data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور: جامعہ پشاور میں رواں سال داخلوں میں نمایاں کمی کے باعث 9 شعبے بند کر دیے گئے ہیں، جن میں بی ایس پروگرامز شامل ہیں۔

 جامعہ کے اعلامیے کے مطابق بعض شعبوں میں صرف ایک یا دو طلبہ نے داخلہ لیا، جس کے بعد 15 سے کم داخلوں والے انڈر گریجویٹ پروگرامز کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

جامعہ پشاور نے واضح کیا کہ بند کیے جانے والے شعبوں میں جیوگرافی، تاریخ، ہوم اکنامکس، جیالوجی، اسٹیٹسٹکس شامل ہیں، جبکہ دیگر شعبے ڈیولپمنٹ اسٹیڈیز، سوشل اینتھروپولوجی، لاجسٹکس اینڈ سپلائی چین اینالیٹکس، اور ہیومن ڈیولپمنٹ بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

اعلامیے میں طلبہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بند ہونے والے شعبوں کے متبادل اکیڈمک پروگرامز کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ سے رابطہ کریں تاکہ وہ اپنی تعلیمی راہ میں خلل سے بچ سکیں۔

جامعہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ فیصلہ داخلوں کی کمی اور تعلیمی معیار کو برقرار رکھنے کے لیے کیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ہی یونیورسٹی طلبہ کے لیے مناسب متبادل پروگرامز فراہم کرے گی۔

تعلیمی ماہرین کا کہنا ہے کہ اعلیٰ تعلیم کے شعبوں میں کم داخلوں کی وجہ شعبوں کی مقبولیت میں کمی اور طلبہ کی مختلف پیشہ ورانہ ترجیحات ہیں، جس کے باعث کچھ کلاسیکی اور مخصوص شعبے بند کیے جا رہے ہیں۔

جامعہ انتظامیہ کا یہ اقدام اس بات کی غمازی بھی کرتا ہے کہ موجودہ دور میں طلبہ کی دلچسپی زیادہ تر مارکیٹ پر مبنی اور عملی مہارت والے پروگرامز کی جانب ہے، جبکہ روایتی اور سائنسی شعبوں میں داخلے کم ہوتے جا رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

 بانی پی ٹی آئی کو اڈیالہ سے منتقل کرنے پر غور: کوآرڈینیٹر وزیراعظم

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) حکومت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے پر غور شروع کردیا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ معاملات اس مقام پر پہنچ چکے ہیں جہاں سے واپسی ممکن نہیں ، پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، احتجاج کے نام پر فتنہ فساد کی کوشش کی جا رہی ہے۔اس حوالے سے وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں قیدی کو اڈیالہ سے منتقل کر دیا جائے اور حکومت بھی سنجیدگی سے اس پر غور  کر رہی ہے۔ اختیار ولی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی کا منشیات کے سمگلروں سے گٹھ جوڑ ہے۔ وزیراعلیٰ کی پرفارمنس زیرو نہیں مائنس ہے۔ وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کے پی کے رشتے دار منشیات کے کاروبار میں ملوث ہیں اور یہ سرپرستی کرتے ہیں۔ اسلام آباد سے این این آئی کے مطابق اختیار ولی نے کہا کہ خیبر پی کے میں صوبائی حکومت اور دہشت گردوں کا گٹھ جوڑ ہے، سمگلروں نے تحریک انصاف کی چھتری تلے پناہ لے رکھی ہے۔  یہ لوگ مذہب کو سیاست کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ملکی وقار اور ترقی پر آئے روز حملہ آور ہو رہے ہیں۔ خیبر پی کے کے دو وزراء کی گاڑیاں منشیات کے کیسز میں تھانوں میں بند ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بسنت‘ 2 پروگرامز والی افواہیں بے بنیاد، تہوار صرف 6 سے 8 فروری کو ہوگا: عظمیٰ بخاری 
  • دادو، نئی گاج ڈیم پر8 ماہ سے کام بند،وفاق کا نوٹس، کام شروع
  • عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے پر غور
  • انسٹی ٹیوٹ آئی سی سی بی ایس کو جامعہ کراچی سے علیحدہ کرنے کا معاملہ روک دیا گیا
  •  بانی پی ٹی آئی کو اڈیالہ سے منتقل کرنے پر غور: کوآرڈینیٹر وزیراعظم
  • حکومت کا بانیٔ پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے پر غور
  • حکومت کاعمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے پر غور
  • غیر ملکی ڈاکٹروں کے لیے کینیڈا میں نیا امیگریشن پروگرام متعارف
  • سیلاب کے باوجود پاکستان نے پروگرام پر عمل کیا، مزید اصلاحات، پیداوار بڑھانے کی ضرورت: آئی ایم ایف
  • پاکستان اور انڈونیشیا کامختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کا فیصلہ؛ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط