سانائے تاکائی چی: جاپان کی ’آئرن لیڈی‘ اور پہلی خاتون وزیراعظم کون ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
جاپان کی حکمراں جماعت لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کی رہنما سانائے تاکائی چی نے قیادت کا انتخاب جیت کر جاپان کی پہلی خاتون وزیراعظم بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔ وہ آج شہنشاہ نرُوہیتو سے ملاقات کے بعد باضابطہ طور پر عہدہ سنبھالیں گی۔
64 سالہ تاکائی چی کا تعلق صوبہ نارا سے ہے۔ وہ سابق وزیراعظم شنزو آبے کی قریبی ساتھی اور ان کی پالیسی ’آبے نومکس‘ کی حامی ہیں۔
مزید پڑھیں: جاپان میں پارلیمنٹ کے انتخابات، سانائے تاکائچی ملک کی پہلی خاتون وزیرِاعظم منتخب
تاکائی چی کو جاپان کی ’آئرن لیڈی‘ کہا جاتا ہے۔ وہ ہم جنس شادی کی مخالفت، سخت امیگریشن پالیسی، اور مردوں کو شاہی جانشینی میں ترجیح دینے کی حامی ہیں۔ وہ چین کے حوالے سے سخت مؤقف رکھتی ہیں اور دفاعی طاقت بڑھانے پر زور دیتی ہیں۔
ان کی کامیابی سے جاپان میں قدامت پسند پالیسیوں کا تسلسل متوقع ہے، تاہم ماہرین کے مطابق انہیں معاشی بحران، چین و شمالی کوریا کے خطرات، اور پارٹی کی اندرونی کشمکش جیسے چیلنجز کا سامنا ہوگا۔
مزید پڑھیں: جاپانی سفیر کی وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
اگر وہ اپنے سخت گیر مؤقف میں نرمی نہ لائیں تو انہیں جلد ہی عدم اعتماد کی تحریک کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
’آئرن لیڈی‘ پہلی خاتون وزیراعظم جاپان سانائے تاکائی چی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آئرن لیڈی پہلی خاتون وزیراعظم جاپان سانائے تاکائی چی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی پہلی خاتون تاکائی چی جاپان کی
پڑھیں:
وزیراعظم ہاؤس میں پہلی بار ’’دیوالی‘‘ کی خصوصی تقریب
شہباز شریف کی سربراہی میں وزیراعظم ہاؤس میں پہلی بار ہندو برادری کے لیے دیوالی کی خصوصی تقریب منعقد کی گئی، جس میں وزیراعظم نے ذاتی طور پر برادری کے افراد کے ہمراہ کیک کاٹا۔
یہ تقریب پاکستان میں مذہبی رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی کے عزم کی علامت بنی ہے۔ وزیراعظم نے تقریب میں کہا کہ پاکستان میں تمام شہریوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے اور اقلیتی برادری نے قیامِ پاکستان سے اب تک ترقی اور تعمیر کے ہر شعبے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
دیوالی خوشی، امن اور رواداری کا پیغام ہے، اور ہمیں اس پیغام کو پورے عزم کے ساتھ آگے بڑھانا ہوگا۔” انھوں نے کہا کہ ن لیگ سمیت تمام بڑی سیاسی جماعتوں میں اقلیتی نمائندگی موجود ہے، اور حکومت نے اقلیتی برادریوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے قومی اقلیتی کمیشن کو مزید فعال بنانے کی منظوری دی ہے۔
علاوہ ازیں، وزیراعظم نے بتایا کہ یوتھ پروگرام کے تحت بھی اقلیتی نوجوانوں کو مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں، اور بجٹ میں اقلیتوں کے لیے خصوصی حصہ مختص کیا گیا ہے۔ وہ کہے: “ہمیں پاکستان کی اقلیتی برادری پر فخر ہے اور ان کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔”
یہ تقریب اس لحاظ سے تاریخی ہے کہ اسے وزیراعظم ہاؤس میں برائےِ اولین مرتبہ منعقد کیا گیا، اور اس نے پاکستان میں بین المذاہب امن و شہری مساوات کا امید بخش پیغام دیا ہے۔