Nawaiwaqt:
2025-10-21@21:11:22 GMT

سندھ میں کچے کے ڈاکوؤں کیلئے سرینڈر پالیسی جاری

اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT

سندھ میں کچے کے ڈاکوؤں کیلئے سرینڈر پالیسی جاری

حکومت سندھ نے کچے کے علاقوں کے ڈاکوؤں کیلئے سرینڈر پالیسی جاری کر دی۔ محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پالیسی کا اطلاق سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن کے کچے کے علاقوں میں ہو گا، سرینڈر کرنے والوں کو قانون کے تحت کارروائی کا سامنا کرنا ہو گا۔ محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ سرینڈر پالیسی عام معافی کا اعلان نہیں، ہتھیار ڈالنے اور گرفتاری دینے والے ڈاکوؤں کو مقدمات کا سامنا کرنا ہو گا، بذریعہ میڈیا واضح کیا جائے گا کہ یہ پالیسی امن کے لیے ہے، معافی کے لیے نہیں۔  اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہتھیار ڈالنے والے ڈاکوؤں سے اسلحہ اور بارود برآمد کیا جائے گا، سرینڈر کرنے والوں کے اہلخانہ کو قطعی طور پر ہراساں نہیں کیا جائے گا۔ کچے میں بچوں اور خواتین کیلئے تعلیمی، صحت اور فلاحی سہولیات فراہم کی جائیں گی، بند اسکول اور ڈسپنسریاں مرحلہ وار بحال کی جائیں گی، اسلحہ ڈالنے والے ڈاکوؤں کو فنی تربیت اور روزگار فراہم کیے جائیں گے۔ محکمہ داخلہ سندھ نے سرینڈر پالیسی پر عملدرآمد کیلئے مانیٹرنگ کمیٹیاں قائم کر دیں، محکمہ داخلہ سندھ میں ریڈریسل سیل بھی قائم کر دیا گیا ہے۔ صوبائی محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ سوشل اور اکنامک ڈیولپمنٹ کے منصوبے کچے کے علاقوں میں شروع کیے جائیں گے، ہر ماہ پالیسی کا جائزہ لے کر زمینی حقائق کے مطابق ترامیم ہوں گی، پولیس کے ساتھ ساتھ ضلعی اور ڈویژنل کمیٹیاں بھی نگرانی کریں گی۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: محکمہ داخلہ سندھ سرینڈر پالیسی کچے کے

پڑھیں:

کیا سندھ کی نئی سرنڈر پالیسی کچے کے علاقے میں امن لائے گی؟

سندھ حکومت نے دریائی علاقوں (کچے) میں ڈاکوؤں کے لیے نئی سرنڈر پالیسی جاری کر دی ہے، جس کے تحت جرائم پیشہ عناصر کو ہتھیار ڈالنے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔

سندھ ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق یہ پالیسی سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن کے کچے کے علاقوں پر لاگو ہوگی۔ تاہم، ہتھیار ڈالنے والے افراد کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

مزید پڑھیں: کچے کے ڈاکوؤں کا تاوان کے لیے اغوا کیے گئے شہری پر تشدد، ویڈیو اہل خانہ کو بھیج دی

محکمہ داخلہ سندھ نے واضح کیا کہ یہ پالیسی عام معافی نہیں ہے، بلکہ امن قائم کرنے کے لیے ایک اقدام ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ ہتھیار ڈالنے والے ڈاکوؤں سے اسلحہ اور بارودی مواد برآمد کیا جائے گا، تاہم ان کے اہلِخانہ کو کسی صورت ہراساں نہیں کیا جائے گا۔

حکومت سندھ نے اعلان کیا ہے کہ کچے کے علاقوں میں تعلیمی، صحت اور فلاحی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ بند اسکولز اور ڈسپنسریوں کو مرحلہ وار بحال کیا جائے گا، جبکہ سرنڈر کرنے والے افراد کو فنی تربیت اور روزگار کے مواقع دیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: کچے کا پورا علاقہ زیر آب آنے کا خدشہ، تیاری مکمل کرلی، وزیراعلیٰ سندھ

پالیسی پر عمل درآمد کے لیے مانیٹرنگ کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں، اور محکمہ داخلہ میں ایک ریڈریسَل سیل بھی تشکیل دیا گیا ہے۔

مزید کہا گیا کہ سماجی و معاشی ترقیاتی منصوبے کچے کے علاقوں میں شروع کیے جائیں گے، پالیسی کا ماہانہ جائزہ لیا جائے گا اور زمینی حقائق کے مطابق تبدیلیاں لائی جائیں گی۔ ضلعی اور ڈویژنل سطح کی کمیٹیاں پولیس کے ساتھ مل کر عملدرآمد کی نگرانی کریں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سرنڈر پالیسی سندھ سندھ ہوم ڈیپارٹمنٹ کچے

متعلقہ مضامین

  • وفاق نے سندھ میں جاری منصوبوں کیلیے 22 ارب 40 کروڑ دے دیے
  • کیا سندھ کی نئی سرنڈر پالیسی کچے کے علاقے میں امن لائے گی؟
  • مسافروں کے تحفظ کیلئے محکمہ ریلوے کا بڑا فیصلہ
  • سندھ حکومت کی کچے کے ڈاکوؤں کے لیے سرینڈر پالیسی: روزگار اور فنی تربیت کا اعلان
  • ہتھیار ڈالنے والوں کو فنی تربیت اور روزگار کی فراہمی، سندھ میں کچےکےڈاکوؤں کےلیے سرینڈر پالیسی جاری
  • سندھ: کچے کے علاقوں کے ڈاکوؤں کیلئے سرینڈر پالیسی جاری
  • نادرا میں بڑی تعداد میں بھرتیاں، دفاتر کیلئے متعدد پلاٹس خریدے جائیں گے
  • گرین لائن منصوبے پر سندھ حکومت کو آن بورڈ لیا جائے تو تعاون کیلئے تیار ہیں: ڈپٹی میئر کراچی
  • کسان کارڈ کا لولی پاپ نہیں ،ناجائز کٹوتیاں ختم کی جائیں،جماعت اسلامی