عمرایوب کی نااہلی سے خالی نشست پر انتخاب، فہرست جاری
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ہری پور(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی عمر ایوب خان کی نااہلی سے خالی ہونے والی نشست این اے18 پر انتخاب کے لیے ریٹرننگ افسر نے حتمی فہرست جاری کردی ہے ،جہاں پی ٹی آئی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔ریٹرننگ افسر نوید الرحمان کی جانب سے این اے18 ہری پور کے ضمنی انتخاب کے لیے اسکروٹنی کے عمل کے بعد فارم 32 جاری کر دیا گیا ہے، 13 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی درست قرار دیے جبکہ ایک امیدوار کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے ہیں۔این اے18 میں ضمنی انتخاب کے لیے فہرست میں شامل امیدواروں میں پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی ارم فاطمہ ترک، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے بابر نواز خان، پیر صابر شاہ، سردار محمد مشتاق، صاحبزادہ حامد شاہ بھی شامل ہیں جبکہ پی ٹی آئی کی شہرناز عمر ایوب کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے ہیں۔ریٹرننگ افسر کی جانب سے ہری پور یو سی چیئرمین عبدالرشید تنولی کے کاغذات مسترد کر دیے ہیں۔قبل ازیں پی ٹی آئی نے مسلم لیگ (ن)کے امیدوار بابر نواز خان پر اعتراضات لگائے تھے تاہم ریٹرنگ افسر نوید الرحمان نے تمام اعتراضات مسترد کر کے فیصلہ سنا دیا۔قومی اسمبلی کے حلقے این اے18 ہری پور میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ 23 نومبر کو ہوگی جہاں مسلم لیگ (ن) کے بابر نواز اور پی ٹی آئی کی شہرناز عمر ایوب کے درمیان کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے۔یاد رہے کہ ہری پور کی نشست سابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کی 9 مئی مقدمات میں سزا کے باعث نااہلی کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انتخاب کے لیے پی ٹی ا ئی کے کاغذات عمر ایوب مسلم لیگ ہری پور
پڑھیں:
دنیا کے امیر ترین سیاستدانوں کی فہرست جاری، کونسے بڑے نام شامل ہیں؟
سیاستدان عموماً اپنے فیصلوں اور قیادت کی بدولت مشہور ہوتے ہیں لیکن کچھ رہنما اپنی نجی دولت کی وجہ سے بھی خبروں کی سرخیوں میں آ جاتے ہیں۔ دنیا میں ایسے رہنما موجود ہیں جن کی دولت اربوں ڈالر میں تخمینہ کی جاتی ہے اور جن کے اثاثے بعض اوقات کئی ممالک کی معیشت سے بھی زیادہ سمجھے جاتے ہیں۔
یاہو فنانس نے دنیا کے امیر ترین سیاستدانوں کی فہرست جاری کی ہے جس میں روس کے صدر ولادیمر پیوٹن، بیلاروس کے صدر الکسانڈر لوکاشینکو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی شامل ہیں۔ یہ رہنما کاروبار اور سرمایہ کاری کے ذریعے اربوں ڈالر کے مالک بن چکے ہیں۔
ولادیمر پیوٹنروسی صدر ولادیمر پیوٹن کو دنیا کے سب سے امیر سیاستدان کے طور پر شمار کیا جاتا ہے جو 200 ارب امریکی ڈالر کے مالک ہیں۔ ان کی دولت زیادہ تر توانائی اور قدرتی وسائل کی کمپنیوں میں غیر رسمی حصص پر مبنی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ان کی سیاسی اثر و رسوخ اور طویل عرصے تک حکمرانی نے ان کے دولت مند ہونے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو بھی امیر رہنماؤں میں شمار ہوتے ہیں، رپورٹس کے مطابق ان کی دولت 9 ارب امریکی ڈالر ہے تاہم ان کے اثاثوں کی تفصیلات واضح نہیں ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دولت زیادہ تر جائیداد، ہوٹل، گالف ریزورٹس اور برانڈنگ سے حاصل ہوئی ہے۔ ان کے اربوں ڈالر کے اثاثے ان کی سیاسی مدت کے بجائے کاروباری سرگرمیوں کا نتیجہ ہیں۔ ان کی دولت 7.2 ارب امریکی ڈالر پر مشتمل ہے۔
کم جونگ ان
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ کی دولت 5 ارب امریکی ڈالر بتائی جا رہی ہے لیکن اصل اعداد و شمار کی تصدیق مشکل ہے۔
چین کے صدر شی جن پنگ کی دولت دیگر عالمی رہنماؤں کے مقابلے میں کم سمجھی جاتی ہے جو بین الاقوامی رپورٹس میں خاندان سے متعلق اثاثوں پر مبنی ہے حالانکہ چین کی سرکاری مالی تفصیلات ذاتی دولت کی تصدیق نہیں کرتی۔
افریقی ملک ایکواٹوریل گنی کے صدر تیوڈورو اوبیانگ نگویما کی دولت کئی دہائیوں کے اقتدار اور خاندان کی ملکیتوں پر مبنی اندازوں سے جڑی ہوئی ہے۔ ان کی کل دولت 600 ملین امریکی ڈالر بتائی جاتی ہے۔
روانڈا کے صدر پال کاگامے بھی دنیا کے سب سے امیر سیاستدانوں میں شامل ہیں جن کی دولت مختلف عوامی اندازوں کے مطابق تقریباً 500 ملین امریکی ڈالر ہے۔
ترک صدر رجب طیب ایردوان کی دولت عوامی رپورٹس پر مبنی اندازوں پر مبنی ہے جو اثاثوں، سرمایہ کاریوں اور طویل سیاسی کیریئر سے جڑی ہوئی ہے۔ ان کی دولت 500 ملین امریکی ڈالر بتائی جاتی ہے۔
آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کی دولت خاندان کے کاروبار اور قومی اثاثوں پر مبنی تخمینے کے مطابق 500 ملین امریکی ڈالر ہے۔
جنوبی افریقی صدر سیرل رامافوسا کی دولت تقریباً 450 ملین امریکی ڈالر بتائی جاتی ہے جو زیادہ تر کاروباری کیریئر، کان کنی، مالیات اور زراعت میں سرمایہ کاری سے حاصل ہوئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امیر ترین افراد دنیا کے امیر ترین افراد