خواجہ آصف کا افغان قائم مقام وزیر خارجہ کے بیان پر سخت ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
فائل فوٹو
وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے الزمات مسترد کردیے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ کے الزامات پاکستان پر ملبہ ڈالنے کی کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ یو این مانیٹرنگ ٹیم کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی، القاعدہ، داعش سمیت دو درجن سے زائد دہشت گرد گروپ آپریٹ کر رہے ہیں۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ افغانستان 2024 میں داعش کی بھرتیوں اور سہولت کاری کا مرکز رہا ہے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ عبوری افغان حکام دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے اور افغان سرزمین کو دوسرے ممالک کے خلاف استعمال ہونے سے روکنے کے اقدامات کریں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف نے سول سروسز اسٹریکچر میں اصلاحات کے لیے کمیٹی قائم کردی
وزیراعظم شہباز شریف نے سول سروسز اسٹریکچر میں اصلاحات کے لیے کمیٹی قائم کردی ہے، کمیٹی 30 دن میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔
جمعرات کے روز وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت سول سروسز کی اصلاحات پر جائزہ اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں سول سروسز اصلاحات سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس کا اصل امتحان میدانِ عمل میں ہوگا جہاں انہیں عام آدمی کو انصاف فراہم کرنا ہے، وزیراعظم شہباز شریف
وزیر اعظم شہباز شریف نے سول سروسز کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے، سول سروسز اسٹرکچر کی بہتری اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے سفارشات مرتب کرنے کے لیے وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی، کمیٹی ایک ماہ میں تفصیلی مشاورت کے بعد اصلاحات پر مبنی جامع سفارشات پیش کرے گی۔
وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ کمیٹی میرٹ پر بہترین ٹیلنٹ کی بھرتی، ترقی کے لیے مخصوص اہداف پر مبنی کے پی آئیز، اے سی آر نظام کی بہتری و مؤثر متبادل کے حوالے سے سفارشات مرتب کرکے پیش کرے۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی و جدید نظام کے حوالے سے افسران کی استعداد کار کو بڑھانے کے لیے لائحہ عمل بھی سفارشات کا حصہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی بندرگاہوں سے وسطی ایشیا تک تجارت کا نیا باب کھلنے کو ہے، وزیراعظم شہباز شریف
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’سول سروس اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں، تاکہ عام آدمی کی زندگی کو آسان بنایا جا سکے۔‘ انہوں نے زور دیا کہ سفارشات ایسی ہوں جو ایک پائیدار اور مؤثر نظام کی بنیاد بنیں اور سول سروس کو وقت کے ساتھ ہم آہنگ رکھنے کا مستقل نظام قائم کریں۔
اجلاس کو سول سروسز اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سول سروسز میں بھرتی، ٹریننگ، کارکردگی کے جائزے، تنخواہوں کی بہتری اور ترقی کے حوالے سے مشاورت کے بعد تجاویز مرتب کی جارہی ہیں۔ اجلاس کو خطے کے دوسرے ممالک میں سول سروسز کی اصلاحات کا پاکستان کے ساتھ تقابلی جائزہ بھی پیش کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گورننس کی بہتری، عام شہری کی زندگی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ بہترین ٹیلنٹ کی میرٹ پر بھرتیوں کو سول سروسز اصلاحات کا محور رکھتے ہوئے سفارشات کو حتمی شکل دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: معاشی ترقی فرسودہ نظام میں اصلاحات کے بغیر ممکن نہیں، وزیراعظم شہباز شریف
اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، سردار اویس خان لغاری، علی پرویز ملک، مشیر وزیرِ اعظم رانا ثناء اللہ، وزیرِ مملکت بلال اظہر کیانی، معاونین خصوصی ہارون اختر، طارق باجوہ، ڈاکٹر جہانزیب خان سیکریٹری ایپکس کمیٹی ایس آئی ایف سی اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اصلاحات سول سروسز شہباز شریف وزیراعظم