چین اور امریکہ کے درمیان تجارت کا حجم 660 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر گیا، چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
چین اور امریکہ کے درمیان تجارت کا حجم 660 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر گیا، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 21 January, 2025 سب نیوز
بیجنگ: امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے باضابطہ طور پر اپنی دوسری صدارتی مدت کا آغاز کیا۔ تین روز قبل چین کے صدر شی جن پھنگ نے درخواست پر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت کی اور فریقین نے اگلے مرحلے میں چین امریکا تعلقات کی ترقی پر اہم اتفاق رائے طے کیا۔منگل کے روز چینی میڈ یا نے ایک رپورٹ میں کہا کہ چین اور امریکہ ایک دوسرے کے مخالف ہیں یا شراکت دار؟ یہ ایک بنیادی مسئلہ ہے جس کا چین امریکہ تعلقات کی سمت پر اثر پڑتا ہے۔
چین نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ چین امریکہ کے ساتھ شراکت دار اور دوست بننے کا خواہاں ہے اور امید کرتا ہے کہ امریکہ چین کی ترقی کے راستے اور ارادوں کے بارے میں درست نقطہ نظر رکھےگا۔ دنیا کی دو بڑی معیشتوں کی حیثیت سے چین اور امریکہ کے درمیان تجارت کا حجم 660 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے اور دو طرفہ سرمایہ کاری کا حجم 260 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ ہے۔ چین میں 70 ہزار سے زائد امریکی کمپنیوں کا سالانہ منافع 50 ارب امریکی ڈالر ہے۔ صرف چین کو برآمدات سے امریکہ کو روزگار کے 930،000 مواقع پیدا ہوئے ہیں ۔
امریکا میں چائنا کونسل فار دی پروموشن آف انٹرنیشنل ٹریڈ اور چائنا جنرل چیمبر آف کامرس کی جانب سے گزشتہ سال جاری ہونے والی دو رپورٹس کے مطابق امریکی کمپنیاں چینی مارکیٹ کے حوالے سے سب سے زیادہ پرامید ہیں اور چینی کمپنیاں بھی امریکی مارکیٹ کو گہرا کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔علاوہ ازیں، چین اور امریکہ کے توانائی، سائنس اور ٹیکنالوجی، انسداد منشیات، قانون نافذ کرنے والی کارروائیوں، آب و ہوا کی تبدیلی اور افرادی و ثقافتی تبادلوں کے شعبوں میں وسیع مشترکہ مفادات اور تعاون کی ضروریات بھی ہیں۔ عالمی اقتصادی بحالی کو فروغ دینے اور بین الاقوامی اور علاقائی ہاٹ اسپاٹ مسائل کو حل کرنے میں بھی چین امریکہ تعاون کی ضرورت ہے۔
جہاں تک نئی امریکی انتظامیہ کا تعلق ہے، اسے چین کےمرکزی مفادات اور اہم خدشات کو مکمل طور پر اور صحیح معنوں میں سمجھنے کی بنیاد پر اپنے قول و فعل میں طویل عرصے سے موجود فرق کو درست کرنا ہوگا۔ سربراہان کے درمیان سفارت کاری چین امریکا تعلقات میں اسٹرٹیجک قائدانہ کردار ادا کرتی ہے۔ امریکی صدر کی نئی مدت میں اگر چین اور امریکہ کے درمیان اعلیٰ سطحی رابطے برقرار رہتے ہیں تو اس سے مشکلات اور چیلنجز کو حل کرنے اور دوطرفہ تعلقات کی غیر یقینی صورتحال کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ارب امریکی ڈالر سے
پڑھیں:
شوگرسیکٹرکو مکمل ڈی مکمل ڈی ریگولیٹ کردینگے ‘ امریکہ سے بڑی سرمایہ کاری آئے گی : وزیرخزانہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) ڈاکٹر کبیر سدھو نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو چینی بحران کی وجوہات پر بریفنگ میں بتایا ہے کہ شوگر ایڈوائزی بورڈ نے گزشتہ سال حکومت کو درست تخمینہ فراہم نہیں کیا تھا۔ غلط تخمینوں کی بنیاد پر چینی برآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ شوگر سیکٹر کو مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ کردیا جائے گا۔ وزیر خزانہ کی زیر صدارت اجلاس کے دوران چیئرمین سی سی پی ڈاکٹر کبیر سدھو نے چینی بحران کی وجوہات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ چینی کی برآمدات سے ملک میں چینی کے ذخائر ضرورت سے کم ہوگئے تھے۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ فیصلہ سازی شوگر ملز ایسوسی ایشن کے فراہم کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر نہیں ہونی چاہیے، فیصلہ سازی کے لیے آزادانہ اور شفاف ڈیٹا حاصل کیا جائے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مسابقتی کمیشن شوگر سیکٹر ریفارم کمیٹی کی معاونت کے لیے تجاویز تیار کر رہا ہے۔ 2009-10 کی شوگر انکوائری میں کارٹلائزیشن کے واضح ثبوت سامنے آئے تھے۔ 2010 کا شوگر کارٹل کا فیصلہ آج تک منظر عام پر نہیں لایا جا سکا۔ سندھ ہائی کورٹ نے 2021 تک سٹے دیے رکھا اور اب معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ مسابقتی ٹربیونل نے 2021 کا فیصلہ دوبارہ سماعت کے لیے کمیشن کو بھجوا دیا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ امریکہ سے جلد مختلف شعبوں میں بڑی سرمایہ کاری کی خوشخبری آئے گی۔ امریکا میں تجارتی مذاکرات کے دوران اہم ملاقاتوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔ پاکستان کے ساتھ ٹریڈ ڈیل کو امریکی انتظامیہ نے سراہا ہے۔ محمد اورنگزیب سے پاکستان میں ترکمانستان کے سفیر اتاجان موولاموف نے پیر کو وزارت خزانہ میں ملاقات کی۔ وزات خزانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں دو طرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ خاص طور پر تجارت، کاروبار اور سرمایہ کاری کے فروغ پر توجہ مرکوز رہی۔ سینیٹر محمد اورنگزیب نے ترکمانستان جیسے برادر ملک کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ ترکمانستان کے وزیر برائے خزانہ و معیشت مامّت گلی آستاناگلوف کی جانب سے سفیر اتاجان موولاموف نے سینیٹر محمد اورنگزیب کو ترکمانستان انویسٹمنٹ فورم میں شرکت کی دعوت دی۔