Daily Sub News:
2025-04-26@04:01:33 GMT

پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی اور خاندانی منصوبہ بندی

اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT

پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی اور خاندانی منصوبہ بندی

پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی اور خاندانی منصوبہ بندی WhatsAppFacebookTwitter 0 7 March, 2025 سب نیوز


تحریر سدرہ انیس

جنرل ایوب خان کے دورِ حکومت میں ایک بد نام زمانہ مہم چلی جس کا نام خاندانی منصوبہ بندی تھا۔ جس کا سلوگن تھا بچے دو ہی اچھے پھر جب ہمارے دور میں اس سے متعلق کوئی ٹیلی ویژن پر اشتہار چلتا تھا تو کافی معیوب سمجھا جاتا تھا اور اِسے مغربی سازش مانا جاتا۔ بہر حال وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سمجھ میں آیا کہ بچے دو ہی اچھے سے کیا مراد ہے۔ حالیہ مہنگائی کے دور میں پاکستان میں بہت ذیادہ تعداد میں ایسے لوگ بھی ہے جو دو بچوں کا بھی خرچ بامشکل پورا کر رہے ہیں۔ پاکستان میں 2.

6 ملین پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے کی زندگی گزار رہے ہیں چونکہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی آبادی اور وسائل کی کمی ہے اور جوں جوں آبادی بڑھ رہی ہے پاکستان کے مسائل میں اضافہ اور وسائل میں کمی آتی جارہی ہے تو آج اُس دور میں چلنے والی مہم کا مطلب واضح طور پر سمجھ آتا ہے۔
حالیہ مارچ 2025 کے سروے کے مطابق پاکستان کی آبادی دنیا کی آبادی کا 3.1 فیصد ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ دنیا میں ہر 33 میں سے ایک شخص پاکستانی ہے۔ مارچ 2025 تک پاکستان کی آبادی 253,900,224 ہے۔ پاکستان دنیا کا پانچواں سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے۔ پاکستان میں آبادی کی کثافت 331 افراد فی مربع کلومیٹر ہے۔ پاکستان میں اوسط عمر 20.6 سال ہے۔
تقریباً 97% پاکستانی مسلمان ہیں، اور 90% آبادی سنی اسلام کی پیروی کرتی ہے۔ اور اگلے تیس سال میں پاکستان دنیا کا آبادی کے لحاظ سے تیسرا سب سے بڑا ملک ہو گا۔پاکستان میں آبادی بڑھنے کی وجہ سے جن مسائلِ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ان مسائل میں وسائل کی کمی، سماجی بدامنی، اور موسمیاتی تبدیلی کے خطرات شامل ہیں۔ دنیا کے ممالک میں پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ شرح پیدائش والا مُلک ہے۔ ایکسپریس ٹریبیون کے ایک آرٹیکل کے مطابق پاکستان میں شرح پیدائش 2.5% ہے اور یہ ہمارے لیے ایک تشویشناک صورتحال ہے۔
پاکستان میں بڑھتی ہوئی آبادی کی سب سے بڑی وجہ خاندانی منصوبہ بندی اور مانع حمل ادویات کا کم استعمال ہے اس کی بڑی وجہ مذہبی عقائد ہیں بعض مذہبی اسکالرز مانع حمل اور بچوں کی منصوبہ بندی کے بارے میں ایک محدود نظریہ رکھتے ہیں۔ چونکہ ہمارے پاکستانی معاشرے میں ایک اچھی خاصی کثیر تعداد ان عقائد کو مانتی ہیں۔
اِس لیے وہ خاندانی منصوبہ بندی اور مانع حمل کو اسلامی تعلیمات کے خلاف سمجھتے ہیں۔پاکستانی خواتین خاندانی منصوبہ بندی کے طریقوں سے آگاہ ہیں،لیکن مانع حمل کی ادویات کے کم استعمال میں سماجی، ثقافتی، مذہبی، اور اقتصادی رکاوٹوں سمیت متعدد عوامل شامل ہیں۔شوہر کی مخالفت اور مشترکہ خاندانی نظام کی مداخلت عام رکاوٹیں ہیں۔ مذہبی پابندیاں اور مانع حمل ادویات کی قیمت FP طریقوں کے بارے میں آگاہی کی کمی اور استمعال کے بعد جسمانی صحت کو متاثر کرنے کا خوف شامل ہے۔ہمارے لیے یہ لمحہ فکریہ ہے کہ اگر ہم نے اِس بڑھتی ہوئی آبادی پر کوئی اقدامات نہ کیے تو مستقبل میں ہمیں پریشانی سے دوچار ہونا پڑےگا ۔ بڑھتی ہوئی آبادی سے پیدا ہونے والے مسائل سے نمٹنے کے لئے ہمیں چاہیے کہ بیٹے کی پیدائش کے لئے مزید بچے پیدا کرنا اور بیٹیوں میں تفریق کے تصور کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ سرکاری اور غیر سرکاری تنظیموں کو گھر کی دہلیز پر مانع حمل خدمات کی مشاورت کو فروغ دینے کے لیے گروپس کو منظم کرنا چاہیے۔ ہمیں چاہیے کہ ملک کے معاشی استحکام اور اپنے لوگوں کے معیار زندگی کو بلند کرنے کے لیے اپنی شرح نمو کو کنٹرول کریں اور ایک ٹیم کے طور پر کام کریں۔ سوچنے کی بات یہ ہے کہ آج کے اِس جدید دور میں بھی ہم اس بات سے آگاہ نہیں کہ وسائل کی کمی اور بڑھتی ہوئی آبادی ہمارے لیے مسائل کا سبب ہے جس سے ہم ایک صحت مند معاشرے کی بنیاد نہیں رکھ سکتے ۔بڑھتی ہوئی آبادی اور ہمارے غیر زمہ دارانہ رویہ کو دیکھ کر مجھے حاطب صدیقی کی نظم یاد آتی ہے۔ جو ہمارے آجکل کے حالات پر سہی بیٹھتی ہے۔
کبوتر بولا غٹرغوں۔ یا اللہ میں کیا کروں
دو افراد کے کنبے کو۔ آخر میں کیسے پالوں
کیا لاؤں خود کھانے کو۔ کیا اُن کے منہ میں ڈالوں
کس کس سے فریاد کروں کس کس سے دانہ مانگوں
روتا کُرتا رہتا ہوں غوں غوں غوں غٹرغوں

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: بڑھتی ہوئی آبادی اور پاکستان میں پاکستان کی کی کمی

پڑھیں:

ہمارے نظریاتی اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن پاکستان کی سالمیت سب سے مقدم ہے، سینیٹر ایمل ولی خان

سینیٹر ایمل ولی خان نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے بھارت کو دیے گئے مؤثر اور منہ توڑ جواب کی بھرپور حمایت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ جب بھی وطن کی بات ہوگی، ہم حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔ پاکستان کے تمام شہری ملکی خودمختاری اور سالمیت کے دفاع کے لیے متحد ہیں، اور ہمارے درمیان نظریاتی اختلافات ہوسکتے ہیں، لیکن پاکستان کی سالمیت سب سے مقدم ہے۔

ایمل ولی خان نے بھارت کے حالیہ اقدامات اور بیانات کو ’شرمناک حرکت‘ قرار دیتے ہوئے ان کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کے کسی بھی ڈرامے یا چال کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے انگلش میں تقریر صرف ان لوگوں کے لیے کی جو انگلش سمجھتے ہیں۔

انہوں نے پیپلز پارٹی کو سندھ طاس معاہدے سے متعلق قانونی فتح پر مبارکباد دی اور زور دیا کہ صرف سندھ ہی نہیں بلکہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے مسائل کو بھی ایسے ہی حل کیا جائے جیسے سندھ کے لیے آواز بلند کی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: پہلگام حملہ: بھارتی الزامات اور اقدامات کے خلاف سینیٹ میں متفقہ قرارداد منظور

ایوان کے ماحول سے متعلق بات کرتے ہوئے ایمل ولی خان نے کہا کہ ایوان میں مجرموں کی تصاویر لانے پر پابندی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو کل ہم بھی قیدیوں کی تصاویر لے آئیں گے، کیونکہ مجھے بھی اظہارِ رائے کا مکمل حق حاصل ہے۔

ایمل ولی خان نے یاد دہانی کرائی کہ 26ویں آئینی ترمیم کے وقت اپوزیشن لیڈر کہاں تھے؟ اور متنبہ کیا کہ اٹھارہویں ترمیم اور صوبائی خودمختاری پر حملہ نہ کیا جائے۔ جس طرح پاکستان کو پانی سے پیار ہے، ہمیں بھی اپنے قدرتی وسائل سے اتنا ہی پیار ہے۔

ایوان کی کارروائی پیر، 28 اپریل تک ملتوی

سینیٹ اجلاس میں حالیہ علاقائی صورتحال، بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزامات، اور پہلگام واقعے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی پر تفصیلی بحث ہوئی۔ ارکانِ سینیٹ نے بھارت کے اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے متفقہ قرارداد منظور کی، جس میں پاکستان کی خودمختاری، قومی سلامتی اور کشمیری عوام کی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔ جس کے بعد ایوان کی کارروائی پیر، 28 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایمل ولی خان بھارت پاکستان پہلگام سینیٹ کشمیر

متعلقہ مضامین

  • کشیدگی، ثالثی کی پیشکش ہوئی نہ فی الحال کوئی منصوبہ: دفتر خارجہ
  • جنگ مسلط کی گئی تو پوری قوم پاک فوج کیساتھ ہوگی، طاہر اشرفی
  • ہمارے نظریاتی اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن پاکستان کی سالمیت سب سے مقدم ہے، سینیٹر ایمل ولی خان
  • پاکستان کے جواب سے بہت زیادہ مطمئن ہوں، مشاہد حسین
  • بھارت پاکستان کے شہروں پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہا ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • بھارت پاکستانی شہریوں پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، اگر ایسا ہوا تو بھارتی شہری بھی محفوظ نہیں رہیں گے، وزیر دفاع
  • ناقص منصوبہ بندی کے نقصانات
  • پنجاب میں  خواتین کے قتل، زیادتی، اغوا ور تشدد کے واقعات میں نمایاں اضافہ
  • آبادی میں اضافہ اور موسمیاتی تبدیلی جیسے بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے نجی شعبے کے تعاون کی ضرورت ہے،محمد اورنگزیب
  • لاہور میں تیزی سے بڑھتی ہوئی شہری آبادی نے شدید گرمی کے بحران کو سنگین بنا دیا