data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: سندھ حکومت نے کچے کے علاقوں میں امن اور قانون کی حکمرانی بحال کرنے کے لیے ایک جامع سرینڈر پالیسی جاری کر دی ہے جس کا اطلاق خاص طور پر سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن کے ندی کنارے کے علاقوں پر ہوگا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس پالیسی کا مقصد واضح ہے کہ ہتھیار ڈال کر اپنے آپ کو قانون کے حوالے کرنے والے عناصر کو سماجی بحالی کے راستے فراہم کیے جائیں، مگر یہ قدم عام معافی کے مترادف ہرگز نہیں سمجھا جائے گا۔

حکومتی اعلامیے میں بار بار واضح کیا گیا ہے کہ سرینڈر کرنے والوں کو مقدمات اور قانونی کارروائی کا سامنا رہے گا۔ پالیسی کا مقصد جرم کی سزا کو ختم کرنا نہیں بلکہ امن کی بحالی اور سماجی شمولیت کے ذریعے رجوعِ اصلاح ممکن بنانا ہے۔

اعلامیے کے مطابق سرینڈر کرنے والوں کے قبضے سے جو اسلحہ اور بارود برآمد ہوگا اسے ضبط کیا جائے گا اور ان کے اہلِ خانہ کو کسی قسم کی ہراسانی سے بچایا جائے گا۔ اسی سلسلے میں محکمہ داخلہ نے مانیٹرنگ کمیٹیاں قائم کر دی ہیں اور ریڈریسل سیل بھی بنایا گیا ہے تاکہ سرینڈر پالیسی کے نفاذ، اس کے اثرات اور دعووں کی رسیدگی منظم طور پر کی جا سکے۔

پالیسی کی کامیابی کے لیے نہ صرف پولیس بلکہ ضلعی و ڈویژنل سطح پر بھی نگرانی کے باقاعدہ اہتمام کیے گئے ہیں اور ہر ماہ اس منصوبے کا جائزہ لے کر زمینی حالات کے مطابق ضروری ترامیم متعارف کروائی جائیں گی۔

سرینڈر کرنے والوں کے لیے تسلسل کے ساتھ سماجی اور اقتصادی سہولیات کی فراہمی کو بھی اس منصوبے کا اہم حصہ قرار دیا گیا ہے۔ خصوصی طور پر کچے کے علاقوں میں بچوں اور خواتین کے لیے تعلیمی و صحت کے مراکز کی بحالی، بند اسکولوں اور ڈسپنسریوں کو مرحلہ وار دوبارہ فعال کرنا پالیسی میں شامل ہے۔

اس کے علاوہ، سابق مسلح عناصر کو فنی تربیت فراہم کرکے روزگار کے نئے راستے کھولنے کی بھی بات کی گئی ہے تاکہ وہ معمول کی معقول آمدنی کے ذریعے معاشرے میں واپس ضم ہو سکیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

پنجاب حکومت کا اسلحہ لائسنس اجراء کی پالیسی مزید سخت کرنے کا فیصلہ

ذرائع کے مطابق پنجاب کے رہائشیوں کو اسلحہ لائسنس کے حصول کیلئے صو بے تک محدود رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ پنجاب حکومت اسلحہ لائسنس کے اجراء کی پالیسی پر وفاقی حکومت سے رابطے کریگی۔ پنجاب کے رہائشیوں کو وفاق سے جاری ہونیوالے اسلحہ لائسنس کا معاملہ بھی اٹھایا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب حکومت نے اسلحہ لائسنس کے اجرا کی پالیسی کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع کے مطابق پنجاب کے رہائشیوں کو اسلحہ لائسنس کے حصول کیلئے صو بے تک محدود رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ پنجاب حکومت اسلحہ لائسنس کے اجراء کی پالیسی پر وفاقی حکومت سے رابطے کریگی۔ پنجاب کے رہائشیوں کو وفاق سے جاری ہونیوالے اسلحہ لائسنس کا معاملہ بھی اٹھایا جائیگا۔

ذرائع محکمہ داخلہ کے مطابق وفاق سے پنجاب کے رہائشیوں کو اسلحہ لائسنس جاری نہ کرنے کا مطالبہ کیا جائیگا، جبکہ اسلحہ لائسنس رکھنے والوں کو تفصیلات بھی جمع کروانے کا حکم دیدیا گیا ہے۔ اسلحہ لائسنس رکھنے والے ڈیلروں کا اسٹاک بھی دوبارہ چیک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور لائسنسی اسلحہ رکھنے والوں کو ایک ماہ میں تمام تفصیلات جمع کروانے کا حکم دیدیا گیا ہے۔ اسلحہ لائسنس سے متعلق دیئے گئے اعدادو شمار غلط ہونے پر بھی سخت کارروائی کی جائیگی۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں کچے کے ڈاکوؤں کیلئے سرینڈر پالیسی جاری
  • ہتھیار ڈالنے والوں کو فنی تربیت اور روزگار کی فراہمی، سندھ میں کچےکےڈاکوؤں کےلیے سرینڈر پالیسی جاری
  • پنجاب حکومت کا اسلحہ لائسنس اجراء کی پالیسی مزید سخت کرنے کا فیصلہ
  • سندھ: کچے کے علاقوں کے ڈاکوؤں کیلئے سرینڈر پالیسی جاری
  • حکومت کا 200 نوجوانوں کو مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل مہارتوں کی تربیت دینے کا اعلان
  • سندھ حکومت کا مزید اضلاع میں پیپلز بس سروس شروع کرنیکا اعلان
  • پنجاب حکومت کا اسلحہ لائسنس کے اجرا کی پالیسی کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ
  • قومی گندم پالیسی26-2025 کی منظوری ، گندم کی خریداری 3,500 روپے فی من کی بین الاقوامی درآمدی قیمت کے مطابق مقرر کرنے کا فیصلہ ،حکومت عوامی مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے کسانوں کے منافع کو یقینی بنائے گی ،وزیراعظم شہبازشریف
  • دیوالی پر سندھ بھر کی عدالتوں میں تعطیل کا اعلان