اوور 40 ورلڈ کپ میزبانی بھارت سے چھن گئی، عالمی سطح پر تنہائی بڑھنے لگی
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت کی مسلسل جارحانہ پالیسیوں، منفی سفارتی رویوں اور کھیلوں میں سیاست کو فروغ دینے کی روش نے بالآخر اسے عالمی سطح پر ایک اور خفت سے دوچار کر دیا ہے۔
برسوں سے کھیل کو نفرت اور تنازع کی سیاست سے آلودہ کرنے والے بھارتی حکام کے رویے نے عالمی کرکٹ تنظیموں کے اعتماد کو شدید نقصان پہنچایا، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ آئندہ برس ہونے والا اوور 40 عالمی کپ کرکٹ ٹورنامنٹ اس کی میزبانی سے واپس لے لیا گیا۔
بھارتی کرکٹ سرکلز میں اس فیصلے کو سخت دھچکا قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ ملک عرصے سے اس ایونٹ کو عالمی سطح پر اپنی سافٹ پاور کے طور پر پیش کرنے کا خواہش مند تھا، تاہم اب یہ میگا ایونٹ گیانا میں منعقد ہوگا، جہاں دنیا بھر سے مشہور ویٹرنز ٹیمیں شریک ہوں گی۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ اس سال جاری اوور 40 عالمی کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کی میزبانی پاکستان کر رہا ہے، جو کرکٹ کے عالمی نقشے پر اپنی ساکھ اور بحالی کی مسلسل جدوجہد کے بعد ایک بار پھر بین الاقوامی اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔
ہفتے کے روز نیشنل بینک اسٹیڈیم میں ہونے والے افتتاحی میچ میں میزبان پاکستان اور جنوبی افریقا کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی۔ پاکستان ویٹرنز اسکواڈ 18 کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، جس کی قیادت سابق آل راؤنڈر عبدالرزاق کر رہے ہیں جب کہ اسکواڈ میں سابق ٹیسٹ کپتان شاہد خان آفریدی سمیت کئی مقبول نام بھی شامل ہیں۔ ٹیم کے مینٹور کا فریضہ عالمی شہرت یافتہ پاکستانی بیٹسمین جاوید میانداد انجام دے رہے ہیں، جن کی موجودگی ٹیم کے لیے حوصلہ افزائی کا باعث تصور کی جا رہی ہے۔
یکم دسمبر تک جاری رہنے والے ایونٹ میں دنیا بھر سے مضبوط ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں، جن میں آسٹریلیا، جنوبی افریقا، ویسٹ انڈیز، سری لنکا، ہانگ کانگ، زمبابوے، کینیڈا، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، امریکا اور ریسٹ آف دی ورلڈ شامل ہیں۔
ان ٹیموں کی شمولیت اس ٹورنامنٹ کو نہ صرف مسابقتی بناتی ہے بلکہ ویٹرنز کرکٹ کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔ کرکٹ کے شائقین اس عالمی مقابلے میں دلچسپ، سنسنی خیز اور جذبے سے بھرپور میچوں کی توقع کر رہے ہیں۔
گزشتہ روز ٹورنامنٹ کی ٹرافی کی تقریب رونمائی بھی ہوئی، جس نے ایونٹ کے ماحول کو مزید پرجوش بنا دیا۔ منتظمین کے مطابق پاکستان میں شائقین کرکٹ ویٹرنز ایونٹ کو بھرپور پذیرائی دے رہے ہیں اور عالمی کھلاڑیوں کی آمد ملک میں مثبت کرکٹ سرگرمیوں کا تسلسل برقرار رکھنے میں مدد دے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: رہے ہیں
پڑھیں:
دہشتگردوں کی سرپرستی اور محفوظ پناہ گاہیں؛ طالبان رجیم نے افغانستان کو عالمی تنہائی میں دھکیل دیا
دہشت گردوں کی سرپرستی اور انہیں محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرکے طالبان رجیم نے افغانستان کو عالمی تنہائی میں دھکیل دیا ہے۔
دنیا کے بیشتر ممالک نے افغانستان میں بنیادی انسانی حقوق کے غاصب افغان طالبان پر مکمل عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ عالمی برادری افغان طالبان رجیم کو عالمی فورمز میں بلانےاور تعلقات قائم کرنے سے مکمل طور پر گریز کررہی ہے۔
افغان جریدے طلوع نیوز کے مطابق ماسکو میں شنگھائی تعاون تنظیم( ایس سی او) کے سربراہی اجلاس میں افغانستان کو ایک بار پھر مدعو نہیں کیا گیا ، جس کے نتیجے میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں افغانستان کا کوئی نمائندہ موجود نہیں تھا۔
طلوع نیوز کے مطابق روسی سربراہی میں ایس سی او اجلاس میں پاکستان ،چین ،بھارت اور دیگر ممالک نے شرکت کی۔ اجلاس میں اقتصادی، تجارت، سرمایہ کاری، ثقافتی اور انسانی ہمدردی کے تعاون جیسےموضوعات شامل تھے۔
اقتصادی امور کے ماہر عبدالظہور مدبر نے اس حوالے سے کہا ہے کہ افغانستان کو ٹرانزٹ کوریڈور کی اہمیت کے باوجود شدت پسندانہ پالیسیوں کے باعث اجلاس میں شریک نہیں کیا گیا ۔ افغان طالبان کے افغان عوام پر ظلم و جبر اور استبداد کے بعد ان پر سخت ترین عالمی پابندیاں ناگزیر ہو گئی ہیں۔