data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران: ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ مصر کے شہر شرم الشیخ میں منعقد ہونے والی غزہ امن سربراہی کانفرنس میں شرکت نہیں کرے گا۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے واضح کیا ہے کہ ایران اُن ممالک کے ساتھ ایک میز پر بیٹھنے کو تیار نہیں جو ایرانی عوام پر حملے اور دھمکیاں دے چکے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (X) پر جاری بیان میں عباس عراقچی نے کہا کہ اگرچہ ایران کو اس اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی، تاہم صدر اور وزیر خارجہ دونوں نے اجلاس میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا، “ہم ان قوتوں کے ساتھ بات چیت نہیں کر سکتے جنہوں نے ایرانی عوام پر حملے کیے اور پابندیوں و دھمکیوں کا نشانہ بنایا۔”

واضح رہے کہ رواں سال جون میں اسرائیل کی جانب سے ایران کے میزائل ذخائر اور لانچنگ سائٹس پر حملے کیے گئے تھے، جس کے جواب میں ایران نے وسطی اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملے کیے، جبکہ امریکا نے بھی ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔

غزہ میں جاری جنگ بندی کے حوالے سے عباس عراقچی نے کہا کہ ایران ہر اس کوشش کی حمایت کرتا ہے جو اسرائیلی جارحیت کے خاتمے اور غزہ سے قابض افواج کے انخلا کا سبب بنے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران خطے میں امن کے قیام کے لیے ایک مؤثر اور اہم طاقت ہے — اور یہ کردار ہمیشہ برقرار رہے گا۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عباس عراقچی

پڑھیں:

مظاہرین نے پولیس اہلکاروں کو اغوا کیا،قانون ہاتھ میں لینے والوں کو نہیں چھوڑا جائے گا، آئی جی پنجاب

آئی جی پنجاب کے دفتر کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ لاہور میں مذہبی جماعت کے کارکنوں نے پولیس اہلکاروں کو اغوا کرلیا ہے۔

آئی جی پنجاب کے دفتر کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تحریکِ لبیک کے پرتشدد اور مسلح احتجاج کا مقصد ملک کا امن و امان برباد، عوام کیلئے مشکلات کھڑی کرنا اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کرنے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ غزہ کے مظلوم عوام سے کسی طور پر بھی اظہار یکجہتی قرار نہیں دیا جاسکتا جبکہ غزہ میں امن معاہدہ ہوچکا ہے جس سے وہاں کے مسلمان نہ صرف مطمئن  ہیں بلکہ امن قائم ہونے پر اللہ کا شکر ادا کرہے ہیں اور تحریک لبیک پاکستان ملک میں توڑ پھوڑ کرکے ایک ایسے بیرونی ایجنڈے کی تکمیل چاہتی ہے جو غزہ میں قائم ہونے والے امن کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہے۔

آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات سے واضح نظر آرہا ہے کہ TLP کو غزہ میں امن قائم سے کوئی سروکار نہیں اور یہ روش اسرائیلی انتہا پسند یہودیوں کے مشن کو تقویت دینے کے مترادف ہے۔ 

اعلامیے کے مطابق احتجاج میں موجود مُسلح جتھے پولیس اہلکاروں پر شدید تشدد کررہے ہیں اور ساتھ ہی سوشل میڈیا پر اپنی مظلومیت کا بیانیہ بناکر عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔ پولیس اہلکاروں کا اغواء اور ان پر کیا جانے والا تشدد کسی صورت فلسطین کے مسلمانوں کی ترجمانی نہیں کرتا بلکہ یہ سراسر ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے جسکی کسی صورت اجازت نہیں دی جاسکتی۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، اور ریاست کے وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ اعلامیے میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ افواہوں سے دور رہیں، شرپسند عناصر کا ساتھ نہ دیں، اور امن و امان قائم رکھنے میں پولیس کا بھرپور ساتھ دیں۔

متعلقہ مضامین

  • ترک صدر کا نیتن یاہو کی موجودگی میں مصر میں لینڈ کرنے سے انکار، طیارہ بحیرہ احمر پر چکر لگاتا رہا
  • ایران کا غزہ امن کانفرنس میں شرکت سے انکار، اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے، عباس عراقچی
  • غزہ معاہدے کی حمایت کا مطلب امریکی پالیسی کی منظوری نہیں، ایران
  • صیہونی ریاست پر غزہ جنگ بندی کے معاملے پر بالکل بھروسہ نہیں، عباس عراقچی
  • مظاہرین نے پولیس اہلکاروں کو اغوا کیا،قانون ہاتھ میں لینے والوں کو نہیں چھوڑا جائے گا، آئی جی پنجاب
  • نائب وزیراعظم کا ایرانی وزیرخارجہ سے رابطہ، مصر میں ہونے والے سربراہی اجلاس پر مشاورت
  • نائب وزیراعظم کی ایرانی وزیرخارجہ سے رابطہ، مصر میں ہونے والے سربراہی اجلاس پر مشاورت
  • کراچی کی ملیر ندی میں “سونے کی تلاش” کا جنون — عوام کھدائی کے سازوسامان کے ساتھ پہنچ گئی
  • کل کی پریس کانفرنس کا جواب نہیں دے سکتے، ہمارے لیے استعمال الفاظ سے نقصانات ہوں گے، سلمان اکرم راجا