معروف امریکی جریدے بلوم برگ نے کہا ہے کہ پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا دو ماہ میں دوسرا دورۂ امریکا، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں نمایاں بہتری کا ثبوت ہے۔
رپورٹ کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر کو حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وائٹ ہاؤس میں ظہرانے کی ذاتی دعوت دی گئی، جو دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتے ہوئے اعتماد اور قریبی روابط کی عکاسی کرتا ہے۔
بلوم برگ لکھتا ہے کہ بطور آرمی چیف عاصم منیر پاکستان کی سب سے بااثر شخصیت سمجھے جاتے ہیں۔ خارجہ پالیسی ہو، معیشت یا قومی سلامتی— اہم قومی فیصلوں میں ان کی رائے کو فیصلہ کن حیثیت حاصل ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے پاک بھارت جنگ بندی میں سابق امریکی صدر ٹرمپ کے کردار کو سراہا ہے، تاہم بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی تاحال اس کردار کو تسلیم کرنے پر آمادہ نہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان کو جنوبی ایشیائی ممالک کی نسبت کم تجارتی محصولات (ٹیرف) دیے، جو خوشگوار تعلقات کا ایک اور ثبوت ہے۔
امریکی دورے میں آرمی چیف کا پاکستانی کمیونٹی سے خطاب
اپنے حالیہ امریکی دورے کے دوران فیلڈ مارشل عاصم منیر نے امریکا میں مقیم پاکستانیوں سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا:
پاکستان کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے بیرون ملک پاکستانیوں کو ملک کا یمتی اثا ثہ قرار دیا اور کہا کہ آپ ‘برین ڈرین نہیں، بلکہ برین گین ہیں۔ پاکستان کی ترقی و خوشحالی آپ کی وابستگی، جذبے اور خدمات سے جُڑی ہوئی ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل

پڑھیں:

چین اور امریکا کے درمیان دفاعی مذاکرات کا آغاز ہوگیا

چین اور امریکا کے درمیان دفاعی مذاکرات کا آغاز ہوگیا ہے، دونوں ممالک دفاعی اور اور دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے خواہاں ہیں۔

بیجنگ میں پیر کے روز امریکی قانون سازوں کے ایک وفد نے چین کے وزیر دفاع کے ساتھ ملاقات کی، جس کا مقصد دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان فوجی سطح پر روابط اور دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا اور چین کے درمیان تجارتی مذاکرات میں پیش رفت، محصولات میں اضافہ مؤخر

اس دو جماعتی وفد کی قیادت ڈیموکریٹ رکن ایوان نمائندگان ایڈم اسمتھ نے کی، جو امریکی ہاؤس آرمڈ سروسز کمیٹی میں ڈیموکریٹس کے سینیئر ترین رکن ہیں۔ یہ کمیٹی امریکی محکمہ دفاع اور مسلح افواج کی نگرانی کرتی ہے۔

ایڈم اسمتھ نے کہا ’ہم 2019 کے بعد ایوان نمائندگان سے چین آنے والا پہلا وفد ہیں اور ہمارا ماننا ہے کہ مزید کثرت سے ملاقاتیں اور جامع گفتگو ہونی چاہیے۔ ہم خاص طور پر فوجی معاملات میں بات چیت کے دروازے کھولنا چاہتے ہیں۔‘

چینی وزیر دفاع ڈونگ جون نے اس موقع پر کہا کہ یہ دورہ دونوں ملکوں کے درمیان مواصلاتی روابط مضبوط کرنے کی کوششوں میں ایک ’اچھا‘ مرحلہ ہے۔ انہوں نے امریکی قانون سازوں پر زور دیا کہ وہ رکاوٹیں ختم کریں اور ایسے عملی اقدامات کریں جو فوجی روابط اور دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنا سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہالی ووڈ فلمیں بھی امریکا چین ٹیرف جنگ کی زد میں آگئیں

ان کا کہنا تھا کہ چین کی فوج مستحکم اور مثبت تعلقات قائم کرنے کے لیے تیار ہے، لیکن ساتھ ہی قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کا تحفظ بھی اس کی ترجیح رہے گا۔

یہ دورہ اس فون کال کے بعد ہوا جو جمعہ کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ہوئی۔ اس گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے تجارتی کشیدگی، سیمی کنڈکٹر چپس پر امریکی پابندیوں، ٹک ٹاک کی ملکیت، بحیرہ جنوبی چین میں چینی سرگرمیوں اور تائیوان کے مسئلے جیسے حساس معاملات پر بات کی۔

دونوں صدور نے اکتوبر کے آخر میں جنوبی کوریا میں ہونے والے ایک فورم کے موقع پر مزید مذاکرات پر بھی اتفاق کیا۔ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ اگلے سال کے اوائل میں چین کا دورہ کریں گے، جبکہ صدر شی بعد میں امریکہ آئیں گے۔

ایڈم اسمتھ نے بتایا کہ امریکی وفد نے بیجنگ میں چینی حکام کے ساتھ ملاقاتوں میں دوطرفہ تجارت پر محصولات کے اثرات، فینٹانائل جیسے مہلک نشے کی اسمگلنگ روکنے میں چین کے کردار، اور ٹک ٹاک کے مستقبل پر جاری مذاکرات پر بھی گفتگو کی۔

یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک کی ملکیت کا معاملہ، امریکا اور چین میں فریم ورک ڈیل طے پاگئی

ان کے بقول اہم معدنیات (critical minerals) کی سپلائی چین اور نایاب معدنیات پر چین کی پابندیوں کے خدشات پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

انہوں نے کہا کہ وفد نے زور دیا کہ دونوں ممالک میں زیادہ سے زیادہ شفافیت اور مکالمہ ضروری ہے، خاص طور پر فوجی سطح پر، اور یہ کہ امریکہ تائیوان کے مسئلے پر پُرامن حل چاہتا ہے۔

وفد کی ملاقات چین کے نائب وزیراعظم ہی لیفینگ سے بھی ہوئی، جنہوں نے کہا کہ بیجنگ اور واشنگٹن کو کھلے دل سے بات چیت کرنی چاہیے، باہمی اعتماد بڑھانا چاہیے اور شکوک و شبہات دور کرنے چاہییں تاکہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات مستحکم اور پائیدار بن سکیں۔

امریکی وفد نے اتوار کو چین کے وزیر اعظم لی چیانگ، جو ملک کے دوسرے بڑے سیاسی رہنما ہیں، سے بھی ملاقات کی۔

یاد رہے کہ کووڈ-19 وبا کے بعد 2020 میں امریکی ایوان نمائندگان کے وفود کے باضابطہ دورے معطل ہوگئے تھے اور اس دوران کورونا کی ابتدا پر شدید تنازعات کے باعث تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news امریکا ایڈم اسمتھ چین دفاعی مذاکرات ڈونگ جون

متعلقہ مضامین

  • صدر ٹرمپ اور شہباز شریف کی ملاقات آج وائٹ ہاؤس میں ہوگی، آرمی چیف عاصم منیر بھی شریک ہوں گے
  • صدر ٹرمپ اور وزیراعظم شہباز شریف کی آج ملاقات، آرمی چیف عاصم منیر بھی شریک ہوں گے
  • معرکہ حق پاکستان کی عظیم فتح، فیلڈ مارشل نے دکھایا جنگیں کیسے لڑی جاتی ہیں،وزیراعظم
  • وزیراعظم شہباز شریف اور صدر ٹرمپ کی آج ملاقات کا امکان، فیلڈ مارشل کی شرکت متوقع
  •  اسلام آباد میں  ایک شخص فیلڈ مارشل سے پیار کے اظہار کیلئے ٹاور پر چڑھ گیا
  • پاک امریکا تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے، شہباز شریف
  • شہباز شریف اور فیلڈ مارشل کی ٹرمپ سے ملاقات طے پاگئی
  • شہباز شریف کی ٹرمپ سے ملاقات طے ، میٹنگ 25 ستمبر کو وائٹ ہا ئوس میں ہوگی، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی بھی موجودگی کا امکان
  • بلوچیستان : فیلڈ مارشل کی ہدایت پر منشیات کیخلاف مہم شروع ‘ پوست کی فصلیں تلف 
  • چین اور امریکا کے درمیان دفاعی مذاکرات کا آغاز ہوگیا