جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس چوتھے روز بھی بند
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے ملین مارچ کے معاملے پر جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد کے مابین چلنے والی میڑو بس سروس مسلسل چوتھے روز بھی بند ہے۔ میڑو بس سروس کو 9 اکتوبر کی شام 5 بجے بند کیا گیا تھا۔ دفاتر و تعلیمی ادارے کھلنے و کاروباری سرگرمیاں بحال ہونے کے بعد میڑو بس سروس بند ہونے سے شہریوں کو سفری مشکلات کا سامنا ہے۔ انتظامیہ میڑو بس اتھارٹی کے مطابق ابھی تک انتظامیہ کی جانب سے میڑو بس سروس کھولنے کے حوالے سے کوئی ہدایت نہیں ملی، جیسے ہی انتظامیہ کی جانب سے کلیئرینس ملے گی میڑو بس سروس کو بحال کر دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
گیس پریشر بحال نہ ہوا تو سوئی گیس دفتر کا گھیراؤ کرینگے، بی اے پی کوئٹہ
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بی اے پی کے ضلعی صدر نے کہا کہ شہر میں گیس پریشر نہ ہونے کے برابر ہے اور گیس پائپ سے ہوا آتی ہے۔ جس پر سوئی سدرن گیس کمپنی صارفین کو دو سے تین گناہ زیادہ بل بھیج رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان عوامی پارٹی کوئٹہ سٹی کے صدر احسان اللہ خاکسار نے کہا ہے کہ سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی کوئٹہ شہر میں گیس پریشر نہ ہونے کے برابر ہے۔ جس سے بوڑھے، بچے بیمار ہو رہے ہیں۔ سوئی سدرن گیس کمپنی نے 10 روز کے اندر گیس پریشر بحال نہ کیا تو گیس دفتر کا گھیراؤ کریں گے۔ یہ بات انہوں نے بلوچستان عوامی پارٹی کے آرگنائزر سیکرٹری ملک خدابخش لانگو، اقلیتی ونگ کے صوبائی صدر روز جان و دیگر کے ہمراہ بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ احسان اللہ خاکسار نے کہا کہ گیس بلوچستان سے نکلتی ہے، جو ملک کے دوسرے صوبوں کو فراہم کی جا رہی ہے۔ جبکہ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے عوام اس قدرتی نعمت سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو تین ماہ سے کوئٹہ شہر اور سرد علاقوں میں گیس پریشر نہ ہونے کے برابر ہے اور گیس پائپ سے ہوا آتی ہے۔ سوئی سدرن گیس کمپنی صارفین کو دو سے تین گناہ زیادہ بل بھیج رہی ہے، جسے بلوچستان کے عوام جمع کرانے کی استعداد نہیں رکھتے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان ہائیکورٹ کے احکامات کے باوجود سوئی سدرن گیس کمپنی نے کوئٹہ شہر میں گیس پریشر ابھی تک نہیں بڑھایا ہے۔ سردی کی وجہ سے بچے، بوڑھے بیمار ہو رہے ہیں، جبکہ خواتین کو کھانا پکانے میں سخت مشکلات درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی عوام کی جماعت ہے، جو عوام کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر سرد علاقوں میں گیس پریشر نہ ہونے کے خلاف ایوانوں میں بھی آواز بلند کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر بلوچستان، وزیراعلیٰ بلوچستان اور دیگر حکام بالا گیس پریشر نہ ہونے کا نوٹس لیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی فوری طور پر کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں گیس پریشر بڑھانے کیلئے اقدامات اٹھائے، بصورت دیگر بلوچستان عوامی پارٹی سوئی سدرن گیس کمپنی کے دفتر کے گھیراؤ سمیت سخت احتجاج پر مجبور ہوگی۔