سائنسدانوں کا 60 سالوں سے زمین کے ساتھ محوِ سفر نیا ‘چاند’ دریافت کرنے کا دعویٰ، ناسا کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
ہوائی یونیورسٹی کے ماہرینِ فلکیات کی جانب سے دریافت ہونے والا خلائی پتھر دراصل ایک چھوٹا سیارچہ 2025 PN7 ہے، جسے ناسا نے اس ہفتے باضابطہ طور پر زمین کا ‘کوازی مون قرار دیا ہے یعنی ایسا خلائی جسم جو زمین کے گرد نہیں بلکہ سورج کے گرد گھومتا ہے مگر زمین کی رفتار کے ساتھ تقریباً ہم آہنگ رہتا ہے۔
یہ ایک حقیقی چاند نہیں ہے، مگر یہ سورج کے گرد زمین کی ہی طرح ایک ایسی مدار میں گردش کرتا ہے جس سے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے یہ ہماری زمین کے ساتھ سایہ کی طرح سفر کر رہا ہو۔
یہ بھی پڑھیے: ’۔۔۔ ہم ہیں تیار چلو‘، ناسا نے چاند پر گاؤں اور مریخ پر قدم جمانے کا وقت بتادیا
ماہرین کے مطابق یہ سیارچہ تقریباً 18 سے 36 میٹر چوڑا ہے، یعنی کسی چھوٹی عمارت کے برابر اونچائی رکھتا ہے۔ اگرچہ خلائی پیمانے پر یہ بہت چھوٹا ہے، لیکن پھر بھی زمین کے قریبی خلا میں اس کی موجودگی اہم سمجھی جا رہی ہے۔
یہ چاند کی طرح زمین کی کششِ ثقل سے بندھا نہیں ہے، بلکہ سورج اور دیگر سیاروں کی کششِ ثقل کے درمیان توازن قائم رکھتے ہوئے زمین کے قریب اپنی مخصوص راہ پر گردش کرتا ہے۔ ماہرینِ فلکیات کے مطابق 2025 PN7تقریباً پچھلے 60 سالوں سے زمین کے ساتھ ہم سفر ہے اور اگر اس کی موجودہ مدار برقرار رہی تو یہ 2083 تک زمین کے ساتھ رہے گا، اس کے بعد یہ دوبارہ خلا میں دور نکل جائے گا۔
یہ سیارچہ زمین کے قریب ترین وقت میں 40 لاکھ کلومیٹرکے فاصلے تک آتا ہے جو چاند کے فاصلے سے تقریباً 10 گنا زیادہ ہے جبکہ اپنے سب سے دُور مقام پر یہ 1 کروڑ 70 لاکھ کلومیٹر تک جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: مستقبل میں چاند پر گھر تعمیر کرنے کے لیے مکڑی نما روبوٹ تیار
یہ مشاہدہ ماہرین کے لیے خاصا پیچیدہ ثابت ہوا۔ ابتدائی طور پر اسے ایک معمولی چمکدار نقطہ سمجھا گیا جو ستاروں کے درمیان حرکت کر رہا تھا، لیکن بعد ازاں طویل نگرانی کے بعد پتہ چلا کہ یہ زمین کے گرد سورج کے مدار میں اسی رفتار سے گردش کر رہا ہے۔
اگرچہ 2025 PN7 کبھی حقیقی چاند کی طرح چمک نہیں سکتا، مگر یہ خاموش خلائی ساتھی زمین کے ساتھ مدار در مدار سفر کرتے ہوئے ہماری خلائی سمجھ بوجھ میں ایک نئی کہانی رقم کر رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چاند خلا ناسا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چاند خلا زمین کے ساتھ کے گرد کر رہا
پڑھیں:
مشرق وسطیٰ کے ممالک بھاری فورس کے ساتھ غزہ میں داخل ہو کر حماس کے ساتھ لڑنے کو تیار ہیں، ٹرمپ کا دعویٰ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک نے انہیں غزہ میں حماس کے خلاف فوجی کارروائی کی پیشکش کی ہے۔
ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ ’مشرقی وسطیٰ میں ہمارے موجودہ عظیم اتحادیوں نے بڑی جوش و خروش کے ساتھ مجھے بتایا ہے کہ وہ میری خواہش پر بھاری فورس کے ساتھ غزہ میں داخل ہو کر حماس کو قابو میں لانے کے لیے تیار ہیں۔‘
صدر ٹرمپ نے کسی ملک کا نام ظاہر نہیں کیا کہ کن ممالک نے انہیں حماس کے خلاف جنگ لڑنے کی پیشکش کی ہے۔
امریکی صدر نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں حماس کو ایک بار پھر خبردار کیا، صدر ٹرمپ نے کہا کہ حماس کے لیے ابھی بھی موقع ہے کہ وہ صحیح راستہ اختیار کرے، اگر حماس معاہدے کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کا انجام بہت سخت اور شدید ہوگا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انڈونیشیا کو ان کی مدد کے لیے سراہا، انہوں نے کہا کہ میں انڈونیشیا اور اس کے عظیم رہنما کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے مشرق وسطیٰ اور امریکا کی مدد میں ہر ممکن تعاون فراہم کیا ہے۔
واضح رہے کہ انڈونیشیا سمیت کچھ دیگر ممالک نے غزہ میں امن قائم کرنے کے لیے امن فوج بھیجنے کی پیشکش کی ہے لیکن کسی نے بھی حماس کے ساتھ براہ راست ٹکرانے کی آمادگی ظاہر نہیں کی۔
ٹرمپ نے تاہم زور دیا کہ امریکی افواج حماس کے خلاف مداخلت نہیں کریں گی، اور کہا کہ درجنوں ممالک جنہوں نے غزہ کے لیے بین الاقوامی استحکام فورس میں شمولیت پر اتفاق کیا ہے، ’ وہ داخل ہونا پسند کریں گے۔’
انہوں نے مزید کہا کہ’ اس کے علاوہ، اگر میں کہوں تو اسرائیل دو منٹ میں اندر چلا جائے گا، لیکن ابھی ہم نے ایسا نہیں کہا، ہم اسے تھوڑا موقع دیں گے، اور امید ہے کہ کچھ تشدد کم ہوگا۔
ٹرمپ نے کہا کہ حماس اب بہت کمزور ہوچکی ہے، خاص طور پر اس بنا پر کہ علاقائی حامی ایران کے اب اس کی مدد کے لیے سامنے آنے کا امکان کم دکھائی دیتا ہے، کیونکہ اس سال کے شروع میں امریکا اور اسرائیل نے ( ایران کے خلاف) کارروائیاں کی تھیں۔