پاکستان ائیرپورٹ اتھارٹی نے ملک بھرکے تمام ائیرپورٹس کو کیش لیس بنانے کا فیصلہ کیا  ہے۔رپورٹ کے مطابق مسافروں اور سٹاف کو ائیرپورٹ پر تمام ترسروسز اب کیش لیس میسر ہوں گی،ائیرپورٹ اتھارٹی سٹیٹ بینک کے اشتراک کے ساتھ تمام ایئرپورٹس پر کیو آر کوڈز کی تنصیب کرے گی۔ائیر پورٹ اتھارٹی حکام کے مطابق ائیرپورٹس پر موجود تمام دکانیں اور وینڈرز کیش لیس سسٹم اپنائیں گے ،پہلے مرحلے میں لاہور ، کراچی اور اسلام آباد کے ائیرپورٹس پر کیش لیس سسٹم متعارف ہوگا ۔  دوسرے مرحلے میں فیصل آباد ، ملتان اور سیالکوٹ ائیرپورٹ پر سروس فراہم کی جائے گی ۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کیش لیس

پڑھیں:

لندن ہائی کورٹ سے عادل راجہ کے خلاف تفصیلی فیصلہ جاری

لندن ہائی کورٹ نے سابق بریگیڈیئر راشد نصیر کی جانب سے دائر کیے گئے ہتکِ عزت کے مقدمے میں یوٹیوبر اور سابق میجر عادل راجہ کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے ان کے تمام الزامات کو جھوٹا، بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی قرار دے دیا ہے۔ عدالت نے اپنے تفصیلی فیصلے میں کہا کہ عادل راجہ  نے جون 2022 میں جو الزامات عائد کیے تھے، ان کے حق میں کوئی قابلِ قبول ثبوت پیش نہیں کیا گیا اور یہ تمام دعوے محض بہتان اور شخصیت کشی پر مبنی تھے۔ فیصلے کے مطابق لندن ہائی کورٹ نے عادل راجہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ بریگیڈئیر راشد نصیر کو 50ہزار پاؤنڈ یعنی ایک کڑور ستاسی لاکھ ہرجانے کی ادائیگی کریں جبکہ بھاری قانونی اخراجات بھی ادا کریں۔ عدالت نے انہیں 2لاکھ 60 ہزار پاؤنڈ یعنی 9کروڑ 72 لاکھ روپے بطور عبوری اخراجات فوری طور پر ادا کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ عدالت کے مطابق تمام مالی واجبات 22 دسمبر 2025 تک ادا کرنا لازمی ہوں گے۔ عدالت نے حکم دیا کہ عادل راجہ اپنے تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فیصلے کا خلاصہ 28 دن تک نمایاں طور پر آویزاں کرنے کے پابند ہوں گے۔ مزید یہ کہ عدالت نے مستقبل میں جھوٹے الزامات دہرانے سے روکنے کے لیے سخت حکم جاری کر دیا ہے۔ عدالتی حکم کے مطابق اگر انہوں نے فیصلے پر عمل نہ کیا تو ان پر توہینِ عدالت، جرمانہ اور ممکنہ جیل کی کارروائی ہو سکتی ہے۔ عدالت نے کہا کہ پنجاب الیکشن، مبینہ ملاقاتوں اور ''ریجیم چینج'' سے متعلق تمام بیانیے بے بنیاد تھے اور حقائق سے کوئی تعلق نہیں رکھتے تھے۔ فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ ان الزامات نے بریگیڈیئر راشد نصیر کی شہرت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، جو مکمل طور پر غلط ثابت ہوئی۔ عدالت نے متعدد ''حساس الزامات'' کو کلی طور پر ممنوع قرار دیتے ہوئے ان کے دوبارہ تذکرے کو بھی غیر قانونی قرار دیا۔ فیصلے میں یہ بھی شامل ہے کہ عدالتی حکم کا لنک اور خلاصہ ہر پلیٹ فارم پر واضح اور نمایاں طور پر دکھایا جائے، تاکہ عوام تک درست معلومات پہنچ سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کے تمام تعلیمی بورڈز میں ڈیجیٹل امتحانی اصلاحات کا آغاز
  • لندن ہائیکورٹ، بریگیڈیئر راشد نصیر کے حق میں تفصیلی فیصلہ جاری
  • لندن ہائی کورٹ سے عادل راجہ کے خلاف تفصیلی فیصلہ جاری
  • سندھ میں ٹریفک کے بعد فوڈ اتھارٹی میں بھی ای چالان شروع کرنے کا فیصلہ
  • ٹریفک کے بعد فوڈ اتھارٹی میں بھی ای چالان شروع کرنے کا فیصلہ
  • مستحقین کیلئے خوشخبری ,ادائیگیوں میں شفافیت کیلئے ڈیجیٹل سسٹم متعارف
  • وفاقی حکومت کا بجلی کے صارفین پر اضافی بوجھ ڈالنے کا فیصلہ
  • ایف بی آر کا پوائنٹ آف سیلز سسٹم کا دائرہ کار بڑھانے کا فیصلہ
  • بھارت میں فون میں سیٹلائٹ لوکیشن ٹریکنگ سسٹم متعارف کرانے کا امکان
  • کراچی کے بعد ای چالان کادائرہ کار سندھ کے 7 اضلاع تک بڑھانے کا فیصلہ