data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف کے رُکن سندھ اسمبلی ریحان راجپوت نے کہا ہے کہ حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت اور مقامی انتظامیہ کے دعوؤں کا پول کھولنے کیلئے کافی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی صحت اور انفراسٹرکچر سب سے بہتر ہونے کے دعویٰ کرتی ہے لیکن عملی طورپر حالت یہ ہے کہ مچھر مار اسپرے تک حیدرآباد میں نہیں کیا جارہا ہے جس کے باعث شہریوں میں ڈینگی وبائی شکل اختیار کرتی جارہی ہے۔ ہر گھر سے لوگ ڈینگی کے مرض میں مبتلا ہیں، سرکاری، نجی اسپتال مریضوں سے بھر چکے ہیں۔ ضلعی حکومت خاموشی تماشائی بنی ہوئی ہے، انہوں نے کہاکہ ڈینگی مچھر کی افزائش کو اگر فوری طورپر نہ روکا گیا اور اس کے حوالے سے عوام میں آگاہی مہم اور اس کی روک تھام کیلئے عملی اقدام نہیں کئے گئے تو پھر یہ بیماری انتہائی خطرناک صورتحال اختیار کرجائیگی جس کے بعد اس کا مقابلہ کرنا ناممکن ہوجائیگا۔ انہوں نے کہاکہ اب بھی 12سے زائد افراد ڈینگی کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے گئے ہیں جبکہ ہزاروں کی تعداد میں ڈینگی سے متاثرہ افراد گھروں اور اسپتالوں میں علاج کروارہے ہیں۔

اسٹاف رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پی ڈی ایم کے ساتھ ملکر حکومت کرنا ایک بھیانک خواب تھا، گورنر پنجاب

دورہ پشاور کے موقع پر سلیم حیدر خان کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ کے ساتھ مل کر حالیہ حکومت بنانا ملک کی خاطر تھا جس کا ہمیں نقصان ہوا، آٹے کی کے پی ترسیل نہ ہونے کا معاملہ وزیراعلیٰ پنجاب کے ساتھ اٹھاؤں گا۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم جماعتوں کے ساتھ مل کر 18 ماہ حکومت کرنا بھیانک خواب تھا، (ن) لیگ کے ساتھ مل کر حالیہ حکومت بنانا ملک کی خاطر تھا جس کا ہمیں نقصان ہوا، آٹے کی کے پی ترسیل نہ ہونے کا معاملہ وزیراعلیٰ پنجاب کے ساتھ اٹھاؤں گا۔ یہ بات انہوں ںے جمعہ کے روز گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کے ہمراہ گورنر ہاؤس پشاور میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ یہ میرا پشاور کا پہلا دورہ ہے، اراکین اسمبلی سے بھی ملاقات بہت مفید رہی، ہم اٹھارہ ماہ کی حکومت میں پی ڈی ایم جماعتوں کے ساتھ یکجا تھے جو پیپلز پارٹی کے لیے بھیانک خواب تھا، موجودہ حکومت مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی معاہدے کے تحت کر رہے ہیں مگر معاملات ٹھیک نہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے بلاول بھٹو کو یقین دہانی کرائی ہے کہ پی پی کے مطالبات پورے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سہیل آفریدی کو بانی پی ٹی آئی سے ملنے دیں انھیں مفت میں ہیرو کیوں بنایا جارہا ہے؟ ملنے سے قوم کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا، سیاسی فیصلے سیاسی انداز میں کرنے چاہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ پاکستان اور جمہوریت کی بات کی، آٹے کی ترسیل پر پابندی نہیں ہونی چاہیے ہم بجلی گیس کے پی کی استعمال کرتے ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب سے آٹے کی ترسیل پر عائد پابندی ختم کرنے کی بات کروں گا۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ ہمارا مسلم لیگ (ن) سے اتحاد فطری نہیں نہ دونوں پارٹیوں کے ورکر خوش ہیں لیکن اگر ہم مسلم لیگ سے مل کر حکومت نہ بناتے تو ملک کہاں کھڑا ہوتا؟اگر ہم مسلم لیگ کے ساتھ نہ بیٹھتے تو ہم پر تنقید ہوتی، ہمارا اتحاد میں فائدہ نہیں نقصان ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے حقوق کے حصول کے لیے بات چیت کرنی پڑتی ہے، کے پی حکومت کو سیاسی رویہ اپنانا ہوگا، شہباز شریف کسی دوسرے ملک سے نہیں آئے ان سے کے پی حکومت بات چیت کرے تاکہ صوبہ کودرپیش مسائل ختم ہوپائیں۔ سردار سلیم حیدر نے کہا کہ ڈھائی سال مسلم لیگ اور ڈھائی سال پیپلز پارٹی کی حکومت کے معاہدہ کا علم نہیں نہ اس پر بات کرسکتا ہوں، بلاول بھٹو نے تو سیلاب میں کام پرمریم نوازکی تعریف کی لیکن مریم نواز ویسے ہی غصہ کرگئیں، پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ کے درمیان جوتلخی ہوئی وہ نہیں ہونی چاہیے تھی۔ انہوں نے کہاکہ 26ویں آئینی ترمیم ہم نے کرائی اورہم اس کاکریڈٹ لیتے ہیں اوراسے اپناسمجھتے ہیں 27ویں آئینی ترمیم کے بارے میں کچھ علم نہیں جب آئے گی تب بات کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • حیدرآباد: فنگشنل لیگ کے تحت ڈینگی کے وبائی مرض بننے کے خلاف کارکنان انتظامیہ کیخلاف دھرنا دیے بیٹھے ہیں
  • حیدرآباد میں ڈینگی خطرناک صورتحال اختیار کرگیا ہے،فنکشنل لیگ
  • میئرحیدرآباد ڈینگی کا خاتمہ کرنے میں ناکام ہیں،ایم کیوایم
  • تحریک انصاف کے 5وزرا نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا
  • ٹیکنالوجی ایک طاقتور حلیف لیکن انسانی فیصلے اور ہمدردی کی جگہ نہیں لے سکتی، جسٹس سوریا کانت
  • الیکشن شیڈول سے قبل چیف الیکشن کمشنر کے پاس اختیارات منجمد کرنے کا اختیار نہیں، امجد ایڈووکیٹ
  • ممبئی جارہے ہو تو میراٹھی بولنی پڑے گی، انڈیا میں دوران پرواز لسانی تنازع شدت اختیار کرگیا
  • پی ڈی ایم کے ساتھ ملکر حکومت کرنا ایک بھیانک خواب تھا، گورنر پنجاب
  • پی ڈی ایم کے ساتھ مل کر حکومت کرنا ایک بھیانک خواب تھا، گورنر پنجاب