شناختی کارڈ پر موجودہ پتہ تبدیل کرانے کا آسان طریقہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT
ویب ڈیسک : شناختی کارڈ پر موجودہ پتہ تبدیل کرانے کے خواہشمند شہریوں کیلئے نادرا کی جانب سے اہم اور جامع ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
محکمہ کے مطابق اب پتہ کی تبدیلی کا عمل مزید سہل بنا دیا گیا ہے تاکہ شہری اپنے رہائشی ریکارڈ کو درست اور اپ ٹو ڈیٹ رکھ سکیں۔ اس حوالے سے ترجمان نادرا کا کہنا ہے کہ پتہ کی تبدیلی کے لیے شہریوں کو لازماً رہائش ثابت کرنے والا کوئی ایک مستند دستاویزی ثبوت پیش کرنا ہوگا۔ اس سلسلے میں والدین، شریکِ حیات یا اپنی ملکیت میں موجود رہائشی پتے پر بجلی، گیس یا پانی کا بل قابل قبول قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ڈومیسائل سرٹیفکیٹ، جائیداد کے کاغذات، ہاؤسنگ سوسائٹی کا الاٹمنٹ لیٹر یا تصدیق شدہ کرایہ نامہ بھی بطور ثبوت جمع کروایا جا سکتا ہے۔
پی ٹی آئی مائنس ون پر نہیں آئی تو پوری پارٹی مائنس ہو گی، فیصل واوڈا
نادرا حکام نے واضح کیا ہے کہ شہری مطلوبہ دستاویزات کے ہمراہ ملک بھر میں قائم قریبی نادرا مرکز سے رجوع کر سکتے ہیں جہاں عملہ انہیں پتہ تبدیلی کا مکمل طریقہ کار فراہم کرے گا۔
نادرا حکام کا کہنا ہے کہ شہریوں کی سہولت کے پیش نظر یہ عمل نہ صرف تیز تر بنایا گیا ہے بلکہ شفافیت بھی یقینی بنائی گئی ہے تاکہ کسی قسم کی تاخیر یا پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے.
پاکستان ہے تو ہم ہیں کیونکہ پاکستان ہماری ذات، اَنا اور سیاست سے مقدم ہے؛ وزیر دفاع خواجہ آصف
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
اسرائیل کی جانب سے غزہ خالی کرانے کی نئی سازش کا انکشاف
جنوبی افریقہ نے ہفتے کے روز اطلاع دی کہ اسرائیل فلسطینیوں کے لیے اس ملک کے قلیل مدتی ویزے کا غلط فائدہ اٹھا رہا تھا تاکہ غزہ کے رہائشیوں کو جنوبی افریقہ منتقل کیا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ جنوبی افریقہ نے ہفتے کے روز اطلاع دی کہ اسرائیل فلسطینیوں کے لیے اس ملک کے قلیل مدتی ویزے کا غلط فائدہ اٹھا رہا تھا تاکہ غزہ کے رہائشیوں کو جنوبی افریقہ منتقل کیا جا سکے۔ فارس نیوز کے مطابق، جنوبی افریقہ کے وزارت داخلہ نے ایک بیان جاری کیا کہ فلسطینیوں کے لیے 90 دن کے ویزے کی معافی کو منسوخ کر دیا گیا ہے، کیونکہ اس منصوبے کا اسرائیل نے غلط استعمال کیا۔ راشاتودی کے مطابق، اس بیان میں کہا گیا کہ اس ملک کے سیکیورٹی اور انٹیلیجنس اداروں کی تحقیقات نے 90 دن کے ویزے کی معافی کے حامل عام فلسطینی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے جان بوجھ کر اور مسلسل غلط استعمال کا انکشاف کیا، جو اسرائیلی عوامل کے ذریعے رضاکارانہ ہجرت کی کوششوں کے لیے غزہ کے رہائشیوں کو منتقل کرنے میں استعمال کیا گیا۔
قلیل مدتی ویزا کی معافیاں دنیا کے مختلف ممالک میں سیاحت اور مختصر دوروں کی حوصلہ افزائی کے لیے عام طور پر استعمال ہوتی ہیں۔ تاہم، جنوبی افریقہ نے کہا کہ حالیہ دو چارٹر پروازوں کی تحقیقات نے اس معافی کا منظم غلط استعمال ظاہر کیا، جس میں سفر نہ تو سیاحت کے لیے تھا اور نہ ہی مختصر قیام کے لیے، بلکہ فلسطینیوں کو غزہ سے منتقل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ معمول کی تجارتی پروازوں کے بجائے، پورے ہوائی جہاز مسافروں نے نہیں بلکہ واسطہ کاروں نے کرائے پر لیے۔ زیادہ تر مسافروں کو جنوبی افریقہ کے لیے ایک طرفہ ٹکٹ دیا گیا اور انہیں اپنا سامان لے جانے سے منع کیا گیا۔ اس سے قبل بھی اسرائیلی حکام نے بارہا قابض علاقوں سے فلسطینیوں کو زبردستی منتقل کرنے کی کوشش کی تھی، جو سب ناکام رہی۔