چاند سےمتعلق محکمہ موسمیات کی نئی پیشگوئی،اہم خبرآگئی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے عید الفطر کے چاند کی رویت کے حوالے سے 30 مارچ کو اجلاس طلب کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہناہے کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوگا جبکہ زونل کمیٹیوں کے اجلاس مقررہ مقامات پر ہوں گے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق عید الفطر غالباً پیر 31 مارچ کو ہونے کا امکان ہے۔ شوال کا چاند 29 مارچ کو سہ پہر 3 بج کر 58 منٹ پر پیدا ہوگا اور غروب آفتاب کے بعد تقریباً 70 منٹ تک آسمان پر موجود رہے گا۔
مزید کہا گیا کہ 20 گھنٹے پرانا چاند عام آنکھ سے باآسانی دیکھا جا سکتا ہے اور 30 مارچ کو چاند کی عمر 27 گھنٹے ہو چکی ہوگی، جس سے اس کا نظر آنا مزید آسان ہوگا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ بین الاقوامی فلکیاتی مرکز پہلے ہی تصدیق کر چکا ہے کہ 29 مارچ بروز ہفتہ عرب اور اسلامی ممالک میں شوال کا چاند دیکھنا ممکن نہیں ہوگا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ چاند سورج کے غروب ہونے سے پہلے ہی ڈوب جائے گا اور اس کی پیدائش غروب آفتاب کے بعد ہوگی۔
ان سائنسی حقائق کے پیش نظر، 29 مارچ کو کسی بھی طریقے سے چاند نظر آنا ناممکن ہوگا، چاہے وہ عام آنکھ، دوربین، یا جدید آلات کے ذریعے دیکھا جائے۔
ایسے ممالک جہاں چاند دیکھنے کی شرعی تصدیق ضروری ہوتی ہے، وہاں رمضان کے 30 مکمل ہونے کے بعد عید الفطر 31 مارچ بروز پیر کو منائی جائے گی۔ تاہم کچھ ممالک اپنے روایتی چاند دیکھنے کے طریقوں کے مطابق عید الفطر 30 مارچ بروز اتوار کو بھی منانے کا اعلان کر سکتے ہیں۔
مزیدپڑھیں:تربیلا ڈیم میں پانی کم،بجلی کے 12 یونٹ بند،لوڈشیڈنگ کا خدشہ
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
چلاس اور بونجی میں گرمی عروج پر، 28 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
گلگت بلتستان کے علاقے چلاس اور بونجی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کا نیا ریکارڈ قائم ہوگیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 5 جولائی کو چلاس اور بونجی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کا نیا ریکارڈ قائم ہوا اور 28 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔
چلاس میں 5 جولائی کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 48.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، اس سے پہلے 17 جولائی 1997 کو 47.7 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: جنوبی وزیرستان کے خوش ذائقہ پھل موسمیاتی تبدیلی کی لپیٹ میں، معیشت متاثر
محکمہ موسمیات کے مطابق بونجی میں 5 جولائی کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 46.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، اس سے پہلے 12 جولائی 1971 کو 45.6 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ درجہ حرارت میں اضافہ گلیشیئر کے تیزی سے پگھلنے کا باعث بن سکتا ہے، آئندہ ہفتے کے دوران شمالی علاقہ جات میں گلوپ اور ندی نالوں میں طغیانی کے خدشات ہیں۔
محکمہ موسمیات نے 4 جولائی کو گلوپ الرٹ بھی جاری کردیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
گرمی گلیشیئر ماحولیاتی تباہی محکمہ موسمیات