کاروبار کے بیشتر دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا، جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 18 پیسے کی کمی سے 280 روپے 93 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں اضافے کا رجحان برقرار ہے، تاہم اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ تفصیلات کے مطابق معیشت میں طلب اور بڑھتی ہوئی درآمدی ضروریات کے باوجود انٹربینک مارکیٹ میں جمعے کو بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا، جبکہ اوپن مارکیٹ میں دوسرے دن بھی ڈالر مستحکم رہا۔ انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے بیشتر دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا، جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 18 پیسے کی کمی سے 280 روپے 93 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔ کاروبار کے دوران درآمدی نوعیت کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر صرف ایک پیسے کی کمی سے 281 روپے 10 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ دوسری جانب اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 282 روپے 15 پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پیسے کی سطح پر ڈالر کی قدر کاروبار کے مارکیٹ میں میں ڈالر

پڑھیں:

پاکستان عالمی مارکیٹ میں مسابقت کھو رہا ہے

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اکتوبر2025ء) پاکستان عالمی مارکیٹ میں مسابقت کھو رہا ہے، برآمدی معیشت ناقابلِ تلافی نقصان سے دوچار ہونے کے دہانے پر، کارخانے دباؤ میں، آرڈرز دوسرے ممالک منتقل ہونے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق چئیرمین پی ٹی سی نے فواد انور کہا ہے کہ ستمبر میں برآمدات 11 فیصد گر گئیں، جب کہ پاکستان کی برآمدات پہلی ششماہی میں 3.4 فیصد کمی ہوئی ہے۔

چیرمین پی ٹی سی نے کہا کہ ٹیکسٹائل برآمدات میں 2 فیصد کمی ہوئی، کاٹن برآمدات میں 7.8 فیصد کمی، نِٹ فیبرکس 29.5 فیصد گر گئیں، پاکستان عالمی مارکیٹ میں مسابقت کھو رہا ہے۔ چیرمین پی ٹی سی نے کہا کہ حکومت نے اقدام نہ کئے تو برآمدی معیشت ناقابلِ تلافی نقصان سے دوچار ہو گی، کارخانے دباؤ میں، آرڈرز دوسرے ممالک منتقل ہو رہے ہیں، درستگی کے اقدامات نہ ہوئے تو پاکستان کا برآمدی بنیاد خطرے میں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے پاکستان کے درآمدات و برآمدات بارے اپنے ردعمل میں کہا کہ ‏پاکستان کی تجارت الٹے قدم چل رہی ہے، برآمدات ستمبر میں 2.5 ارب ڈالر تک محدود جو سال پہلے سے 12 فیصد کم ہے۔ مشیر خزانہ خیبر پختونخوا نے کہا کہ دوسری طرف درآمدات میں 14 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس سے تجارتی خسارہ ایک ماہ میں 16 فیصد بڑھ کر 3.34 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔

پاکستان ٹیکسٹائل کونسل نے برآمدات میں نمایاں کمی اور صنعتوں کی بندش پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کونسل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں برآمدات 3.83 فیصد کمی کے بعد 7.61 ارب ڈالر رہ گئی ہیں، جبکہ صرف ستمبر کے مہینے میں برآمدات میں 11.71 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی جس کی مالیت 2.51 ارب ڈالر رہی۔پی ٹی سی کے مطابق اس سہ ماہی میں تجارتی خسارہ بڑھ کر 9.37 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے، جس کی بڑی وجہ درآمدات میں 13.49 فیصد اضافہ ہے، جو بیرونی کھاتوں پر شدید دبا ڈال رہا ہے۔

اس طرح کی صورتحال کے باعث گل احمد ٹیکسٹائل نے اپنے ایکسپورٹ اپیرل سیگمنٹ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے ہزاروں ملازمین متاثر ہوئے ہیں۔ اسی طرح کئی عالمی بڑی کمپنیاں بھی پاکستان سے نکلنے یا اپنے آپریشن محدود کرنے پر مجبور ہو چکی ہیں۔ پروکٹر اینڈ گیمبل، مائیکروسافٹ، شیل سمیت دیگر اداروں کا انخلا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ملک میں توانائی کے نرخ، ٹیکس بوجھ اور پالیسی کی غیر یقینی صورتحال بڑے مسائل کی شکل اختیار کر گئی ہے۔چیئرمین پی ٹی سی فواد انور نے کہا کہ برآمدی صنعتوں کے لیے خطے کے مطابق توانائی کے نرخ فراہم کیے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعہ کو مندی پرکاروبار کا اختتام ہوا
  • پاکستانی اسٹاک مارکیٹ میں مندی، ایک کھرب 7 ارب روپے سے زائد ڈوب گئے
  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
  • پاکستان عالمی مارکیٹ میں مسابقت کھو رہا ہے
  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مزید اضافہ
  • پڑول 5.66ڈیزل 1.39، مٹی کا تیل 3.26روپے لٹر سستا
  • کرنسی مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں5پیسے کی کمی رہی
  • حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کردی
  • حکومت کا پٹرول 5 روپے 66 پیسے سستا کرنے کا اعلان