وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان رواں مالی سال میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے باوجود 3.5 فیصد اقتصادی ترقی حاصل کرنے کی توقع رکھتا ہے۔

سی جی ٹی این امریکا کے ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ حکومت کے معاشی اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں، مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجٹ میں آ چکی ہے اور مرکزی بینک کی مالیاتی پالیسی میں نرمی دکھائی دے رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: معاشی استحکام کے حصول کے بعد ہمارا ہدف معاشی نمو ہے، وزیراعظم شہباز

محمد اورنگزیب نے بتایا کہ پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان ایک نئے قرض پروگرام پر عملے کی سطح پر معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے تحت فنڈ کی منظوری کے بعد ملک کو 1.

2 ارب ڈالر تک رسائی حاصل ہو جائے گی۔

وزیر خزانہ نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے دوسرے مرحلے میں پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں بیجنگ میں 24 مشترکہ منصوبوں پر دستخط کیے گئے ہیں، اور نئی سرمایہ کاری کے مواقع پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کی معاشی کارکردگی کو عالمی سطح پر بھی تسلیم کیا گیا ہے، کیونکہ تینوں بڑی بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں نے ملک کے کریڈٹ آؤٹ لک کو بہتر کیا ہے، ان کے مطابق ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر ڈھائی ماہ کی درآمدات کے لیے کافی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: معیشت میں بہتری: پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارے سے سرپلس میں آگیا

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال میں پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں 3 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ رواں سال کے لیے 4 فیصد سے زائد ترقی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جو حالیہ سیلابوں کی وجہ سے معمولی متاثر ہو سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ستمبر 2024 میں آئی ایم ایف کے تعاون نے پاکستان کی 370 ارب ڈالر مالیت کی معیشت کو شدید بحران سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا تھا، جس کے بعد کرنسی کو بھی استحکام ملا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ایم ایف ٹیکس محمد اورنگزیب معیشت

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف ٹیکس محمد اورنگزیب

پڑھیں:

آئی ایم ایف پاکستان پر قومی مفاد کے خلاف کوئی شرط عائد نہیں کر سکتا: وزیر خزانہ

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ 1.2 ارب ڈالر کی اگلی آئی ایم ایف قسط دسمبر تک ملنے کی توقع ہے۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب دورہ امریکا پر ہیں جہاں انہوں نے 20 وزارتی اجلاس میں شرکت کی اور لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کو فوری طور پر فعال کرنے پر زور دیا۔ وزیر خزانہ کی انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے مینیجنگ ڈائریکٹر مختار ڈیوپ سے ملاقات ہوئی جس دوران وزیر خزانہ نے امید ظاہر کی کہ ایگزِم بینک جلد ریکوڈک منصوبے میں شمولیت اختیار کرے گا۔ محمد اورنگزیب کی جے پی مورگن کے سینئر انتظامی وفد سے بھی ملاقات ہوئی جس دوران دوطرفہ شراکت داری کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرخزانہ محمد نے کہا کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ جلد اجلاس میں معاہدے کی منظوری دے گا اور پاکستان کو 31 دسمبر تک آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی قسط ملنے کی توقع ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پاکستان پر قومی مفاد کے خلاف کوئی شرط عائد نہیں کر سکتا، آئی ایم ایف پروگرام کے تحت کی گئی اصلاحات نے معیشت کو مستحکم کیا اور اب تک تمام اصلاحات پاکستان کی اپنی معاشی ترجیحات کے مطابق ہیں۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ امریکا کے ساتھ تجارتی و ٹیرف معاہدہ ایک سے دو ہفتوں میں متوقع جبکہ حکومت نیویارک کے روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری سے متعلق فیصلے کے قریب ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • سیلاب کے باعث 4 فیصد سے زائد کی ترقی کا ہدف مشکل ہے: وزیر خزانہ
  • معاشی محاذ پر اہم کامیابیاں حاصل کیں، مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجٹ پر آچکی: وزیر خزانہ
  •  معاشی استحکام اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئی ہے،: وزیر خزانہ
  • پاکستان نے معاشی محاذ پر اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، وزیر خزانہ
  • حکومت کا توجہ طویل المدتی معاشی استحکام پر ہے: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • آئی ایم ایف پاکستان کے مفاد  کیخلاف کو ئی شرظ عائد نہیں کرسکتا : وزیر خزانہ 
  • 1.2 ارب ڈالر کی اگلی آئی ایم ایف قسط دسمبر تک ملنے کی توقع ہے; محمد اورنگزیب
  • آئی ایم ایف پاکستان پر قومی مفاد کے خلاف کوئی شرط عائد نہیں کر سکتا: وزیر خزانہ
  • آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی قسط دسمبر تک ملنے کی توقع، وزیر خزانہ کا اعلان