عمران سے ملاقات کیلئے وزیراعلیٰ کے پی کا چیف جسٹس کو خط
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ خیبر پی کے سہیل آفریدی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے لیے چیف جسٹس کو خط لکھ دیا۔ وزیراعلیٰ کے پی نے ایڈووکیٹ جنرل کی وساطت سے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ دیا۔ خط میں استدعا کی گئی کہ چیف جسٹس، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اور وزارت داخلہ کو وزیراعلیٰ کے پی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروانے کی ہدایت دیں۔ چیف جسٹس کو خط میں کہا گیا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے استعفے کے بعد سہیل آفریدی نئے وزیراعلیٰ خیبر پی کے منتخب ہوگئے ہیں اور نو منتخب وزیراعلیٰ کو حکومتی ذمے داریاں سنبھالنا ہے۔ خط میں وزیراعلیٰ نے لکھا کہ صوبائی کابینہ کی تشکیل اور اہم معاملات پر آئینی اور اخلاقی طور پر بانی پی ٹی آئی سے رہنمائی ضروری ہے، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی پہلے ہی وزارت داخلہ، سیکریٹری داخلہ اور پنجاب حکومت سے درخواست کرچکے ہیں۔ سہیل آفریدی نے خط میں بتایا کہ دیگر صوبوں کے ساتھ معاملات کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی سے رہنمائی ضروری ہے اور پنجاب کی جانب سے گندم کی ترسیل پر پابندی سے متعلق بھی بانی پی ٹی آئی سے رہنمائی ضروری ہے، عوامی مفاد کے لیے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو سینٹرل جیل اڈیالہ میں متعلقہ حکام کی نگرانی میں ملاقات کی اجازت دی جائے۔ خط میں لکھا ہے کہ میں صوبے کا منتخب وزیراعلیٰ اور ساڑھے 4 کروڑ عوام کا نمائندہ ہوں، میرا آئینی اور اخلاقی فریضہ ہے کہ اپنی جماعت کے پیٹرن اِن چیف سے ہدایات لوں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی سے چیف جسٹس
پڑھیں:
وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی سے امریکی قونصل جنرل تھامس ایکرٹ کی ملاقات
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی سے امریکی قونصل جنرل تھامس ایکرٹ نے ملاقات کی۔
ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری، معدنیات، توانائی اور امریکا کی جانب سے انسداد دہشتگردی اور انسداد منشیات میں تعاون پر گفتگو کی گئی۔
اس موقع پر سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبر پختونخوا منرلز ایکٹ کے تحت مقامی آبادی کو سرمایہ کاری میں اولین ترجیح حاصل ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر رات بھر کے دھرنے کے بعد عدالت جانے والے وزیراعلیٰ کے پی سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملاقات کرنے سے انکار کردیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوامی مفاد صوبائی حکومت کے فیصلوں میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے، مقامی آبادی کو فائدہ پہنچانے والی نجی سرمایہ کاری کی مکمل حوصلہ افزائی اور سہولت دی جائے گی۔
امریکی قونصل جنرل تھامس ایکرٹ نے کہا کہ تجارتی سفارتکاری امریکی خارجہ پالیسی کا مرکزی ستون ہے، اقتصادی سفارتکاری کے فروغ سے مجموعی امن و استحکام کو تقویت ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ معدنیات اور توانائی کی شراکت داری اقتصادی سفارتکاری کو مضبوط کرے گی۔