پشاور: لیڈی ریڈنگ اسپتال کے گارڈز کا شہری پر تشدد, ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
پشاور: لیڈی ریڈنگ اسپتال کے گارڈز کے شہری پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔سماجی رابطوں کے پلیٹ فارمز پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سکیورٹی گارڈز شہری کو زد وکوب کررہے ہیں ۔ اس موقع پر صورت حال کو دیکھتے ہوئے اسپتال کی جانب سے پولیس کی نفری بھی طلب کی گئی۔لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ترجمان نے بتایا کہ شہری نے پہلے اسپتال کے سکیورٹی گارڈز کے ساتھ بد تمیزی کی۔ اسپتال میں چوری کے بڑھتے ہوئے واقعات پر قابو پانے کے لیے سکیورٹی رٹی سخت کر دی گئی ہے۔ترجمان کے مطابق شہری نے ڈیوٹی پر مامور سکیورٹی گارڈز کو گا لیاں دی ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اسپتال کے
پڑھیں:
ثانیہ قابو نہ کرسکی تو ثناء کیا چیز ہے۔۔ شعیب ملک کی عروہ حسین کو گھورنے کی ویڈیو وائرل! صارفین نے آرے ہاتھوں لے لیا
راولپنڈی (نیوز ڈیسک) — پاکستان کے سابق کرکٹ کپتان اور موجودہ پی ایس ایل کھلاڑی شعیب ملک ایک بار پھر سوشل میڈیا پر زیرِ بحث آ گئے ہیں، مگر اس بار وجہ ان کی کارکردگی نہیں بلکہ ایک تقریب میں ان کے اندازِ نگاہ بنے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرتے ہوئے شعیب ملک کی ایک ویڈیو منظرِ عام پر آئی ہے، جس میں وہ اداکارہ عروہ حسین کے ساتھ ایک تقریب میں موجود ہیں۔ ویڈیو میں عروہ حسین کسی اور فرد سے گفتگو میں مصروف دکھائی دے رہی ہیں، جبکہ شعیب ملک کی نظریں بار بار ان پر مرکوز نظر آتی ہیں۔
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی صارفین کی تنقید اور تبصروں کا طوفان آ گیا۔
کسی نے تنبیہ کی کہ “شعیب ملک کو سیکھنا چاہیے کہ خواتین کی طرف کیسے دیکھا جاتا ہے”، تو کسی نے طنزاً پوچھا، “شعیب بھائی، تیسری شادی کا ارادہ ہے؟”۔
چند صارفین نے مذاق کرتے ہوئے کہا، “یہ اپنی لو لائف میں خوش ہے، بھائی کہیں اور چانس مار لے”، جبکہ کسی نے فرحان سعید کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، “فرحان بھائی، اپنی بیوی کو بچا لیں”۔
دوسری جانب کچھ تبصرہ نگاروں نے واقعے میں دونوں شخصیات کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایک صارف نے لکھا، “عروہ حسین کو بھی سوچنا چاہیے کہ غیر مرد سے یوں کھل کر بات کرنا کیسا تاثر دیتا ہے، اور شعیب ملک کا گھورنا بھی غیر مناسب ہے”۔
ایک اور نے طنز کرتے ہوئے کہا، “ثانیہ مرزا نہ سکھا سکیں، اب ثناء سے بھی امید نہیں”۔
یہ معاملہ ایک بار پھر یہ سوال کھڑا کرتا ہے کہ کیا مشہور شخصیات کی ہر حرکت عوامی تنقید کے قابل ہوتی ہے؟ اور کیا ہر نظر محض ایک نظر ہی ہوتی ہے، یا اس سے کہیں زیادہ؟
View this post on InstagramA post shared by Mr.Hamxay (@mr_hamxay__3)
مزیدپڑھیں:نیٹ میٹرنگ کے نئے کنکشنز لگوانے والوں کیلئےا چھی خبر