صنعتی بجلی اور گیس کنکشنز کی تبدیلی کیلیے متعارف کروایا گیا نیا طریقہ کار نافذ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
اسلام آباد:
صنعتی بجلی اور گیس کنکشنز کی تبدیلی کے لیے متعارف کروایا گیا نیا طریقہ کار نافذ کر دیا گیا۔
ایف بی آر کا نیا سیلز ٹیکس حکم نامہ 22 اکتوبر 2025 سے نافذ العمل ہوگیا۔
نئے حکم نامے کے مطابق صنعتی صارفین کے لیے این ٹی این اور ایس ٹی آر این تبدیلی اب منظوری سے مشروط ہے، درخواست متعلقہ کمشنر کو دی جائے گی اور کاروباری تفصیلات کی جانچ لازمی ہوگی۔
تصدیق کے بعد ہی بجلی و گیس کمپنیوں کو تبدیلی کی اجازت دی جائے گی۔ کمشنر کی سفارش پر ہی بجلی یا گیس کنکشن کی تبدیلی ممکن ہوگی۔
ایف بی آر نے تمام اداروں کو نئے طریقہ کار پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت دے دی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ٹک ٹاک نے نیا ’نیئربائی فیڈ‘ فیچر متعارف کرا دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چین کی معروف ٹیک کمپنی بائیٹ ڈانس کے زیر انتظام دنیا کی مقبول ترین مختصر ویڈیو شیئرنگ ایپلیکیشن ٹک ٹاک نے صارفین کے تجربے کو مزید متحرک اور مقامی نوعیت کا بنانے کے لیے “نیئر بائی فیڈ” کے نام سے ایک نیا فیچر متعارف کرایا ہے، جس کے ذریعے اب پلیٹ فارم پر موجود افراد اپنے اردگرد کے ماحول، سرگرمیوں اور مقامات سے متعلق ویڈیوز براہِ راست دیکھ سکیں گے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ نیئر بائی فیڈ فیچر کا بنیادی مقصد صارفین کو ایسی جگہوں، ایونٹس اور مقامی سرگرمیوں سے روشناس کرانا ہے جن کے بارے میں شاید وہ پہلے نہ جانتے ہوں، یہ فیچر ابتدائی طور پر برطانیہ، فرانس، اٹلی اور جرمنی میں متعارف کرایا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق اس سے قبل 2022 میں جنوب مشرقی ایشیا میں محدود پیمانے پر اس کی آزمائش کی گئی تھی، آزمائشی مرحلے کے بعد اس فیچر پر کچھ عرصہ کام روک دیا گیا تھا، تاہم اب اسے باقاعدہ طور پر چند یورپی ممالک میں فعال کر دیا گیا ہے۔
ٹک ٹاک نے ایک تفصیلی بلاگ پوسٹ میں وضاحت کی ہے کہ نیئر بائی فیڈ میں صارفین کو وہ ویڈیوز دکھائی جائیں گی جو ان کی موجودہ لوکیشن، مواد کے موضوع اور پوسٹ کے وقت کے مطابق ترتیب دی گئی ہوں۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی صارف سیاحت، فوڈ، مقامی تقریبات یا ایونٹس سے متعلق ویڈیوز دیکھنا چاہے تو اسے اپنے ہی علاقے کا تازہ ترین مواد دیکھنے کو ملے گا۔ یہ فیچر نہ صرف صارفین کے لیے سہولت فراہم کرے گا بلکہ ویڈیوز بنانے والوں کو بھی اپنے شہر یا خطے کے نئے ناظرین تک رسائی کا موقع دے گا۔
کمپنی کے مطابق صارف کی لوکیشن شیئر کرنا مکمل طور پر اختیاری ہوگا اور یہ سہولت صرف 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد استعمال کر سکیں گے۔ لوکیشن شیئرنگ فعال ہونے کی صورت میں ٹک ٹاک ڈیوائس کی جی پی ایس معلومات استعمال کرتے ہوئے صارف کو مقامی مواد دکھائے گا۔
اس کے ساتھ کمپنی نے واضح کیا ہے کہ 18 سال سے کم عمر صارفین کی ویڈیوز اس فیڈ میں نظر نہیں آئیں گی، جبکہ پرائیویٹ، فرینڈز اونلی یا صرف خود تک محدود کیے گئے اکاؤنٹس کا مواد بھی نیئر بائی فیڈ میں شامل نہیں ہوگا۔
اگر کوئی صارف اپنے موجودہ شہر کے بجائے کسی دوسرے خطے یا شہر کا مقامی مواد دیکھنا چاہے تو وہ لوکیشن سیٹنگ میں جا کر مقام تبدیل کر سکتا ہے۔
تاہم ٹک ٹاک کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ اس فیچر کو عالمی سطح پر صارفین کے لیے کب تک پیش کیا جائے گا، مگر ماہرین کے مطابق یہ اپ ڈیٹ پلیٹ فارم کے مقامی مواد کے کلچر میں اہم تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے۔