data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے لیے عام معافی کا ایک حیران کن مطالبہ کر دیا۔

اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) سے خطاب کے دوران ٹرمپ نے کہا کہ نیتن یاہو کے خلاف مقدمات سیاسی نوعیت کے ہیں، اس لیے انہیں عام معافی دی جانی چاہیے۔

اپنی تقریر میں ڈونلڈ ٹرمپ نے فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے امریکا کے بہترین ہتھیار اسرائیل کو فراہم کیے، اور اسرائیل نے ان کا مؤثر استعمال بھی کیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ نیتن یاہو انہیں ہتھیاروں کی درخواست کے لیے فون کیا کرتے تھے، اور بعض ہتھیار ایسے تھے جن کے بارے میں انہوں نے پہلے کبھی سنا بھی نہیں تھا۔

علاوہ ازیں، مصر میں غزہ امن سربراہ اجلاس کے دوران غزہ میں جنگ بندی معاہدے پر ثالث ممالک — مصر، ترکیہ، قطر اور امریکا — نے باضابطہ دستخط کیے۔

تقریب کے بعد صدر ٹرمپ اور دیگر عالمی رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ ٹرمپ نے اس موقع پر کہا کہ “غزہ امن معاہدہ ایک تاریخی پیش رفت ہے۔ میں تمام شرکا کا شکر گزار ہوں اور سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ کامیابی دوست ممالک کے تعاون سے ممکن ہوئی۔

انہوں نے خصوصی طور پر وزیرِاعظم پاکستان شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا، “میں وزیرِاعظم شہباز شریف اور اپنے فیورٹ فیلڈ مارشل عاصم منیر، جو یہاں موجود نہیں، دونوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔”

بعد ازاں صدر ٹرمپ نے وزیرِاعظم شہباز شریف کو خطاب کے لیے مدعو کیا۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نیتن یاہو انہوں نے

پڑھیں:

آسٹریلیا میں اے آئی سے نابالغ لڑکیوں کی تصاویر کو عریاں کرنے والی ویب سائٹس بند

آسٹریلیا نے مصنوعی ذہانت کے ذریعے بچوں کی جنسی استحصال پر مبنی تصاویر بنانے والی تین نیوڈیفائی ویب سائٹس کو بند کر دیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی انٹرنیٹ سیفٹی کمشنر نے کہا کہ ایسے پلیٹ فارمز جو کسی بھی شخص کی تصویر کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے عریاں کرکے پیش کرتے ہیں، آسٹریلوی اسکولوں کے لیے تباہ کن ثابت ہو رہے ہیں۔

ای سیفٹی کمشنر جولی اِنمین گرانٹ نے مزید بتایا کہ ان تین ویب سائٹس کو بند کرنے سے قبل باضابطہ انتباہ جاری کیا گیا تھا کہ خلاف ورزی پر 4 کروڑ 95 لاکھ آسٹریلوی ڈالر تک کے جرمانہ ہوسکتا ہے۔

ان کے بقول اس کے باوجود متعلقہ ویب سائٹس نے اپنے پلیٹ فارمز پر بچوں کے استحصال کو روکنے کے لیے مناسب حفاظتی اقدامات نہیں کیے بلکہ بعض فیچرز کو ایسے انداز میں مارکیٹ کیا جا رہا تھا جس سے نابالغ لڑکیوں کی تصاویر کے غلط استعمال کو فروغ ملتا تھا۔

یہ ویب سائٹس ماہانہ تقریباً ایک لاکھ آسٹریلوی صارفین کی جانب سے دیکھی جا رہی تھیں اور ان کا تعلق اسکول طلبا کی جعلی جنسی تصاویر کے کئی ہائی پروفائل کیسز سے بھی جڑا ہوا تھا۔

آسٹریلیا میں آن لائن بچوں کے تحفظ کے لیے نمایاں اقدامات کیے جا رہے ہیں اور چند روز قبل ہی 16 سال سے کم عمر بچوں پر سوشل میڈیا پر پابندی عائد کی گئی جب کہ  ڈیپ فیک ایپس کے خلاف کارروائی کی گئیں۔

بین الاقوامی سروے بتاتے ہیں کہ نوعمر افراد کے درمیان غیر رضامندی پر مبنی AI ڈیپ فیک تصاویر کا مسئلہ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

امریکی تنظیم تھورن کے مطابق 13 سے 20 سال کے 10 فیصد نوجوان ایسے کسی شخص کو جانتے ہیں جس کی جعلی برہنہ تصویر بنائی گئی، جب کہ 6 فیصد خود اس کا شکار بنے۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • سوشل میڈیا پرعمران خان بارے فیک نیوز، افواہیں انتہائی خطرناک ہیں، دفترخارجہ
  • امریکی نیشنل گارڈز کی 20 سالہ زخمی خاتون اہلکار دم توڑ گئیں، صدر ٹرمپ نے تصدیق کر دی
  • صیہونی قبضے تک ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے، حزب‌ الله
  • آسٹریلیا، اے آئی سے نابالغ لڑکیوں کی تصاویر عریاں کرنیوالی ویب سائٹس بند
  • آسٹریلیا میں اے آئی سے نابالغ لڑکیوں کی تصاویر کو عریاں کرنے والی ویب سائٹس بند
  • ہم اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام چاہتے ہیں،سینیٹرمولانا عطا الرحمن
  • 2040 تک شمالی کوریا کے جوہری ہتھیار 400 سے تجاوز کر سکتے ہیں، ماہر کی پیشگوئی
  • روس۔یوکرین جنگ اختتام کے قریب، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا دعویٰ
  • یوکرین کا ٹرمپ امن فارمولے پر آمادگی کا اعلان، جنگ کے خاتمے کی امیدیں بڑھ گئیں
  • زباں فہمی269 ؛ کچھ بہرائچ کے بارے میں، (حصہ اوّل)