data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور: تحریک انصاف  ( پی ٹی آئی ) کے رہنما سہیل آفریدی نے خیبرپختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ کے طور پر گورنر ہاؤس پشاور میں عہدے کا حلف اٹھالیا۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق حلف برداری کی تقریب میں گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ان سے حلف لیا،  اس موقع پر صوبائی وزرا، اراکین اسمبلی، پارٹی رہنما اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔

تقریب کے آغاز سے قبل سہیل آفریدی وزیراعلیٰ ہاؤس پہنچے جہاں انہوں نے اپنے قریبی ساتھیوں کے ہمراہ اجتماعی دعا میں شرکت کی،  دعا کے بعد وہ قافلے کی صورت میں گورنر ہاؤس روانہ ہوئے، جہاں حلف برداری کے انتظامات کیے گئے تھے۔

خیال رہےکہ  حلف برداری کا ماحول غیر معمولی طور پر پُرشور ثابت ہوا،  تقریب کے دوران متعدد کارکنان اسٹیج پر چڑھ گئے اور پارٹی قیادت کے حق میں اور گورنر کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔

نظم و ضبط قائم رکھنے کے لیے سیکیورٹی اہلکاروں کو بارہا مداخلت کرنا پڑی لیکن کارکنوں کے جوش و خروش کے باعث تقریب وقفے وقفے سے متاثر ہوتی رہی۔

گورنر فیصل کریم کنڈی نے بعدازاں تقریب مختصر کرتے ہوئے حلف برداری کا عمل مکمل کرایا۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کے اچانک استعفے کے بعد خیبرپختونخوا میں سیاسی ہلچل پیدا ہوگئی تھی، ابتدائی طور پر گورنر ہاؤس اور پی ٹی آئی ذرائع کے درمیان استعفے کی تاریخ اور وصولی کے حوالے سے تضاد پایا گیا بعد ازاں تصدیق ہوئی کہ گنڈا پور نے ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دیا۔

پارٹی مشاورت کے بعد سہیل آفریدی کو نیا وزیراعلیٰ نامزد کیا گیا، جنہیں اکثریت کی حمایت حاصل ہونے کے بعد متفقہ طور پر منتخب کیا گیا۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سہیل آفریدی حلف برداری کے بعد

پڑھیں:

اگر ہمت ہے تو گورنر راج لگا کر دکھائیں، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا چیلنج

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ صوبے میں پہلے ہی بانی پی ٹی آئی کا راج ہے لہذا کسی اور راج کی ضرورت نہیں، اگر ہمت ہے تو گورنر راج لگا کر دکھائیں ہم کسی سے ڈرتے نہیں ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیات آباد میں میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔ وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کمزور اور خصوصی طبقات کے لیے عمران خان کا جو احساس اور وژن ہے، وہی ہمارا راستہ اور ترجیح ہے، کپتان نے حکم دیا کہ زکوٰة فنڈ میں موجود رقوم فوری طور پر مستحقین میں تقسیم کی جائیں، جبکہ ضم اضلاع کے معذور افراد کو بھی معاونتی آلات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت یہ تمام تر اقدامات اپنے وسائل سے کر رہی ہے، جبکہ وفاق کے ذمے خیبرپختونخوا کے 3000 ارب روپے سے زائد واجب الادا ہیں، آپ سوچیں اگر وفاق ہمارے بقایاجات ادا کر دے تو ہم کیا کچھ کر سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت نے 5300 ارب روپے کی کرپشن کی، لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۔انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ ”ہم ڈیلیور کر رہے ہیں، عوام کو ریلیف دے رہے ہیں، پھر بھی ہم پر انگلیاں اٹھائی جاتی ہیں“۔

وزیراعلیٰ نے ضم اضلاع کے اسکولوں کے لیے بھی ٹرانسپورٹ سہولیات فراہم کرنے کا اعلان کیا اور خصوصی بچوں کے اسکولوں میں تمام ناپید سہولیات فوری طور پر مہیا کرنے کی ہدایت کی۔

اس سے قبل وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے صوبہ بھر سے شدید معذوری کے شکار افراد کے لیے “احساس امید پروگرام” کا اجرا کر دیا، جس کے تحت دس ہزار خصوصی افراد کو فی کس پانچ ہزار روپے ماہانہ فراہم کیے جائیں گے۔

پروگرام پر رواں مالی سال جنوری تاجون 2026 تک 30 کروڑ روپےخرچ ہوں گے۔ وزیر اعلیٰ نے محکمہ سوشل ویلفیئر کے انتظامی کنٹرول میں چلنے والے 54 خصوصی تعلیمی اداروں کے طلبہ کو ٹرانسپورٹ کی مفت سہولت فراہم کرنے کی غرض سے خریدی گئی 23 گاڑیاں بھی باضابطہ طور پر ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر کے حوالے کیں، یہ گاڑیاں مجموعی طور پر تقریباً 37.7 کروڑ روپے کی لاگت سے خریدی گئی ہیں۔

اعلامیے کے مطابق مذکورہ فلاحی اقدامات کے باضابطہ اجراءو افتتاح کے سلسلے میں پیر کے روز اسپیشل ایجوکیشن کمپلیکس حیات آباد میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی تقریب کے مہمان خصوصی تھے ۔ تقریب کے شرکا کو صوبائی حکومت کے احساس امید پروگرام کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پروگرام کے تحت شدید معذوری کے حامل افراد کو پہلی ترجیح دی جائے گی۔ مالی معاونت کی رقوم بائیومیٹرک تصدیق کے ذریعے براہِ راست مستحقین کے اکاونٹس میں منتقل کی جائیں گی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ مستحقین کا انتخاب زکوٰة مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے تحت کیا جائے گا۔ اسی طرح خصوصی تعلیمی اداروں کے طلبہ کو ٹرانسپورٹ کی مفت سہولت کی فراہمی کے پروگرام سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ خصوصی بچوں کے اسکولوں کے لیے خریدی گئی 23 گاڑیوں میں12 منی بسیں اور11 ہائی ایس شامل ہیں۔

مزید بتایا گیا کہ سرکاری محکموں میں کام کرنے والے مخصوص افراد اور سرکاری جامعات اور کالجوں میں زیر تعلیم طلباءمیں 2000 الیکٹرک وہیل چیئرزتقسیم کی گئی ہیں۔اس کے علاوہ صوبہ بھر سے مخصوص افراد کو 2500 مینول وہیل چیئرز ، 800 ٹرائی سائیکلیں ،3600 سلائی مشینیں ، 617 سماعت کے آلات ، 102 وائٹ کینز،44 بیساکھیاں اور 96 واکرز فراہم کئے گئے ہیں، جن پر مجموعی طور پر 76 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔
 

متعلقہ مضامین

  • ہم کسی سے نہیں ڈرتے، ہمت ہے تو صوبے میں گورنر راج لگا کر دکھائیں: سہیل آفریدی کا چیلنج
  • ہمت ہے تو گورنر راج لگا کر دکھائیں‘ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا چیلنج
  • اسپیکر کے پی اسمبلی کا سہیل آفریدی کو عمران خان سے مشورہ کیے بغیر کابینہ بنانے کا مشورہ
  • اگر ہمت ہے تو گورنر راج لگا کر دکھائیں، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا چیلنج
  • سہیل آفریدی کیخلاف ضابطہ اخلاق کیس، الیکشن کمیشن نے دائرہ اختیار پرتحریری جواب طلب کرلیا
  • گورنر راج حقیقت بن سکتا ہے، فیصل واوڈا نے سہیل آفریدی کو خبردار کردیا
  • خیبرپختونخوا میں گورنر راج، یا گورنر کی تبدیلی؟ سہیل آفریدی کا فیصلہ ہوگیا
  • سپیکر کے پی اسمبلی کا سہیل آفریدی کو عمران خان سے مشورہ کئے بغیر کابینہ بنانے کا مشورہ
  • نام سٹاپ لسٹ میں ڈال دیا گیا، بطور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا میرے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے، سہیل آفریدی
  • کسی دبائویاخوف سے پیچھے ہٹنے والےنہیں،سہیل آفریدی