خطرناک ایئر کوالٹی باغوں کا شہر لاہور آج دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک حد تک بڑھنے سے لاہور آج بھی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر آگیا۔ لاہور میں ایئر کوالٹی انڈکس 253 تک پہنچ گیا جبکہ صبح 7 بجے کے وقت برکی روڈ کے علاقے میں اے کیو آئی 485 ریکارڈ کیا گیا۔ بھارت کا شہر نئی دہلی میں ایئر کوالٹی انڈکس 235 ریکارڈ کیا گیا جس کے باعث دوسرے نمبر پر آگیا۔ عراق کا دارالحکومت بغداد میں ایئر کوالٹی انڈکس 196، کلکتہ میں 157 اور بنگلا دیش کے دارالحکوت ڈھاکا میں 144 ریکارڈ کیا گیا۔ پاکستان کے شہر گجرانوالہ میں صبح کے وقت ایئر کوالٹی انڈکس 416 ریکارڈ کیا گیا۔ ماہرین کے مطابق آلودگی سے بچنے کے لیے ماسک کا استعمال کریں تاکہ مختلف اقسان کی بیماریوں سے بچا جا سکے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ریکارڈ کیا گیا
پڑھیں:
کراچی، بدنام زمانہ کرولا گینگ کے 5 خطرناک ملزمان گرفتار
کراچی:شہر قائد میں ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس نے ڈیفنس فیز 7 میں بروقت اور بہادری کی مثال قائم کرتے ہوئے سفید کرولا استعمال کرنے والے پنجاب سے تعلق رکھنے والے بدنامِ زمانہ کرولا گینگ کے پانچ ملزمان کو زبردست پولیس مقابلے کے بعد گرفتار کر لیا۔
پولیس حکام کے مطابق ملزمان نے گرفتاری کے دوران فرار ہونے کی کوشش کی اور پولیس پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔
تاہم پولیس کی مؤثر حکمتِ عملی اور پیشہ ورانہ مہارت کی بدولت تمام ملزمان کو بغیر کسی جانی نقصان کے زندہ گرفتار کر لیا گیا۔
گرفتار ملزمان کی شناخت عرفان، بلال، عابد، شاہد اور وقاص کے نام سے ہوئی ہے۔
یہ تمام ملزمان پنجاب کے مختلف شہروں سے تعلق رکھتے ہیں اور دو روز قبل کراچی وارد ہوئے تھے۔
ملزمان ائیرپورٹ، ریلوے اسٹیشن، بس اڈے اور دیگر رش ودحلقوں میں موبائل چھیننے اور لوٹ مار کی وارداتیں کرتے تھے۔
گرفتار ملزمان سے اسلحہ، لیپ ٹاپ، موبائل فونز اور سفید کرولا کار برآمد کی گئی ہے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ ملزمان موبائل چھیننے کے فوراً بعد آئی ایم آئی تبدیل کر کے فونز کو مارکیٹ میں فروخت کر دیتے تھے۔
پنجاب میں بھی ان کے خلاف درجنوں مقدمات درج ہیں، ملزمان کی نشاندہی پر وارداتوں کی متعدد سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی سامنے آ گئی ہیں۔
ایس ایس پی ساؤتھ نے پولیس ٹیم کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں جرائم پیشہ عناصر کے لیے کوئی جگہ نہیں۔
گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے اور توقع ہے کہ جلد ہی ان کے دیگر ساتھیوں اور سہولت کاروں تک بھی رسائی حاصل ہو جائے گی۔