data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251207-01-4

لاہور(نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی، مجلس قائمہ سیاسی قومی اْمور کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کا لب ولہجہ، باڈی لینگویج کے ساتھ پیغام رسانی اپوزیشن جماعتوں کے لیے ریڈ کارڈ اور یہ سیاسی میدان میں صریحاً جانبداری ہے۔ اب یہ وقت ہے کہ اپوزیشن، سیاسی جمہوری قیادت، جمہوریت پسند سول سوسائٹی کو سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا کہ اْن کے درمیان موجود
اور بڑھتے فاصلے اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بنتے جارہے ہیں۔ قومی ترجیحات کی روشنی میں آئین، جمہوریت، انتخابات، پارلیمانی نظام اور وفاق و صوبوں کے درمیان اعتماد کے رشتوں کی مضبوطی کے لیے سیاسی جمہوری قیادت اور سول سوسائٹی نمائندگان کا کم از کم قومی ایجنڈا پر اتفاق ناگزیر ہوگیا ہے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہر ادارہ آئین، قانون اور جمہوری اقدار کا پابند بنے تو ملک میں سیاسی، معاشی استحکام آئے گا۔ سیاست، جمہوریت، پارلیمانی جدوجہد میں شائستگی، جمہوری رویے، پْر امن جمہوری مزاحمت اسٹیبلشمنٹ کو کمزور کرتے ہیں۔ جیل میں بند قیدی اور سیاسی جماعتوں کی قیادت کے لیے جیل ضابطوں کے دائرے میں رہتے ہوئے ہمیشہ مہذب، باوقار اور ترجیحی طریقہ اختیار کیا جاتا ہے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ ٹریفک قوانین کی پابندی حادثات سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے لیکن حکومت کو یہ حق حاصل نہیں کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے بگڑے ہوئے، غیر مہذب، غیر قانونی مزاجوں کے ساتھ عام شہریوں، خواتین و نوجوانوں کی تذلیل کی جائے۔ سندھ اور پنجاب حکومتیں قانون کے نفاذ کے لیے انسانی تذلیل سے اجتناب کا راستہ اختیار کریں۔لیاقت بلوچ نے جماعت اسلامی پنجاب شمالی، جنوبی، وسطی اور لاہور کے حلقہ جات کے ذمے داران سے رابطہ کیااور 7 دسمبر کو پنجاب بھر میں بلدیاتی کالے قانون کے خلاف احتجاج اور پنجاب کے شہریوں کے لیے بااختیار بلدیاتی نظام کے حصول کے لیے طے شدہ احتجاجی پروگراموں کا جائزہ لیا۔ جماعت اسلامی اسلام آباد، پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا میں بااختیار بلدیاتی نظام کا نفاذ چاہتی ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں پالیسی سازی کے بجائے عوام کے شہری حقوق پر زبردستی تسلط قائم رکھنے کے لیے نوکرشاہی کو بالادست بنارہی ہیں۔ نوکرشاہی کی شہری حقوق پر بالادستی مقامی بلدیاتی نظام کی روح کے خلاف ہے۔ غیر جانبدارانہ، جماعتی بنیادوں اور متناسب نمائندگی پر مبنی طریقہ انتخاب اور بااختیار بلدیاتی نظام عوام کو بااختیار بنانے اور جمہوریت کی نرسری کو مضبوط کرنے کا ذریعہ بنے گا۔ طاقت کی زبان، تشہیری سیلاب لانے سے استحکام نہیں آئے گا۔

راصب خان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ نے بلدیاتی نظام کے لیے

پڑھیں:

سیاسی بحران کے خاتمے تک ملکی ومعاشی حالات بہتر نہیں ہونگے، اسد عمر

لاہور (نیوزڈیسک) سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے پاکستان کے اندرونی حالات ٹھیک نہیں معیشت بیٹھ گئی ہے۔ سب کو مل بیٹھ کر سیاسی بحران حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ بھارت کو ہم نے تگڑا جواب دیا پاکستان جیتا ساری دنیا مان گئی، اسد عمر نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا تھا 8 کمیٹیاں بنائی جائیں گی جو بتائیں گی کہ معیشت کیسے بہتر ہوگی، حکومت نے ساڑھے 3 سال برباد کر دیے اب کمیٹیاں بنانے کا خیال آیا۔

انہوں نے کہا کہ جب تک آپ سیاسی بحران ختم نہیں کریں گے حالات بہتر نہیں ہوں گے، سیاسی بحران حل کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک سیاسی جماعتیں ایک پیج پر نہیں آئیں گی دھمکیاں چلتی رہیں گی، اگر قانون کے ساتھ الیکشن کروانے جا رہے ہیں تو یہ بہت اچھی بات ہوگی، صرف اپنی مرضی کے قانون بنانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ سابق وفاقی وزیر نے ٹریفک قوانین کے بارے میں کہا کہ اگر ٹریفک قوانین کو نافذ کرنے جا رہے ہیں تو یہ بہت اچھی چیز ہے، صرف اپنی مرضی کے قانون نافذ نہیں کئے جانے چاہئیں۔

متعلقہ مضامین

  • ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس سیاسی جماعتوں کیلئے ریڈ نوٹس ہے، لیاقت بلوچ
  • سیاسی بیان بازی ، عمران خان سے علیمہ اور عظمیٰ کی ملاقاتیں بند
  • سیاسی بحران کے خاتمے تک حالات بہتر نہیں ہونگے،اسد عمر
  • سیاسی بحران کےخاتمے تک حالات بہتر نہیں ہونگے،اسد عمر
  • سیاسی بحران کے خاتمے تک ملکی ومعاشی حالات بہتر نہیں ہونگے، اسد عمر
  • عوام کے بنیادی مسائل کا حل بلدیاتی انتخابات ہیں: گورنر پنجاب
  • عمران خان جیل رولز کے مطابق سیاسی گفتگو نہیں کر سکتے، وفاقی وزیر قانون
  • پنجاب اسمبلی میں کمزور اپوزیشن، مریم نواز کو کوئی سنجیدہ چیلنج درپیش نہیں
  • ’’اعزازیہ کارڈ برائے امام مسجد‘‘ کی منظوری، اجرا کیلئے فروری کی ڈیڈ لائن مقرر