Express News:
2025-12-06@16:47:12 GMT

نائیجیریا میں آئل ٹینکر کا دھماکا، 35 افراد ہلاک

اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT

ABUJA:

نائیجیریا کی شمالی ریاست نائیجر میں آئل ٹینکر حادثے کا شکار ہوا جس کے نتیجے میں دھماکا ہوا اور 35 افراد ہلاک ہوئے۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق نائیجیریا کی فیڈرل روڈ سیفٹی کور (ایف آر ایس سی) نے بتایا کہ ریاست نائیجر میں آئل ٹینکر حادثے کا شکار ہو کر الٹ گیا اور دھماکا ہوا۔

ایف آر ایس سی کے سیکٹر کمانڈر نائیجر عائیشاتو سعدو کے مطابق ٹینکر روڑ پر پھسل کر حادثے کا شکار ہو، جس کے نتیجے میں پیٹرول گرنا شروع ہوا اور تھوڑی دیر میں آگ بھڑک اٹھی۔

انہوں نے بتایا کہ حادثے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ افریقہ کے گنجان آباد ملک نائیجیریا میں اس طرح کے حادثات اکثر پیش آتے ہیں جہاں پیٹرولیم مصنوعات محدود پائپ لائن انفرا اسٹرکچر کی وجہ سے ٹینکروں کی مدد سے سپلائی کی جاتی ہیں۔

نائیجیریا میں سڑکوں کے ناقص نظام کی وجہ سے حادثات ہوتے رہتے ہیں اور درجنوں انسانی جانیں اس کی نذت ہوجاتی ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

فرانس میں ہر تیسرا مسلمان تعصب اور امتیازی سلوک کا شکار ہے، تازہ رپورٹ میں انکشاف

فرانس میں مذہبی بنیادوں پر امتیازی سلوک میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور تازہ رپورٹ کے مطابق ہر تین میں سے ایک مسلمان خود کو اس کا شکار قرار دیتا ہے۔

فرانس کی حقوق کی محتسب کلیئر ہیدون کی جانب سے جاری رپورٹ میں 2024 کے ایک سروے کا حوالہ دیا گیا ہے، جس میں پانچ ہزار افراد نے حصہ لیا۔

فرانسیسی قانون کے تحت نسلی، لسانی یا مذہبی بنیادوں پر ڈیٹا اکٹھا کرنے پر پابندی ہے، جس کے باعث امتیازی سلوک سے متعلق جامع اعداد و شمار حاصل کرنا مشکل ہوتا ہے۔ تاہم سروے کے مطابق سات فیصد افراد نے گزشتہ پانچ برسوں میں مذہبی بنیادوں پر امتیاز کا سامنا کرنے کا اعتراف کیا، جو 2016 میں پانچ فیصد تھا۔

مسلمان، یا وہ افراد جنہیں مسلمان سمجھا جاتا ہے، اس امتیاز کا سب سے زیادہ شکار پائے گئے۔ رپورٹ کے مطابق 34 فیصد مسلمانوں نے خود کو متاثرہ قرار دیا ہے، جبکہ دیگر مذاہب کے افراد میں یہ شرح 19 فیصد اور مسیحیوں میں صرف چار فیصد رہی۔

مسلمان خواتین میں امتیازی سلوک کی شرح مزید بلند ہے، جو 38 فیصد تک جا پہنچی ہے۔ رپورٹ کے مطابق حجاب پہننے والی خواتین کو اکثر ملازمتوں میں رکاوٹوں، کیریئر میں تعطل اور بعض اوقات کھیلوں میں شرکت پر پابندی جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فرانسیسی سیکولرزم کے متعلق عوامی غلط فہمیاں امتیاز میں اضافے کا باعث بن رہی ہیں، کیونکہ بہت سے لوگ اسے "عوامی مقامات پر مذہبی علامتوں پر پابندی" کے طور پر سمجھتے ہیں، حالانکہ قانون کا اصل مقصد ریاست کی غیرجانبداری اور مذہبی آزادی کا تحفظ ہے۔

حقوق گروپس کے مطابق سرکاری سطح پر حجاب پر پابندیاں دراصل مذہبی آزادی کے برعکس ہیں اور خواتین کو یہ حق ہونا چاہیے کہ وہ اپنی مرضی سے لباس کا انتخاب کریں۔

متعلقہ مضامین

  • مسافر بس اور فیلڈر گاڑی میں تصادم، حادثے میں دو مسافر جاں بحق 
  • دنیا بھر میں پانچ کروڑ افراد جدید غلامی کا شکار ہیں، اکمل صدیقی
  • فرانس میں ہر تیسرا مسلمان تعصب اور امتیازی سلوک کا شکار ہے، تازہ رپورٹ میں انکشاف
  • ٹھٹھہ: ٹریفک حادثے میں دو افراد جاں بحق
  • پشاور، گھر میں گیس سلنڈر کا دھماکا، 4 افراد زخمی
  • شکار پور ؛2 تیز رفتار کاروں  میں خوفناک تصادم ؛5 خواتین سمیت 8 افراد زخمی 
  • پشاور: چارسدہ روڈ پر گھر میں سلنڈر دھماکا، 4 افراد جھلس گئے
  • پشاور: چارسدہ روڈ پر گھر میں سلنڈر دھماکا، 4 افراد جھلس
  • 18 سالہ وی لاگر موٹر سائیکل حادثے میں ہلاک، سر دھڑ سے جدا ہوگیا
  • پشاور: گھر میں گیس سلنڈر دھماکا، 4 افراد زخمی