کراچی کی ملیر ندی میں “سونے کی تلاش” کا جنون — عوام کھدائی کے سازوسامان کے ساتھ پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
ملیر ندی کے کنارے، کورنگی کازوے کے قریب ان دنوں ایک انوکھا منظر دیکھنے کو مل رہا ہے، جہاں درجنوں افرادسونے کے ذرات کی تلاش میں کھدائی کرتے نظر آ رہے ہیں۔
یہ غیر معمولی سرگرمی اس وقت شروع ہوئی جب سوشل میڈیا پر یہ خبریں گردش کرنے لگیں کہ ملیر ندی میں سونے کے ذرات پائے جا رہے ہیں۔ خبر پھیلتے ہی مرد، خواتین اور بچے کھدائی کا سامان اٹھائے ندی کنارے جا پہنچے اور مختلف مقامات پرگڑھے کھودنا شروع کر دیے۔
موقع پر موجود افراد کو امید ہے کہ وہ مٹی اور ریت میں سے قیمتی ذرات نکالنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ کچھ لوگ تو چمکتے ہوئے ذرات کو دکھاتے ہوئے دعویٰ کر رہے ہیں کہ انہیں سونا مل چکا ہے، جبکہ دیگر اب بھی کوشش میں مصروف ہیں۔
سوشل میڈیا پر اس غیر روایتی خزانے کی تلاش کی ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خواتین اور بچے بھی اس مہم میں شریک ہیں۔ کچھ لوگ اسے سنجیدہ تلاش جبکہ دیگر اسے محض افواہ پر مبنی ایک وقتی جنون قرار دے رہے ہیں۔
تاہم، اب تک کسی سرکاری ادارے کی جانب سے اس دعوے کی تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی ہے کہ واقعی وہاں سونے کے ذرات موجود ہیں یا نہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: رہے ہیں
پڑھیں:
سامعہ حجاب کو امیر بوائے فرینڈ کی تلاش، صارفین کی شدید تنقید
اسکینڈلز کا شکار رہنے والی ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کے ایک وائرل بیان نے سوشل میڈیا صارفین کو ایک بار پھر برہم کردیا ہے۔
سامعہ حجاب نے ایک ویڈیو میں کھل کر کہا کہ وہ دبئی میں ایک ایسے لڑکے کی تلاش میں ہیں جو انھیں مالی مدد فراہم کرسکے۔
سامعہ نے ویڈیو میں کہا، ’’فی الحال میں اپنے مالی معاملات خود سنبھال رہی ہوں، لیکن میں سنجیدگی سے ایک بوائے فرینڈ کی تلاش کر رہی ہوں کیونکہ تین ماہ سے سنگل ہوں، اور دبئی میں بغیر بوائے فرینڈ کے لڑکیوں کےلیے زندگی گزارنا بہت مشکل ہے۔ مجھے واقعی ایک بوائے فرینڈ کی ضرورت ہے، لہٰذا اگر کوئی دلچسپی رکھتا ہو تو رابطہ کرے۔ ویسے، بڑے دل والے لڑکے لڑکیوں پر خرچ کرتے ہیں۔‘‘
View this post on Instagramیہ بیان سنتے ہی سوشل میڈیا صارفین نے سخت ردعمل دیا۔ بہت سے لوگوں نے سامعہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کا رویہ غیر موزوں اور سستی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔ ایک صارف نے لکھا ’’کتنی گھٹیا سوچ ہے!‘‘، جبکہ ایک اور نے تبصرہ کیا، ’’کوئی بھی آپ پر مفت خرچ نہیں کرے گا، وہ بدلے میں حرام تعلقات کی توقع رکھیں گے۔‘‘ کچھ صارفین نے کہا کہ سامعہ کو مرد نہیں بلکہ محض امیر مردوں کی ضرورت ہے، اور ایک نے اسے معاشرتی رویے کے لیے منفی اثر قرار دیا۔