وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کی معیشت کو برآمدات پر مبنی ترقی کی طرف منتقل کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے تاکہ ادائیگیوں کے توازن میں پائیداری حاصل کی جائے۔

وزیر خزانہ نے غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان جون 2025 تک پانڈا بانڈ جاری کرے گا، پاکستان پانڈا بانڈز کے ذریعے چین کی کیپیٹل مارکیٹس میں شمولیت اختیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، اس بانڈ اجرا کے ذریعے پاکستان چینی سرمایہ کاروں سے تقریباً 200 ملین امریکی ڈالر جمع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کی معیشت کو برآمدات پر مبنی ترقی کی طرف منتقل کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے تاکہ ادائیگیوں کے توازن میں پائیداری حاصل کی جائے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے چین-پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے (سی پیک 2.

0) کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری کا دوسرا مرحلہ مزید چینی کمپنیوں اور سرمایہ کاری کو راغب کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہانگ کانگ کے ساتھ مالیاتی تعاون کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔

وزیر خزانہ نے ہانگ کانگ کو پاکستان میں تجارتی اور مالیاتی مواقع کا جائزہ لینے کے لیے وفود بھیجنے کی دعوت دی اور کہا کہ ہانگ کانگ چینی اور پاکستانی کمپنیوں کے درمیان مشترکہ منصوبوں کے لیے ایک موزوں مقام ثابت ہو سکتا ہے۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سفارتی تعلقات مفادات پر مبنی ہوتے ہیں، جذبات پر نہیں،حسین حقانی

واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ “ایکس” پر جاری ایک بیان میں پاک-امریکہ تعلقات کی تاریخی نوعیت پر روشنی ڈالتے ہوئے ایک اہم نکتہ اٹھایا ہے۔

حقانی کا کہنا تھا کہ 1954 سے 2011 تک پاکستانی حلقے امریکہ سے شکوہ کرتے رہے کہ اسے اس کا حلیف قرار دینے کے باوجود امریکہ بھارت سے قریبی تعلقات رکھتا ہے۔ ان کے مطابق، آج یہی شکایت بھارت میں بعض حلقوں کی طرف سے سننے کو مل رہی ہے جو امریکہ-پاکستان روابط پر ناراضی کا اظہار کر رہے ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ جب قومیں بین الاقوامی تعلقات کو جذباتی انداز میں دیکھتی ہیں تو یہی تضادات اور غلط فہمیاں جنم لیتی ہیں۔

حقانی کے اس بیان نے سوشل میڈیا پر بھی توجہ حاصل کی اور بین الاقوامی سفارت کاری کے تناظر میں ایک سنجیدہ مکالمے کو جنم دیا۔ ان کا پیغام اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ قوموں کے باہمی تعلقات ہمیشہ مفادات کے تابع ہوتے ہیں، نہ کہ صرف جذبات پر مبنی۔

1954 سے 2011 تک پاکستانیوں کو امریکہ سے شکایت تھی کہ پاکستان کو حلیف قرار دینے کے باوجود امریکہ پاکستان کے حریف بھارت سے قریبی تعلقات کیوں رکھتا ہے۔ آج کل بھارتیوں کی طرف امریکہ پاکستان تعلق پر یہی شکایت نظر آرہی ہے۔ قوموں کے مراسم کو جذباتی نظر سے دیکھنے کا یہی نتیجہ ہوتا ہے۔ pic.twitter.com/4tzkHyl00t

— Husain Haqqani (@husainhaqqani) June 12, 2025

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی تباہی مچا کر گئی، ہم نے پاکستان کی معیشت کو بحال کیا: احسن قبال
  • سفارتی تعلقات مفادات پر مبنی ہوتے ہیں، جذبات پر نہیں،حسین حقانی
  • مالی گنجائش میں رہتے ہوئے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا، برآمدات کو بھی فائدہ ہوگا، وزیر خزانہ
  • پاکستان کی یورپی برآمدات میں قابلِ ذکر اضافے سے ملکی معیشت مستحکم
  • امریکہ اور چین کے درمیان لندن میں تجارتی مذاکرات، کشیدگی کم کرنے کی کوشش
  • معیشت درست سمت میں، مہنگائی پر قابو پا لیا، وزیر خزانہ نے اقتصادی سروے پیش کر دیا، وفاقی بجٹ آج، دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ
  • مہنگائی پر قابو پا لیا‘ ملکی معیشت درست سمت میں ہے‘وزیر خزانہ نے اقتصادی سروے پیش کردیا
  • پاکستان میں معیشت کی بہتری کے آثار، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصدرہ گئی ہے، مشیر خزانہ
  • چین کا اہم اقدام، بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
  • مہنگائی پر قابو پا لیا، ملکی معیشت درست سمت میں ہے، وزیر خزانہ نے اقتصادی سروے پیش کردیا