جرمنی سے کراچی آئے پارسل سے 30 کروڑ روپے مالیت کی نشہ آور گولیاں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان کسٹمز نے کراچی انٹرنیشنل میل آفس کے ذریعے تقریباً 30 کروڑ روپے مالیت کی نشہ آور گولیوں کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی۔
ایف بی آر کے مطابق کلکٹوریٹ آف کسٹمز ایئرپورٹس کراچی کے ایئرپورٹ کارگو کنٹرول یونٹ (اے سی سی یو) کے افسران نے جانچ پڑتال کے دوران ایم ڈی ایم اے (Ecstasy) کی 9,455 گولیاں ضبط کرلیں جن کی مالیت 29 کروڑ 97 لاکھ 91 ہزار روپے ہے۔
منشیات جرمنی سے موصولہ ایک پارسل میں موجود اسپیکرز اور ایک آی ڈی لیمپس کے اندر چھپا ئی گئی تھی۔ اس کھیپ کو غلط طور پر کپڑے، جرابیں اور میوزک باکسزکے طور پر ظاہر کیا گیا تھا۔
کسٹمز حکام نے اسمگلنگ کی اس کوشش میں ملوث وصول کنندگان اور سہولت کاروں کی نشاندہی کے لیے مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آئی ایس او نے انٹرنیشنل سینٹر فار سائنس بل 2025ء کو مسترد کر دیا، واپس لینے کا مطالبہ
آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے مرکزی دروازے پر پریس کانفرنس کے دوران آئی ایس او رہنماء نے اربوں روپے کے سرکاری تعلیمی و تحقیقی اثاثے 2 ڈونرز نادرہ پنجوانی اور عزیز جمال کو دیئے جانے کی کوشش کو سخت تنقید نشانہ بنایا اور اس کوشش کو جامعہ کراچی سے دشمنی قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان سندھ حکومت کے مجوزہ بل "انٹرنیشنل سینٹر فار سائنس بل 2024/2025ء" کو تعلیم دشمن قرار دیکر یکسر مسترد کرتی ہے اور حکومت سندھ سے مطالبہ کرتی ہے کہ آئی سی سی بی ایس ڈگری ایوارڈ بل واپس لیا جائے اور تمام اسٹیک ہولڈر کی مشاورت سے ادارے کی بہتری کے لیے اقدامات کئے جائیں، اربابِ اختیار سے یہ بھی مطالبہ کیا جاتا ہے کہ 2020ء میں آئی سی سی بی اس کی طالبہ نادیہ اشرف کی خودکشی کیس پر دوبارہ ایک شفاف تفتیش کے لیے جوڈیشنل کمیشن قائم کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار آئی ایس او جامعہ کراچی یونٹ کے صدر اظہر حسین نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے مرکزی دروازے پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
انھوں نے ڈونرز کو اربوں روپے کے سرکاری تعلیمی و تحقیقی اثاثے 2 ڈونرز نادرہ پنجوانی اور عزیز جمال کو دیئے جانے کی کوشش کو سخت تنقید نشانہ بنایا اور اس کوشش کو جامعہ کراچی سے دشمنی قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ 2002ء سے 2023ء تک اقبال چوہدری کے دور کا HEC گرانٹس کا مکمل پرفارمنس بنیاد آڈٹ کروایا جائے۔ انھوں کہا کہ اقبال چوہدری کے دور میں ادارے کا ماحول طالبِ علموں کے لیے انتہائی ظالمانہ تھا، جس کی وجہ سے ڈاکٹر اقبال کی ایک اسٹوڈنٹس نادیہ اشرف نے خودکشی کی تھی۔ انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ طلباء کے لیے انصاف، شفافیت اور بہتر ماحول فراہم کیا جائے۔ انھوں نے اربابِ اختیار سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اقبال چوہدری کی ادارے میں موجودہ اور مستقبل کی مداخلت ختم کی جائے جبکہ نادرہ پنجوانی اور عزیز جمال کو بورڈ سے ہٹایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ کراچی یونیورسٹی آڈٹ سفارشات 2020ء آڈٹ پر فوری عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔