہیں۔ادھر خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس آج طلب کیا گیا ہے، جس میں نئے قائدِ ایوان کا انتخاب کیا جائے گا۔ انتخاب کے لیے 4 امیدواروں کے کاغذاتِ نامزدگی منظور کیے گئے ہیں جن میں:

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (پیر) کا دن کیسا رہے گا ؟

تحریکِ انصاف کے سہیل آفریدی،جے یو آئی (ف) کے مولانا لطف الرحمان،مسلم لیگ (ن) کے سردار شاہ جہان یوسف، اورپیپلز پارٹی کے ارباب زرک خان شامل ہیں۔

اپوزیشن جماعتوں کے درمیان متفقہ امیدوار لانے کے لیے مشاورت جاری ہے۔ اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ نے کہا کہ اپوزیشن ایک مشترکہ امیدوار میدان میں اتارنے پر متفق ہے۔خیبر پختونخوا اسمبلی کے کل ارکان کی تعداد 145 ہے، جن میں 93 حکومتی اور 52 اپوزیشن ارکان شامل ہیں۔ نئے وزیرِاعلیٰ کے انتخاب کے لیے 73 ووٹ درکار ہوں گے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • دونوں استعفوں پر میرے دستخط موجود ہیں، علی امین گنڈا پور کی تصدیق
  • دونوں استعفوں پردستخط مستند ہیں : علی امین گنڈا پور  
  • گورنر کے پی کے نے علی امین گنڈا پور کے استعفوں پر اعتراض اٹھا دیا 
  • دونوں استعفوں پر موجود دستخط میرے ہی ہیں، گورنر کے اعتراض لگانے پر علی امین گنڈاپور کا ردعمل
  • گورنر خیبر پختونخوا نے علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ اعتراض لگا کر واپس کردیا
  • گورنر پختونخوا نے علی امین کے دستخط پر اعتراض لگا کر استعفیٰ واپس کردیا
  • علی امین گنڈاپور نے دونوں استعفوں کو مستند قرار دے دیا
  • دونوں استعفوں پر میرے مستند دستخط ہیں، علی امین گنڈاپور
  • گورنر کے پی نے وزیراعلیٰ گنڈاپور کا استعفیٰ اعتراض لگا کر واپس کردیا