data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

یوٹیوب نے ان صارفین کے لیے نیا فیچر متعارف کرایا ہے جو شارٹس ویڈیوز دیکھتے ہوئے وقت کا اندازہ کھو بیٹھتے ہیں۔

اکثر ایسا ہوتا ہے کہ کوئی شخص صرف ایک ویڈیو دیکھنے کے ارادے سے ایپ کھولتا ہے، مگر پھر گھنٹوں اسکرولنگ میں مصروف رہتا ہے۔

اسی عادت پر قابو پانے کے لیے یوٹیوب نے “ٹائمر” نامی فیچر شامل کیا ہے، جس کے ذریعے صارف روزانہ شارٹس ویڈیوز دیکھنے کے لیے مخصوص وقت مقرر کرسکتا ہے۔ طے شدہ وقت مکمل ہونے پر ایک پاپ اپ نوٹیفکیشن ظاہر ہوگا جو صارف کو شارٹس فیڈ بند کرنے کی یاد دہانی کرائے گا۔

اگرچہ صارف چاہے تو اس نوٹیفکیشن کو نظرانداز کرکے ویڈیوز دیکھتا رہے، لیکن اسے یہ احساس ضرور ہوگا کہ وہ کتنا وقت یوٹیوب پر گزار چکا ہے۔

یہ فیچر فی الحال پیرنٹل کنٹرولز کا حصہ نہیں، تاہم یوٹیوب آئندہ سال اسے والدین کے لیے بھی متعارف کرائے گا تاکہ وہ اپنے بچوں کے دیکھنے کا وقت محدود کرسکیں، اور بچے نوٹیفکیشن کو بند نہ کر سکیں۔

کمپنی کے مطابق یہ فیچر ایپ کی سیٹنگز میں دستیاب ہوگا، ممکنہ طور پر “Remind Me to Take a Break” اور “Remind Me When It’s Bedtime” آپشنز کے ساتھ۔ اس کا اجرا شروع ہوچکا ہے اور چند ہفتوں میں تمام صارفین کے لیے دستیاب ہوگا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

بچوں میں مثبت رویہ کیسے اجاگر کریں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بچوں کی تربیت میں سب سے اہم ہےکہ والدین واضح اور مستقل اصول بنائیں۔ بچے اس وقت بہتر سیکھتے ہیں جب انہیں معلوم ہو کہ ان سے کیا توقع کی جا رہی ہے۔ اصولوں میں بار بار تبدیلی بچے کو اُلجھن میں ڈال سکتی ہے۔ اگر سونے کا وقت رات نو بجے ہے تو اسے بغیر کسی خاص وجہ کے تبدیل نہ کریں۔والدین کو چاہیے کہ خود عملی نمونہ بنیں۔ بچے وہی رویہ اپناتے ہیں جو وہ والدین میں دیکھتے ہیں۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا بچہ نرمی اور سچائی کا مظاہرہ کرے تو خود بھی یہی رویہ اختیار کریں۔اچھے کام کی تعریف بچوں کو وہی کام بار بار کرنے پر آمادہ کرتی ہے۔ جیسے اگر بچہ اپنے کھلونے خود سمیٹ لے تو اس کی تعریف کریں کہ ’تم نے بہت اچھا کام کیا۔‘ اس سے بچے کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔اس کے علاوہ بچوں کو ان کے کیے ہوئے عمل کے نتیائج کا سامنا کرنے دیں تاکہ وہ سیکھ سکیں۔ مثلاً اگر وہ جیکٹ نہ پہنیں تو سردی لگنے پر انہیں اندازہ ہوگا کہ جیکٹ کیوں پہننا ضروری ہے۔ اسی طرح اگر ہوم ورک نہ کریں تو کچھ دیر کے لیے ان کا تفریحی وقت کم کیا جاسکتا ہے۔چیخنا یا غصہ کرنا بچوں میں خوف پیدا کرتا ہے،فرمانبرداری نہیں۔ نرمی سے مضبوط انداز میں بات کرنا بہتر نتائج دیتا ہے اور بچہ جذبات پر قابو پانا سیکھتا ہے۔بچے ان اصولوں کو بہتر انداز میں اپناتے ہیں جن کی وجہ انہیں معلوم ہو۔ مثلاً اگر آپ کہیں کہ ’کھانے سے پہلے ہاتھ دھونا اس لیے ضروری ہے تاکہ بیمار نہ ہوں،‘ تو وہ زیادہ آسانی سے بات مانیں گے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ’جب والدین محبت اور نظم و ضبط کا توازن رکھتے ہیں، تو بچے نہ صرف فرمانبردار بنتے ہیں بلکہ بہتر انسان بھی بنتے ہیں۔‘

ویب ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • واٹس ایپ اپ ڈیٹس: سخت ترین سیکیورٹی سیٹنگز کا نیا آپشن بھی شامل
  •  آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آج ہوگا پاکستان کیلئے 1.2 ارب ڈالر کی منظوری متوقع 
  • بچوں میں مثبت رویہ کیسے اجاگر کریں
  • پنجاب اور خیبر پختونخوا کیلئے گیس لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری
  • پاکستان کیلئے آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس کل ہوگا
  • علامہ راغب نعیمی مزید 3 سال کیلئے چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مقرر
  • سرمایہ کاری کے تحفظ کیلئے امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، سہیل آفریدی
  • آر ایل این جی صارفین کیلئے بڑا ریلیف، حکومت نے بھاری بلوں کی پالیسی تبدیل کردی
  • آج اور کل کراچی کا موسم کتنا سرد رہے گا؟ محکمہ موسمیات نے بتا دیا
  • عائزہ خان ’کاسمیٹک سرجری‘ کے بعد ’مائیکل جیکسن‘ قرار