Jasarat News:
2025-04-25@08:43:47 GMT

سیاست زدہ عدالتیں

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

سیاست زدہ عدالتیں

نظام انصاف کے بغیر انسانی معاشرے کی زندگی کا تصور محال ہے۔ دنیا میں جیسے جیسے انسانوں کی تعداد بڑھی اور معاشرت قائم ہوئی عدل و انصاف کی صدا انسان کے اندر سے آنی شروع ہوئی عدل و انصاف انسان کی معاشرتی زندگی کا ایک لازمی تقاضا بن گیا جس جس معاشرے میں رہنے والوں نے اس کو جتنا مضبوطی سے قائم کیا وہ اتنے ہی مضبوط اور پر امن معاشرے بنے اور جس جس معاشرے نے اس تقاضے کو دبایا اور اپنے درمیان عدل و انصاف کو قائم نہ ہونے دیا یا اس میں ڈنڈی ماری وہ معاشرہ اتنا ہی بدامنی اور انتشار پر مبنی معاشرہ بن گیا۔ خوراک انسان کی زندگی کے لیے لازمی ہے اس کے بغیر زندہ رہنا ناممکن ہے، اسی طرح انسانی معاشر ے کے لیے انصاف لازمی ہے اس کے بغیر انسانی معاشرے کی زندگی ممکن نہیں۔ انصاف کی اسی اہمیت کے پیش نظر دنیا میں ہر اس معاشرے کو اچھا سمجھا جاتا ہے جہاں انصاف ہو چونکہ اسلام دین فطرت ہے اسی لیے انصاف کو قائم کرنے کی ہر حال میں تاکید کی گئی ہے۔ اسلامی تاریخ عدل و انصاف کے ایسے واقعات سے بھری ہوئی ہے کہ اس کی مثال کہیں اور ملنی ناممکن ہے۔ اسلام نے نہ صرف مسلمانوں کو انصاف فراہم کیا ہے بلکہ اس نے غیر مسلموں تک کو بھی انصاف فراہم کیا۔ کاش ہم پاکستانی اتنے خوش نصیب ہوتے کہ ہمارے ملک کا عدالتی نظام دنیا کا پہلے نمبر کا عدالتی نظام ہوتا جہاں انصاف گھروں کی دہلیز پر مل جاتا۔ پاکستان کے اس ادارے کو پہلے نمبر پر ہونا بھی اس لیے چاہیے تھا کہ پاکستان اسلام کے نام سے قائم ہو ا ہے مگر بد قسمتی سے پاکستان کا عدالتی نظام، ورلڈ جسٹس پروجکٹس کے مطابق 124 ویں نمبر پر آتا ہے۔

پاکستان بنے ہوئے ایک صدی ہونے والی ہے مگر یہاں بدترین نظام عدل قائم ہے کوئی ایک واقعہ اس ادارے کا ایسا نہیں ہے جو بیان کیا جاسکے جس میں یہ ادارہ انصاف فراہم کرنے میں کامیاب ہوا ہو۔ اس نے نہ خود اپنے منصب کا پاس رکھا اور نہ ہی معاشرے کو انصاف پر کھڑا ہونے ہی دیا۔ دور نبوی میں کتنے ہی ایسے واقعات ملتے ہیں جن کو درس گاہوں میں پڑھایا جاتا ہے مگر پوری پچھتر سالہ پاکستان کی عدلیہ کا کوئی واقعہ ایسا نہیں ہے جو کہ درس گاہوں میں پڑھائے جانے کے قابل ہو۔ نمائش کے لیے عدالتیں قائم ہیں جج عوام کے خون پسینے کی کمائی سے بھاری بھرکم تنخواہیں اور شاہانہ مراعات وصول کرتے ہیں۔ ان کی شاہانہ زندگی ہے جب سڑ ک سے کوئی جج جارہا ہوتا ہے تو ایک قافلہ ساتھ جارہا ہوتا ہے۔ ہلکے پھلکے کام اور بھاری بھرکم معاوضے والی گاڑی چل رہی ہے۔ مزے کی بات یہ ہے کے یہ نظام مافیا بن کر اب پاکستان کے سینے پر کھڑا ہوگیا ہے۔ یہ اسٹیبلشمنٹ کے آلہ کار کے طور پر کام سرانجام دینے والا ایک ادارہ بن گیا ہے۔ مثال کے طور پر ایک سو نوّے ملین پاؤنڈ کا کیس لے لیں یہ وہ کیس ہے جس میں پاکستان تحریک انصاف کے سر براہ عمران خان کو چودہ سال اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو سات سال کی سزا سنائی گئی ہے اس کیس کے تمام ثبوت کی دستیابی اور دلیل کی روشنی میں ہی عدلیہ کا یہ فیصلہ سامنے آیا ہے۔ یہی الزام ہے نا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ اور ان کی اہلیہ نے خلاف قانون یہ سارا کام کیا جس میں ان پر کرپشن ثابت ہوگئی۔ عدالت کا یہ فیصلہ مان لیا جائے تو نواز شریف اور ان کے خاندان کے دوسرے لوگوں کو، آصف علی زداری جن پر ماضی میں جرم ثابت ہوگیا ان کو بھی جیل میں ہونا چاہیے تھا مگر ایسا تو نہیں ہے۔

ہر ہونے والا الیکشن اپنے نتائج کے اعتبار سے پچھلے الیکشن سے بدتر ہوتا جارہا ہے۔ انتخابی عمل میں ریاستی ادارے مداخلت کرکے اپنی مرضی کے لوگ منتخب کروا رہے ہیں جو جتنا طاقتور ادارہ ہے وہ اتنا ہی عدلیہ پر اثر انداز ہورہا ہے اور ہر بار یہ ادارہ ماتحت ادارے کے طور پر کام کرنے پر تیار ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے اس ادارے کی ساکھ عوام کے نزدیک اپنی حیثیت کھوچکا ہے۔ یہ تمام واقعات اور عدالت کے فیصلے محتاج بیان نہیں ہیں کہ فیصلے سارے سیاست زدہ ہورہے ہیں۔ جو عدالت پہلے ہی سیاست دانوں اور طاقتورں کی خدمت کیا کرتی تھی اس کے بھی دانت گزشتہ عدالتی اصلاحات کا ترمیمی بل منظور کروا کر نکا ل دیے گئے ہیں۔ عدلیہ، صوبائی و قومی اسمبلیاں، سینیٹ غرضیکہ تمام مقتدر ادارے پاکستان اور اس کی عوام سے کھیل رہے ہیں نوک زباں سے پاکستان اور عوام کی محبت کے کلمات ادا ہورہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عدل و انصاف اور ان

پڑھیں:

کھیل میں سیاست؛ پہلگام واقعہ! “کرکٹ نہیں کھیلیں گے”

بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے اپنی حکومتی ایما پر ایک مرتبہ پھر کھیل میں پھر سیاست لے آیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز بھارت کے زیر قبضہ مقبوضہ وادی کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشتگرد حملے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے حکومتی دباؤ پر پاکستان سے کسی بھی قسم کی کرکٹ کھیلنے سے انکار کردیا ہے۔

بھارتی کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ پہلگام واقعہ اور موجودہ سفارتی تعلقات کو دیکھتے ہوئے پاکستان کے ساتھ کسی بھی سطح پر کرکٹ میچز منعقد نہیں کیے جائیں گے۔

بورڈ ترجمان کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی مسائل کے سبب پاکستان کیساتھ کسی بھی قسم کی کرکٹ نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے، انہوں نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی ایونٹس میں بھی پاک بھارت میچز پر نظرثانی کی جاسکتی ہے۔

گزشتہ روز بھارت کے زیر قبضہ مقبوضہ وادی کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشتگرد حملہ ہوا جس میں 26 سیاحوں کو ہلاک کردیا گیا تھا، واقعہ کی تحقیقات کیے بغیر ہندوستان نے پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرادیا اور بورڈ نے حکومتی ایما پر کرکٹ کھیلنے سے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔

دوسری جانب بھارتی بورڈ کے بیان کے بعد ایشیاکپ اور چیمپئینز ٹرافی جیسے ٹورنامنٹس پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

ادھر بھارتی بورڈ کے یکطرفہ اقدامات پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی طرف سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 2012 میں آخری بار ون ڈے سیریز کھیلی گئی تھی جس کے بعد سے دونوں ٹیمیں محض آئی سی سی ایونٹس میں ایک دوسرے کے مدمقابل آتی ہیں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • کرکٹ میں بھی سیاست، پہلگام حملے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ نے پاکستان کو کیا پیغام دیا؟
  • ایک مرتبہ پھر کھیل میں سیاست لے آیا۔پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے سے انکار
  • صیہونی فوج اور معاشرے میں افراتفری
  • کھیل میں سیاست؛ پہلگام واقعہ! “کرکٹ نہیں کھیلیں گے”
  • انڈیا اور پاکستان کے درمیان دریاؤں کی تقسیم کا سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟
  • کھیل میں سیاست؛ پہلگام واقعہ! کرکٹ نہیں کھیلیں گے
  • آج عدالتی آرڈر کی توہین ہو رہی ہے کل ہر ادارے کی ہوگی، علیمہ خانم
  • آج عدالتی آرڈر کی توہین ہو رہی ہے کل ہر ادارے کی توہین ہوگی، علیمہ خان
  • آج عدالتی آرڈر کی توہین ہو رہی ہے کل ہر ادارے کی توہین ہوگی، علیمہ خان
  • عدالتیں توٹوٹ چکی، اڈیالہ جیل کا دروازہ ٹوٹا تو حالات قابو سے باہر ہوجائیں گے: اعتزاز احسن