سابق وزیرِ داخلہ اور سینئر سیاسی رہنما چوہدری نثار علی خان نے مسلسل طبی مسائل کے باعث چند روز قبل علاج کی غرض سے بیرونِ ملک جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ مناسب تشخیص اور علاج کے بعد چند ہفتوں کے اندر وطن واپس آجائیں گے۔
ذرائع کے مطابق، چوہدری نثار علی خان گزشتہ عرصے سے علیل ہیں اور طویل عرصے سے جسمانی طور پر معذوری محسوس کر رہے تھے، مگر اندرونِ ملک مکمل تشخیص ممکن نہیں ہو سکی۔ مثلاً ان برسوں میں اُنہیں سینے میں درد کا عارضہ لاحق رہا، اور نومبر 2016 میں لندن میں میڈیکل چیک اپ کے لیے گئے تھے۔ نیز 2017 میں پشتِ درد (بیک اَیک) کی شکایت کے باعث متعدد سرکاری مصروفیات مؤخر ہو گئیں تھیں۔
30 جون 2025 کو وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے بھی نثار صاحب کے گھر دورہ کیا اور اُن کی طبی صورتحال دریافت کی، جس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ ان کی صحت نہایت توجہ طلب ہے۔اب چونکہ انہوں نے بیرونِ ملک علاج کا فیصلہ کیا ہے، توقع کی جا رہی ہے کہ طویل علاج اور استراحت کے بعد وہ وطن واپس آئیں گے۔ ان کا یہ عزم ہے کہ „چند ہفتوں کے بعدہی وہ پاکستان واپسی کریں گے۔ اس معالجہ کے دوران ان سے متعلق سیاسی اور سماجی معاملات وقتی طور پر محدود رہیں گے۔ہم یہ دعا کرتے ہیں کہ چوہدری نثار علی خان جلد مکمل صحت یاب ہوں اور توانائی کے ساتھ عوامی خدمت کے لیے واپس آئیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چوہدری نثار علی خان

پڑھیں:

خواہش ہے بلڈ بنک کی طرح آئی بینک بھی قائم کیا جائے ، معروف ڈاکٹر راشد حسین نت

خواہش ہے بلڈ بنک کی طرح آئی بینک بھی قائم کیا جائے ، معروف ڈاکٹر راشد حسین نت WhatsAppFacebookTwitter 0 23 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)آنکھوں کی بینائی، اللہ تعالی کی ایک انمول نعمت ہے، مگر بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں لاکھوں افراد علاج معالجے کی سہولتوں سے محروم رہ جاتے ہیں۔ انہی ضرورت مندوں کے لیے روشنی کی کرن بن کرڈاکٹرراشد حسین نت سامنے آئے ہیں جو اب تین امر اض چشم ویلفیئر اسپتالوں کے بانی ہیں۔ ان اسپتالوں میں غریب اور نادار مریضوں کا آنکھوں کا علاج بالکل مفت کیا جاتا ہے۔ہم نے ڈاکٹرراشد حسین نت سے ان کے مشن، جذبے اور جدید علاجی طریقوں پر ایک تفصیلی گفتگو کی۔

ڈاکٹرراشد حسین نت نے اپنی عملی زندگی کا آغازشفا آئی ٹرسٹ ا سلام آبادکے مائکرو بیالوجی لیب کے سربراہ کے طور پر کیا۔ مگر جب انہوںنے الشفا آئی ٹرسٹ کے بانی لیفٹیننٹ جنرل(ر) جہاں داد خان کی خدمات دیکھی ،جنہوں نے اپنی زندگی دوسروں کی آنکھوں کی روشنی واپس دلانے کے لیے وقف کر رکھی تھی، توان کے اندر ایک تبدیلی پیدا ہوئی۔۔ ان سے متاثر ہو کر ڈاکٹر راشد حسین نت نے فیصلہ کیا کہ وہ بھی اپنی صلاحیتیں صرف کمرشل بنیادوں پر نہیں بلکہ عوامی خدمت کے لیے استعمال کریںگے۔ یہی جذبہ تھا جس نے چوہدری راشد حسین نت کو ٹرسٹ آئی ہسپتال کے نام سے تین برانچزقائم کرنے کی توفیق دی۔جو کامیابی کے ساتھ خدمت خلق میں مصروف عمل ہیںان کا کہنا تھاکہ ہمارے دروازے ہرخاص و عام کے لیے کھلے ہیں جو علاج کا خرچ برداشت نہیں کر سکتا۔ ہم آنکھوں کی مختلف بیماریوں جیسے کہ موتیا، ، پردہ بصارت کے مسائل، اور آنکھوں کی الرجی کا علاج مکمل طور پر فراہم کرتے ہیں۔مریض صرف ادویات کا خرچہ خود کرتے ہیں لیکن مستحق مریضوں کو معائنہ، دوائیاں اور آپریشن سب کچھ بغیر کسی خرچ کے دستیاب ہے۔پیچنگ میتھڈ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک جدید اور موثر طریقہ ہے جو خاص طور پر ان مریضوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جن میں زاویہ کے مسائل ہوتے ہیں۔

اس میں ہم صحت مند آنکھ پر عارضی پٹی لگاتے ہیں تاکہ کمزور آنکھ زیادہ کام کرے اور آہستہ آہستہ اس کی بینائی بہتر ہو۔ والدین کو بھی ہم تربیت دیتے ہیں کہ وہ بچوں کے ساتھ باقاعدگی سے مشق کروائیں۔ یہ طریقہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہے اور ہم نے اس سے سینکڑوں بچوں کی بینائی بہتر کی ہے۔لیکن اس حوالے سے عوام میں شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔آپ کو یہ جان کر تعجب ہو گا کہ اس طریقہ علاج سے کئی مریض ایسے بھی جن کو پہلی دفعہ یہاں آکر پتہ چلتا ہے کہ ان آنکھ میں تو بینائی نہیں ۔ ان کا کہنا تھا جو طلبہ مدرسوں میں زیر تعلیم ہیں ان میں بینائی کے مریض زیادہ ہیں۔جس کی بنیادی وجہ عصابی تنائو اور نیوٹریشن کی کمی ہے۔بالکل۔ ہم نے اپنے تمام سینٹرز میں لیزر سرجری، او سی ٹی اور جدید مائیکرو سرجیکل آلات نصب کیے ہیں۔ ہمارا مقصد ہے کہ نادار مریضوں کو وہی سہولتیں دی جائیں جو کسی بڑے پرائیویٹ اسپتال میں میسر ہوتی ہیں۔ میری خواہش ہے کہ پاکستان میںبلڈ بنک کی طرح آئی بینک بھی قائم کیا جائے جس کے لیے عوام الناس میں وسیع پیمانے پہ شعور پید ا کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ اپنی آنکھیں عطیہ کریں ۔جس میں اب کافی جدت آگئی ہے جس کے لیے مردہ کی پوری آنکھیں نکانے کی ضرورت نہیں بلکہ صرف ایک پردہ درکا ر ہوتا ہے جسے کانیا کہا جاتا ہے۔اگر ایسا ہو جائے ملک کے ہر حصے میں روشنی بانٹنے کا یہ سلسلہ پھیلتا جائے۔میں یہی کہنا چاہوں گا کہ اصل کامیابی دولت کمانے میں نہیں بلکہ کسی کی زندگی میں خوشی واپس لانے میں ہے۔ اگر ہر ڈاکٹر اپنی صلاحیت کا کچھ حصہ فلاحی کام کے لیے وقف کر دے تو کوئی بھی مریض علاج سے محروم نہ رہے۔ڈاکٹرراشد حسین نت کی گفتگو نے یہ احساس دلایا کہ نیکی کے کام کے لیے صرف ارادے کی ضرورت ہوتی ہے، وسائل خود بخود میسر آ جاتے ہیں۔ ان کے ویلفیئر اسپتال واقعی روشنی کی راہیں ہیں جو بینائی سے محروم چہروں پر امید کی کرن جگا رہے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعدالتی بینچ خواہشات کے مطابق نہیں ،آئین و قانون کے مطابق بنیں گے، سپریم کورٹ عدالتی بینچ خواہشات کے مطابق نہیں ،آئین و قانون کے مطابق بنیں گے، سپریم کورٹ مقبوضہ مغربی کنارے کو ضم کرنے کا فیصلہ مسترد، عالمی برادری اقدامات کرے، پاکستان پاک چین عدالتی تعاون کیلئے سپریم کورٹس کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط وزیراعلی کے پی کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملی، علامتی دھرنے کے بعد واپس روانہ وفاقی کابینہ نے ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری دیدی اسلام آباد پولیس کے ایس پی عدیل اکبر نے مبینہ خودکشی کرلی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • سینئر سیاستدان چوہدری نثار کا علاج کیلئے بیرون ملک جانے کا فیصلہ
  • وزیراعظم کے ڈیڑھ سالہ دورِ حکومت میں مجموعی طور پر 34 بیرون ملک دورے
  • ڈاکٹر راشد محمود نت وہ مسیحا جو بینائی سے محروم چہروں پر امید کی روشنی جگا رہے ہیں
  • 15 ہزار فلسطینی مریض موت و زندگی کی کشمکش میں، فوری علاج کیلیے بیرونِ ملک روانگی ناگزیر
  • غزہ سے 15 ہزار فلسطینیوں کو فوری علاج کیلیے بیرون ملک بھیجنے کی ضرورت ہے؛عالمی ادارۂ صحت
  • خواہش ہے بلڈ بنک کی طرح آئی بینک بھی قائم کیا جائے ، معروف ڈاکٹر راشد حسین نت
  • دیوالی پر بیرون ملک مقیم بھارتیوں کی بدترین بدنظمی؛ ترقی یافتہ شہروں کا حسن گہنا دیا
  • انناس کا شربت ہاضمے کے مسائل کا بہترین علاج
  • پی سی ڈی ایم اے وفد کی صدر کے سی سی آئی سے ملاقات