تھانہ گلبرگ کی حدود میں گٹکا مافیا راجو کی دھوم
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
کریم آباد چورنگی سے ریلوے پھاٹک تک گٹکے ماوے کی فروخت جاری
(کرائم رپورٹر؍ اسد رضا) راجو کے ماوے گٹکے نے علاقے میں دھوم مچا رکھی ہے علاقہ مکین سخت تشویش میں مبتلا۔تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ سینٹرل تھانہ گلبرگ حساس تھانوں میں شمار ہوتا ہے تھانہ گلبر کی حدود میں کریم آباد سے لے کر ریلوے پھٹک تک راجو نے گٹکے کی کمان سنبھال لی 25 سے زائد پان کے کیبن پر دھڑلے سے راجو کا گٹکا ماوا فروخت ہونے لگا علاقے میں پولیس نمائشی کارروائیاں کرتی ہے اس کے بعد گٹکا کارندے پھر کام شروع کر دیتے ہیں شہر میں ماوا گٹکے کے خلاف پابندی کے باوجود تو ڈسٹرکٹ سینٹرل کے کچھ علاقوں میں ماوا گٹکا با اسانی فروخت کیا جا رہا ہے بارہا نشاندہی کے باوجود راجو گٹکے ماوے کا کام نہ چھوڑنے پر بضد علاقے میں کھلے عام گٹکے ماوے کی لت سے نوجوان نسل تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے علاقہ مکینوں کا کہنا تھا متعدد شکایتوں کے باوجود کوئی سنوائی نہیں ہوئی ہمارا متعلقہ حکام سے مطالبہ ہے گٹکے کے بیوپاروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے تاکہ علاقے میں نوجوان نسل کو بچایا جا سکے۔ مزید تفصیلات اگلے شمارے میں شائع کی جائیں گی
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: علاقے میں
پڑھیں:
غزہ میں جنگ بندی کے باوجود انسانی بحران شدت اختیار کر گیا، ثروت اعجاز قادری
چیئرمین پاکستان سنی تحریک نے مطالبہ کیا ہے کہ امداد کی فراہمی فوری اور بلا رکاوٹ یقینی بنائی جائے، جنگ بندی پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے، اسرائیلی جنگی جرائم پر عالمی عدالت میں مقدمات قائم کیے جائیں، غزہ کے محاصرے کے خاتمے کے لیے عملی میکانزم بنایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان سنی تحریک انجینیئر محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدہ محض کاغذی اعلان بن کر رہ گیا ہے، کیونکہ اسرائیل نے امدادی سامان کی ترسیل پر پابندیاں برقرار رکھ کر عالمی قوانین، اقوام متحدہ کے چارٹر اور انسانی حقوق کی تمام اقدار کو پامال کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ غزہ میں 15 لاکھ سے زائد بیگھر فلسطینی اب بھی خوراک، ادویات، پینے کے پانی، بجلی اور رہائش جیسی بنیادی ضروری سہولیات سے محروم ہیں، یہ صورتحال کسی جنگ بندی سے مطابقت نہیں رکھتی بلکہ ظلم اور محاصرے کا تسلسل ہے۔
ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ اسرائیل نے امدادی راستے بند کرکے، ٹرکوں کی تعداد محدود کر کے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بھیجی گئی امداد کو روک کر پوری دنیا کا مذاق بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی خاموشی مجرمانہ غفلت کے مترادف ہے اور انسانی حقوق کی تنظیموں کا کردار سوالیہ نشان بنتا جا رہا ہے۔ چیئرمین پاکستان سنی تحریک نے کہا کہ فلسطینی قوم پر مسلسل بربریت اور معاشی محاصرے کے باوجود ان کے حوصلے آج بھی بلند ہیں۔