بازیاب مسافروں کو لے کر مال بردار ٹرین مچھ اسٹیشن پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
سیکیورٹی فورسز کے بازیاب کروائے گئے 104 مسافروں کو لے کر مال بردار ٹرین مچھ ریلوے اسٹیشن پہنچ گئی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فورسز نے جعفر ایکسپریس کے 104 مسافروں کو دہشت گردوں سے باحفاظت بازیاب کروایا۔
جعفر ایکسپریس حملے کے دہشت گرد رعایت کے مستحق نہیں، محسن نقویوفاقی وزیر داخلہ سینیٹر محسن نقوی نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس حملے میں ملوث دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
ذرائع کے مطابق بازیاب کروائے جانے والوں میں 58 مرد، 31 عورتیں اور 15 بچے شامل ہیں جبکہ آپریشن میں 16 دہشت گرد مارے جاچکے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق 17 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا چکا ہے، دہشت گرد اپنے بیرون ملک ہینڈلرز سے بذریعہ سیٹلائٹ فون رابطے میں ہیں۔
ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے چھوٹی ٹولیوں میں تقسیم دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کردیا، دہشت گردوں کے خلاف کلیئرنس آپریشن جاری ہے ۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ذرائع کے مطابق
پڑھیں:
ایف بی آر ٹیکس وصولیوں میں ناکام، سالانہ شارٹ فال 1027 ارب تک پہنچ گئی
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو مئی 2025 کے دوران 206 ارب روپے سے زائد کے ریونیو شارٹ فال کا انکشاف ہوا ہے جبکہ رواں مالی سال کے گیارہ ماہ(جولائی تا مئی) میں فیڈرل بورڈ کا ریونیو شارٹ فال مجموعی طور پر 1,027 ارب روپے کے لگ بھگ ہوگیا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ذرائع کا کہنا ہے رات گئے تک ایف بی آر کو موصول ہونے والے خالص ٹیکس وصولیوں کے عبوری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ(مئی) ایف بی آر نے 1110 ارب روپے کے مقررہ ہدف کے مقابلے میں 904 ارب روپے کے لگ بھگ ٹیکس وصولیاں کی گئیں۔
اس لحاظ سے ایف بی آر کو مئی میں 206 ارب روپے کے ٹیکس شارٹ فال کا سامنا ہے، جس سے سالانہ ہدف حاصل کرنا چیلنج کی صورت اختیار کرگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے لیے مالی سال 2024-2025 کے آخری مہینے (جون) میں ریونیو اہداف کا حصول ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے کیونکہ مئی 2025 میں ٹیکس وصولیوں میں 206 ارب روپے کا نمایاں شارٹ فال سامنے آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مئی میں ایف بی آر کا 1110 ارب روپے کا ہدف تھا مگر صرف 904 ارب روپے ہی وصول کیے جا سکے ہیں۔ جولائی 2024 سے مئی 2025 تک کے دوران محصولات میں مجموعی طور پر 1,027 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ اس عرصے میں ایف بی آر نے 11,240 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں صرف 1,213 ارب روپے ہی وصول کیے۔
اس طرح ٹیکس خسارہ، جو جولائی تا مارچ کے دوران 703 ارب روپے تھا جو مئی کے اختتام پر بڑھ کر 1,027 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے یہ صورت حال ایف بی آر اور وزارت خزانہ دونوں کے لیے باعث تشویش بن چکی ہے۔
ذرائع کے مطابق محصولات میں مسلسل کمی کے پیش نظر حکومت نے ایف بی آر کا سالانہ ٹیکس ہدف 12,913 ارب روپے سے کم کر کے 12,334 ارب روپے مقرر کیا تاہم اس کے باوجود جون 2025 کے لیے مقررہ 2,121 ارب روپے کی وصولی ایک مشکل ہدف تصور کی جا رہی ہے۔
ٹیکس حکام کا کہنا ہے کہ جون 2025میں ہدف کے حصول کے لیے تمام ممکنہ ذرائع بروئے کار لائے جا رہے ہیں تاہم ادارے کو شدید دباؤ کا سامنا ہےحکام نے عندیہ دیا ہے کہ موجودہ مالی سال کے آخر تک محصولات کا ہدف حاصل کرنے کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق مئی کا شارٹ فال موجودہ مالی سال کے دوران کسی ایک ماہ میں سب سے زیادہ ہے جس نے حکومتی معاشی حکمت عملی اور محصولات کے اہداف پر سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔