کرسٹوفر کولمبس ایسا ’امریکی ہیرو‘ جو کبھی شمالی سرزمین تک نہیں پہنچا
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
وائٹ ہاؤس نے کولمبس ڈے کے موقع پر جاری بیان میں کرسٹوفر کولمبس کو ’امریکی ہیرو‘ قرار دیتے ہوئے ان کے حوصلے، ایمان اور عزم کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کیا مسلمان کرسٹوفر کولمبس سے پہلے امریکا پہنچ گئے تھے؟
بیان میں کہا گیا کہ ہم کولمبس کے غیر معمولی ورثے کو اُن بائیں بازو کے عناصر سے واپس لینے کا عزم کرتے ہیں جو اُن کی یاد کو مٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا کی تقریباً 10 ریاستیں کولمبس ڈے کو ’انڈیجینس پیپلز ڈے‘ یا دیگر ناموں سے مناتی ہیں، کیونکہ کولمبس کبھی شمالی امریکا نہیں پہنچے تھے بلکہ 1492 میں بہاماز میں اترے تھے۔
تاریخی طور پر کولمبس پر مقامی باشندوں کو غلام بنانے اور ان پر ظلم کے الزامات بھی عائد ہیں، جن کے باعث اسپین کے بادشاہ نے بعد میں ان سے گورنر شپ واپس لے لی تھی۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ 500 سال بعد بھی ہم کولمبس کے عزم اور حوصلے سے سبق لیتے ہیں اور اپنے قومی ورثے کی حفاظت کا عہد کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا شمالی امریکا کرسٹوفر کولمبس کولمبس ڈے وائٹ ہاؤس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا شمالی امریکا کولمبس ڈے وائٹ ہاؤس
پڑھیں:
نیشنل گارڈز پر حملہ، امریکا نے افغان شہریوں کی تمام امیگریشن درخواستیں معطل کردیں
امریکا نے وائٹ ہاؤس کے قریب فائرنگ واقعے کے بعد افغان شہریوں کی امیگریشن درخواستیں فوری طور پر غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دی ہیں۔
واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے قریب نیشنل گارڈز پر حملے میں دو اہلکار شدید زخمی ہوئے، جس کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے ہنگامی بنیادوں پر یہ اقدام اٹھایا۔
امریکی میڈیا کے مطابق گرفتار مشتبہ شخص کی شناخت 29 سالہ افغان شہری رحمان اللہ لکنوال کے نام سے کی گئی ہے، جس پر الزام ہے کہ اس نے نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر فائرنگ کی۔ دونوں زخمی اہلکاروں کی حالت اب بھی تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
امریکی سیٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ افغان شہریوں کی امیگریشن درخواستوں کا مکمل سکیورٹی جائزہ لیا جائے گا، جس کے باعث تمام درخواستیں وقتی طور پر روک دی گئی ہیں۔
ایجنسی کے مطابق سکیورٹی پروٹوکول اور جانچ کے نظام کا دوبارہ جائزہ لینے کے بعد ہی درخواستوں کی بحالی سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔