لاہور:

لاہور: پنجاب پولیس کے 39 ڈی ایس پیز کو ایس پی کے عہدے پر ترقی دے دی گئی ہے، جس کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

ایس پی عہدے پر ترقی کے لئے پروموشن بورڈ کا اجلاس گزشتہ دنوں آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی زیر صدارت منعقد ہوا تھا۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق، پروموشن بورڈ نے میرٹ اور قواعد و ضوابط کے مطابق 39 ڈی ایس پیز کی ترقی کے لئے سفارشات تیار کیں، جنہیں آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے منظوری کے لیے حکومت پنجاب کو بھیج دیا تھا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی حتمی منظوری کے بعد ترقیوں کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے ترقی پانے والے افسران کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ان کی محنت اور ایمانداری کی قدر کی جاتی ہے۔

انہوں نے ایس پی کے عہدے پر ترقی پانے والے افسران سے مزید دلجمعی کے ساتھ فرائض کی ادائیگی کی توقع ظاہر کی اور کہا کہ پاکستان کی بے خوف حفاظت اور پاکستانی عوام کی بے لوث خدمت کو یقینی بنائیں۔

ترقی پانے والے افسران میں ڈی ایس پی ٹریفک ریاض احمد کے علاوہ شاہد رشید، ساجد محمود، یوسف ہارون، فواد احمد، منیر بدر، شفقت ندیم، کاشف عبداللہ، رمیز احمد، رضا اللہ، علی اختر، شاہد شفیق، عامر مشتاق، شاہد نذیر، جان محمد، محمد خان، عرفان الحق، بابر ممتاز، سعید احمد، منصور الحسن، اختر علی، عاطف عمران، محمد سلیم، فیاض احمد، جمشید اقبال، محمد طارق، حسن فاروق، نصراللہ خان، خالد سعید، ظفر جاوید، شاہد اکرام، عصر علی، غازی محمد عمر فاروق، ذوالفقار علی، مدثر اقبال، ہمایوں افتخار، معظم علی، سلیم اللہ اور آئی جی پنجاب کے اے پی ایس او عادل رشید شامل ہیں۔

ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا کہ کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ اور دیگر یونٹس میں ایس پی کے عہدے پر ترقی کے لئے پروموشن بورڈ کا اگلا اجلاس عید کے بعد منعقد ہوگا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایس پی کے عہدے پر ترقی پنجاب پولیس ڈی ایس پی

پڑھیں:

کراچی: پولیس وردیوں میں ملبوس 6 جعلی اہلکار گرفتار

کراچی پولیس نے ڈیفنس فیز 8 سی یو مسجد تور حنیف کے قریب  دوران گشت کارروائی کرتے ہوئے پولیس وردیوں میں ملبوس 6 جعلی پولیس اہلکاروں کوگرفتارکرلیا۔

ایس ایچ او ساحل افتخاراحمد آرائیں کے مطابق پولیس پارٹی گشت پر تھے کہ انھوں نے تین موٹر سائیکلوں پر سوار6 افراد جوکہ پولیس یونیفارم میں ملبوس تھے انہیں مشکوک حالت میں پایا۔

پولیس نےدوران تفتیش سروس کارڈ طلب کیا تو ان افراد نے پولیس سروس کارڈ دکھانے سے معذرت کی اور اعتراف کیا کہ وہ حقیقی پولیس اہلکار نہیں بلکہ ہم نے ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کے لیے شوقیہ وردی پہن کرعوام پرروب ڈالنے کی کوشش کررہےتھےجنہیں گرفتارکرلیا گیا۔

گرفتارملزمان شہریارخان ولد محمد شاہد خان،محمد رضوان ولد محمد زبیر،یوسف خان ولد امین خان،نور فراز ولد گل فراز،محمد کاشف ولد ناظر خان اورحماد ولد وزیرزادہ شامل گرفتار ملزمان کے قبضے سے تین موٹر سائیکلیں برآمد کرلی گئیں۔

پولیس نے گرفتار جعلی پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ الزام نمبر 25/162 درج کرکے تفتیش شروع کردی گرفتارملزمان کو انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کردیا گیا ۔

متعلقہ مضامین

  • سی ٹی ڈی کا تونسہ شریف میں آپریشن ، دہشتگردی کا بڑا منصوبہ ناکام، فتنہ الہندوستان کے 5 دہشتگرد ہلاک 
  • شاہد اسلام کی بطور ڈپٹی ڈی جی پاکستان سپورٹس بورڈ بحالی پر مبارکباد
  • وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی کی زیرصدارت پنجاب یونیورسٹی سینڈیکیٹ کا اجلاس
  • ہمارے 26لوگوں کی بحالی تک اسمبلی نہیں جائیں گے،اپوزیشن لیڈر پنجاب ملک احمد بچھر
  • گالیاں دینے، گریبان پکڑنے، حملہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ملک احمد خان
  • پاکستان کے پہلا گولڈ میڈلسٹ پہلوان دین محمد 104 سال کی عمر میں انتقال کرگئے
  • ملک احمد خان نے سنی اتحاد کونسل کے 26 ارکان کیخلاف ریفرنس دائر کر دیا
  • پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی کیس ،سنی اتحاد کونسل کے 26ارکان کیخلاف نااہلی ریفرنس دائر
  • وزیر خزانہ کی سیویل میں عالمی رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں، پاکستان کی اقتصادی شراکت داریوں کو فروغ دینے پر زور
  • کراچی: پولیس وردیوں میں ملبوس 6 جعلی اہلکار گرفتار