رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ 3 اعشاریہ 6 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے، سیلاب کے باعث سخت معاشی نقصان کا دھچکا لگا ہے،بین الاقوامی مالیاتی فنڈ
کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے، بجٹ میں مختص اہداف متاثر ہو سکتا ہے، ٹیکس نظام اور انرجی سیکٹر میں ریفارمز لانے کی ضرورت ہے،شارٹ ٹرم سبسڈی کو ختم کرنا ہو گا، رپورٹ

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے ایک بار پھر پاکستان میں مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ ، آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ 3 اعشاریہ 6 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے، تاہم پاکستان کو سیلاب کے باعث سخت معاشی نقصان کا دھچکا لگا ہے، سیلاب کے باعث جی ڈی پی گروتھ متاثر اور مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیلاب کے باعث کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے، بجٹ میں مختص اہداف متاثر ہو سکتا ہے، تاہم پاکستان کو ٹیکس نظام اور انرجی سیکٹر میں ریفارمز لانے کی ضرورت ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق مالی سال 2030 تک پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ 4 اعشاریہ 5 فیصد رہ سکتی ہے۔ ادھر پاکستان کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس کو مثبت کرنے کیلئے اقدامات کر رہا ہے۔آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان میں اصلاحات اور فنانشل ڈسپلن پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے، گزشتہ برسوں کی نسبت رواں مالی سال کے دوران مہنگائی کی شرح میں کمی ہوئی ہے، تاہم پاکستان کو مختلف شعبوں کیلئے دی گئی شارٹ ٹرم سبسڈی کو ختم کرنا ہو گا، مڈل انکم ممالک میں پاکستان رواں مالی سال تیسرے نمبر پر گروتھ حاصل کرے گا، جبکہ مڈل انکم ممالک میں مصر، مراکش پاکستان سے آگے نکل گئے، نارتھ افریقہ ریجن، افغانستان اور پاکستان میں مجموعی گروتھ 3 اعشاریہ 7 کا تخمینہ ہے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: جی ڈی پی گروتھ رواں مالی سال سیلاب کے باعث ا ئی ایم ایف پاکستان میں

پڑھیں:

موبائل زیادہ پکڑنے سے اسمارٹ فون پنکی کا مسئلہ بڑھنے لگا، طبی ماہرین

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دبئی: دنیا بھر میں اسمارٹ فون کے زیادہ استعمال نے ایک نئی علامت کو جنم دیا ہے جسے اسمارٹ فون پنکی  کہا جا رہا ہے,  یہ اُس وقت ہوتا ہے جب لوگ لمبے وقت تک موبائل کو ایک ہی ہاتھ سے پکڑتے ہیں، جس کی وجہ سے بِنصر (چوتھی انگلی) پر ہلکی سی گڑھائی یا نشان بن جاتا ہے۔

طبی رپورٹس کے مطابق آج کے اسمارٹ فون پہلے کے مقابلے میں بڑے اور بھاری ہو گئے ہیں، اس لیے انہیں پکڑتے وقت انگلیوں پر زیادہ دباؤ پڑتا ہے،  دنیا بھر میں بہت سے صارفین نے بتا یا ہے کہ ان کے بنصر میں ایک واضح نشان یا ہلکا سا خم بن گیا ہے جو فون کو دیر تک پکڑنے کے باعث ہوتا ہے۔

ایک نئی تحقیق میں 500 افراد سے سوالات کیے گئے، تقریباً نصف لوگوں نے کہا کہ وہ روزانہ 5 سے 8 گھنٹے موبائل استعمال کرتے ہیں،  تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ تقریباً 66 فیصد افراد موبائل غلط طریقے سے پکڑتے ہیں جس سے بِنصر پر دباؤ بڑھتا ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مسئلہ ابھی تک کوئی باقاعدہ بیماری نہیں مگر اگر فون مسلسل ایک ہاتھ میں پکڑا جائے تو انگلیوں اور کلائی میں درد، سوجن، کمزور گرفت اور اعصاب پر دباؤ جیسے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

ڈاکٹروں کا مشورہ ہے کہ موبائل استعمال کرتے وقت دونوں ہاتھوں کا استعمال کیا جائے تاکہ وزن برابر تقسیم ہو سکے۔ اس کے علاوہ موبائل ہولڈر یا اسٹینڈ کا استعمال ہاتھوں کو دباؤ سے بچاتا ہے۔ وقفے وقفے سے ہاتھوں کو آرام دینا اور انگلیوں کی ہلکی ورزش بھی فائدہ مند ہے۔

وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی جیلوں میں مروان البرغوثی کو قتل کرنے کی سازش کا خدشہ
  • کم بارشیں، بلوچستان میں خشک سالی کی صورتحال میں شدت آنے کا خدشہ
  • رواں سال آئی ٹی خدمات کی برآمدات 4 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان: وزیر خزانہ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج، رواں ہفتے 408 پوائنٹس کا اضافہ
  • پاکستان میں بچوں میں پیدائشی دل کے امراض تیزی سے بڑھنے لگے
  • مولانا غلام حسنین وجدانی کی بلاجواز گرفتاری، بلی کے گلے میں گھنٹی کون باندھے!
  • ملک میں کاروں کی درآمدات میں 30.78 فیصد اضافہ
  • موبائل زیادہ پکڑنے سے اسمارٹ فون پنکی کا مسئلہ بڑھنے لگا، طبی ماہرین
  • ملک میں کاروں کی درآمدات میں 30.78 فیصد اضافہ
  • مہنگائی کی آگ اور غریب کا بجھتا ہوا چولہا