سپریم کورٹ میں عید تعطیلات کے دوران بھی افسران کو آن کال رہنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
سپریم کورٹ میں عید الفطر کی تعطیلات کے دوران بھی افسران کو آن کال ڈیوٹی پر میسر رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔
عدالت عظمیٰ کی جانب سے دفاتر میں ضروری امور کی انجام دہی کے پیش نظر فیصلہ کیا گیا۔
عید الفطر کے دوران دو افسران آن کال رہیں گے۔
عدالت نے تمام متعلقہ برانچز اور رجسٹریز کے سربراہان کو افسران نامزد کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سپریم کورٹ نے نامزد افسران کی تفصیلات کل تک فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بجٹ، سپریم کورٹ کے اخراجات کیلئے 6.64 ارب روپے مختص
آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے اخراجات کے لیے 6 ارب 64 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ افسران کی تنخواہوں کے لیے 54 کروڑ اور دیگر عملے کے لیے 91 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، اثاثہ جات کی خریداری کے لیے 42 کروڑ اور ترقیاتی کاموں کے لیے 45 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مالی سال 26-2025ء کے بجٹ میں سپریم کورٹ کے اخراجات کے لیے 6 ارب 64 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، عدالت عظمیٰ کے ملازمین کی تنخواہوں اور الاؤنسز پر 3 ارب 26 کروڑ روپے سے زائد خرچ کیے جائیں گے۔ آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ سپریم کورٹ کے اخراجات کے لیے 6 ارب 64 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ افسران کی تنخواہوں کے لیے 54 کروڑ اور دیگر عملے کے لیے 91 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، اثاثہ جات کی خریداری کے لیے 42 کروڑ اور ترقیاتی کاموں کے لیے 45 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
عدالت عظمیٰ کے ملازمین کو ریٹائرمنٹ پر ملنےو الے فوائد کی مد میں 23 کروڑ 80 لاکھ روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے، جبکہ گرانٹس، سبسڈیز اور قرضہ جات کی معافی کی مد میں 2 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، سپریم کورٹ کے آپریٹنگ اخراجات کا بجٹ ایک ارب 3 کروڑ روپے رکھا گیا ہے۔