نیتن یاہو کی حماس کو غزہ چھوڑنے کی مشروط پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے رہنماؤں کو غزہ چھوڑنے کی پیشکش کی، مگر شرط رکھی کہ مسلح گروپ پہلے اپنے ہتھیار ڈال دے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، کابینہ اجلاس میں نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل جنگ کے دوران بھی مذاکرات کر رہا ہے اور انہیں حماس کے مؤقف میں دراڑیں پڑتی نظر آ رہی ہیں۔
دوسری جانب، اسرائیل نے عید الفطر کے موقع پر بھی غزہ پر فضائی حملے کیے، جس میں 30 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے، جن میں کئی بچے بھی شامل تھے۔ غزہ سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق، ایک فضائی حملے میں ایک گھر اور بے گھر فلسطینیوں کے لیے لگائے گئے خیمے کو نشانہ بنایا گیا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیلی قیدیوں کو ہرصورت زندہ یا مردہ واپس لانا چاہتے ہیں: نیتن یاہو
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہونے کہاکہ غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی سے متعلق پیش رفت ہوئی ہے۔
تل ابیب عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ویڈیو بیان میں کہا امید ہے جلد اچھی خبر ملے گی، اسرائیل قیدیوں کو ہر صورت زندہ یا مردہ واپس لانا چاہتا ہے،حماس نے 7 اکتوبر 2023ء کو 251 اسرائیلیوں کو یرغمال بنایا ہے۔
نیتن یاہو کا مزید کہنا تھا کہ 55 تاحال حماس کی قید میں ہیں، جن میں 31 اسرائیلی یرغمالی ہلاک ہو چکے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ اسرائیل کے دشمن اس کا اور انسانیت کی مشترکہ تہذیب کا خاتمہ کر کے جبر و دہشت کا راج چاہتے ہیں جبکہ ان کا ملک اپنے دفاع کی جنگ لڑتا رہے گا۔