پی ٹی آئی کےرہنما سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ کل کی پریس کانفرنس کا لفظ بہ لفظ جواب نہیں دے سکتے، ہم آپ سے مقابلہ نہیں کرنا چاہتے، ہمارے لیے جو الفاظ استعمال کیے گئے اس سے نقصانات ہوں گے۔

پی ٹی آئی کے رہنما سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ ہم ہر اس طاقت کے خلاف ہیں جو پاکستان کے خلاف ہے، صرف عسکری طاقت سے دہشتگردی ختم نہیں ہو سکتی، بانی پی آئی بھی یہی کہہ رہے ہیں، بلوچستان ، کے پی لہو لہان ہے۔

سلمان اکرم راجا نے کہا کہ  دہشتگردی کا الزام کسی ایک جماعت کو نہیں دیا جاسکتا، ہم تیراہ کے شہدا کیساتھ ہیں، پی ٹی آئی دور میں سب سے کم دہشتگری ہوئی اشرف غنی را کیساتھ تھے لیکن کے پی میں پی ٹی آئی کی حکومت میں دہشت گردی کم تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہم آج کیوں افغان حکومت سے دور ہٹ رہے ہیں، کل کی پریس کانفرنس کا لفظ بہ لفظ جواب نہیں دے سکتے ہیں، ہم آپ سے مقابلہ نہیں کرنا چاہتے، ہمارے لئے جو الفاظ استعمال کئے گئے اس سے نقصانات ہونگے۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی  نے صوبے میں تبدیلی کا حکم دیا ، خوش آئند بات ہے، جب بھی کسی جماعت کو پیچھے کرنے کی کوشش گئی، دہشتگردی، قتل و غارت گری پھیلی۔

سلمان اکرم راجا نے کہا کہ وفاقی حکومت نے بھی 2022 میں ٹی ٹی پی سے مزاکرات کی بات کی تھی، رانا ثنا اللہ نے بھی طالبان سے مزاکرات کی بات تھی، 2021 میں دہشت گردوں کو کون لایا ؟ فیصلہ ہونا چائیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوج ہماری فوج ہے، ہم اس کے خلاف نہیں کھڑے، خدارا ہمارے اوپر الزام نہ لگائے جائیں، دہشتگردی کے لئے جامع سیاسی حکمت عملی بنائی جائے، جہاں بندوق اٹھائی جائے وہاں کارروائی کریں، ہم آئین اور قانون کے لئے کھڑے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجا نے کہا

پڑھیں:

گزشتہ روز لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں،سلمان اکرم راجہ

تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ گزشتہ روز جو الزامات عائد کیے گئے تھے اُن کی کسی بنیاد نہیں۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وہ جامع حکمتِ عملی کے حق میں ہیں تاکہ آپریشن کے دوران معصوم افراد شہید نہ ہوں، اور ان کا مقصد دہشتگردوں کو زمین سے ہمیشہ کے لیے ختم کرنا ہے۔ سلمان اکرم راجہ نے واضح کیا کہ حالیہ الزامات بے بنیاد ہیں اور ایسے بیانات سے مسئلے کا حل نہیں نکلے گا۔
پشاور میں پریس کانفرنس میں خیبرپختونخوا پی ٹی آئی کے صدر جنید اکبر نے کہا کہ صوبے کا مینڈیٹ فی الحال ان کی جماعت کے پاس ہے، مگر وفاقی حکومت اور بعض ادارے وزیراعلیٰ کے انتخاب میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے سہیل آفریدی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک تعلیم یافتہ اور ایماندار شخص ہیں اور پارٹی اُن کے ساتھ کھڑی ہے؛ اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے 92 ایم پی ایز سہیل آفریدی کو ووٹ دیں گے اور دیگر پارٹی رہنماؤں سے بھی مثبت رابطے ہو رہے ہیں۔
جنید اکبر نے علی امین گنڈا پور کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے فوراً قدم اٹھایا اور بانیِ پی ٹی آئی کے کہنے پر استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی جماعت کھل کر اعلان کرتی ہے کہ طالبان سے بات چیت کی راہ ہموار کرنی چاہیے اور یہی ان کی پالیسی ہے جس پر کے پی کے عوام نے اعتماد کیا ہے؛ عوام چاہتے ہیں کہ بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کیا جائے، اس لیے مل بیٹھ کر حل نکالا جانا چاہیے۔

 

متعلقہ مضامین

  • نئے وزیراعلیٰ سے حلف لینا ضروری، تاخیر نہیں کی جاسکتی، سلمان اکرم راجا
  • ایران کا غزہ امن کانفرنس میں شرکت سے انکار، اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے، عباس عراقچی
  • ایران کا غزہ امن کانفرنس میں شرکت سے انکار، “اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے”، عباس عراقچی
  • صرف عمران خان کے ساتھ بیٹھنا ہی کے پی میں امن وامان اور دہشتگردی کے مسئلہ کا حل ہے، علی امین گنڈاپور
  • گزشتہ روز لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں،سلمان اکرم راجہ
  • خیبرپختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب کب ہوگا، سلمان اکرم راجا نے تاریخ کا اعلان کردیا
  • دہشتگردوں کے لیے نرم گوشہ نہیں رکھتے، شہدا کیساتھ کھڑے ہیں، سلمان اکرم راجہ
  • افغان وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس میں خاتون صحافیوں پر پابندی، بھارتی حکام وضاحتوں پر مجبور
  • نئی دہلی:خواتین صحافیوں کو افغان وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس میں شرکت سے روک دیا گیا، صحافیوں کا شدید ردعمل