اسٹیبلشمنٹ سے صرف رابطے بحال ہوئے تھے مذاکرات نہیں ہوئے، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
اسلام آباد: پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہاہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے صرف رابطے بحال ہوئے تھے مذاکرات نہیں ہوئے، 24 نومبر سے قبل صرف رابطے کی بحالی ہوئی تھی کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ تحریک انصاف کے اسٹیبلشمنٹ سے حتمی مذاکرات شروع ہی نہیں ہوئے، ڈیل کے تاثر کی باتیں بے بنیاد ہیں جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ طلال چوہدری کا طالبان کی واپسی کا بیان حقائق کے برعکس ہے، پاکستان دہشتگردی کے نرغے میں ہے، یہ الزامات لگانے کا وقت نہیں، ایسے بیانات کے بجائے اپنی توجہ دہشتگردی روکنے پر مرکوز کریں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ریکارڈ کا حصہ ہے طالبان آباد کاری کے فیصلے جولائی 2022 کے بعد ہوئے تھے، طلال نے غیر ذمہ دارانہ بیان دیا کہ دہشتگردوں نے پی ٹی آئی کو نشانہ نہیں بنایا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم پاکستان میں دہشتگردی اور کسی بھی پاکستانی شہری کو نشانہ بنانے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر نے کہا نے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان میں منشیات فروشوں کے رابطے کس ملک کے سمگلروں سے ہیں؟ تہلکہ خیز انکشافات
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )کراچی کے منشیات فروشوں کے رابطے افریقی منشیات فروشوں سے جاملے، شہر میں منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران 6 بڑے منشیات فروشوں کو گرفتار کرلیا، کراچی میں 18 ہزار سے 25 ہزار روپے گرام تک فروخت ہونے والی کوک نامی منشیات کی ترسیل سے متعلق بڑے انکشافات سامنے آئے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق کراچی شہر میں منشیات فروشوں کے گرد گھیرا تنگ ہوگیا، اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے مختلف کاروائیوں کے دوران 6 بڑے منشیات فروشوں کو گرفتار کرلیا جبکہ ملزمان نے منشیات سے جڑے نیٹورک کے راز فاش کردیے۔
فیض آباد احتجاج کیس: پی ٹی آئی رہنماؤں فردِ جرم عائد
شہر قائد منشیات فروشوں کے شکنجے میں کراچی پولیس نے مصطفی عامر قتل کیس میں ہونے والے منشیات کے خوفناک انکشافات کے بعد اسپیشل انویسٹیگیشن یونٹ کو منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا حکم دیا تو منشیات کے بڑے ڈیلر اور ان کے کارندے پولیس کی گرفت میں آگئے، اس کے بعد دوران تفتیش ملزمان نے منشیات کے نیٹ ورک کا راز فاش کرنا شروع کیا۔
ایس ایس پی اسپیشل انویسٹیگیشن یونٹ ڈاکٹر شعیب میمن نے بتایا کہ کوک نامی مہنگی ترین منشیات افریقا سے لاہور اور پھر کراچی منتقل کی جاتی ہے جبکہ آئس نامی منشیات بلوچستان کے راستوں سے کراچی پہنچائی جاتی ہے۔مختلف کارروائیوں کے دوران 8 کلو چرس، 80 گرام آئس اور 10 گرام کوک قبضے میں کرلی گئی۔
یہ عمر سرفراز چیمہ وہ ہے جو گورنر رہے ہیں؟سپریم کورٹ کا استفسار
پولیس کا منشیات سے متعلق دیگر اداروں کے ساتھ مل کر منشیات کے خلاف کریک ڈاون تو جاری ہے دیکھنا یہ ہے کہ یہ کاروائیاں تواتر کے ساتھ جاری رہتی ہیں یا پھر وقت کے ساتھ کاروائیاں سست روی کا شکار ہوجاتی ہیں۔
مزید :