انسداد دہشتگردی عدالت کا بشریٰ بی بی کیخلاف 29 مقدمات کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
راولپنڈی:
انسداد دہشت گردی عدالت نے بشریٰ بی بی کے خلاف 29 مقدمات کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
26 نومبر احتجاج کیسز کے حوالے سے کیس کی سماعت میں عدالت نے بشریٰ بی بی کی 29 مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں 4 نومبر تک توسیع کردی۔ دوران سماعت وکلا مصروفیت کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہو سکے جب کہ پولیس بھی ریکارڈ نہیں لائی۔
جج امجد علی شاہ نے حکم دیا کہ آئندہ تاریخ پر تمام 29 مقدمات کا ریکارڈ پیش کیا جائے۔ عدالت نے فریقین وکلا کو بھی آئندہ تاریخ پر حتمی دلائل پیش کرنے کی ہدایت کی جب کہ پولیس کو جیل میں بشریٰ بی بی سے تفتیش بھی مکمل کرنے کا حکم دیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آئینی عدالت کے ججز کی تقرری کیخلاف درخواست پر چیف جسٹس کو نوٹس جاری کرنے کے نکتے پر فیصلہ محفوظ
سندھ ہائیکورٹ کے آئینی عدالت نے 27 ویں آئینی ترمیم اور آئینی عدالت کے ججوں کی تقرری کیخلاف درخواست پر وفاقی آئینی بینچ کے چیف جسٹس سمیت دیگر ججز کو نوٹس جاری کرنے نکتے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے 27 ویں آئینی ترمیم اور آئینی عدالت کے ججوں کی تقرری کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔
درخواستگزار بیرسٹر علی طاہر نے موقف دیا کہ 27 ویں آئینی ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے سے متصادم ہے۔ آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ میں بنیادی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
بیرسٹر علی طاہر نے کہا کہ وزیر اعظم کی سفارش پر چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت کو نامزد کیا۔ بعد ازاں 6 ججز کو نامزد کرکے ان کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سندھ ہائیکورٹ بار کے کیس میں ججز کو فریق بنانے کی اجازت دے چکی ہے۔
بعدازاں عدالت نے وفاقی آئینی بینچ کے چیف جسٹس سمیت دیگر ججز کو نوٹس جاری کرنے نکتے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
واضح رہے کہ بیرسٹر علی طاہر نے 27 ویں ترمیم کیخلاف درخواست دائر کی ہے۔ درخواست میں وزارت قانون و انصاف اور پارلیمانی امور، وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس امین الدین اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔