آصف زرداری سندھ کا پانی بیچ کر آنسو بہا رہے ہیں، قائد حزب اختلاف عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
آصف زرداری سندھ کا پانی بیچ کر آنسو بہا رہے ہیں، قائد حزب اختلاف عمر ایوب WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے حکومتی اتحاد پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے پانی پر قبضہ کیا گیا ہے اور آصف زرداری سندھ کا پانی بیچ کر اب مگر مچھ کے آنسو بہا رہے ہیں۔
اسلام آباد میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے پاکستان کو ہارڈ اسٹیٹ ہونا چاہیے، جب پاکستان میں استحکام نہیں اور قانون کی حکمرانی نہیں تو ہارڈ اسٹیٹ کیسے بنے گی۔ان کا کہنا تھا کہ جب ملک میں پیسا نہیں ہو گا، اگراتفری ہو گی، دفاع کمزور ہو گا تو ملک کیسے ترقی کرے گا اور میں وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ یہاں سے یہ فیڈ ٹی وی چینلز پر نہیں چل رہی ہو گی۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ریاست کی تعریف کیا ہے؟ ریاست مجلس شوری ہے، افواج، انٹیلی جنس ایجنسیاں ریاست کے اوزار ہیں، یہ تو ایسا ہے کہ چوکیدار اٹھ کر کہے کہ گھر میں چلاں گا۔انہوں نے کہا کہ جب ہم سچ بتانے لگتے ہیں تو بس پھر ٹی وی کی فیڈ کٹ جاتی ہے، بلوچستان والے کہتے ہیں جبری گمشدگیوں کو ختم کرو اور ہمارے وسائل پر ہمیں حق دو۔عمر ایوب نے کہا کہ سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں ہوا، آصف زرداری نے خود سندھ کا پانی بیچا اور پھر مگرمچھ کے آنسو بہا رہا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ جولائی 2024 میں ایوان صدر میں گرین انیشیٹو کا اجلاس ہوتا ہے جس میں تمام چیزیں موجود ہیں اور اس پر آصف علی زرداری دستخط کرتے ہیں، آصف علی زرداری نے پہلے ہی سندھ کا پانی بیچ دیا ہے اور وزرا اس کی تصدیق کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں پیٹرول کی قیمتیں کم ہوئی ہیں، پاکستان میں مہنگائی زیادہ ہوئی ہے۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ جعفر ایکسپریس انٹیلیجنس ناکامی تھی لیکن انٹیلی جنس والے ڈالے لے کر ہمارے اور میڈیا کے پیچھے گھوم رہے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبر26اپریل کو مکمل ملک گیر ہڑتال ہو گی، حافظ نعیم الرحمان کا اعلان 26اپریل کو مکمل ملک گیر ہڑتال ہو گی، حافظ نعیم الرحمان کا اعلان باکو-لاہور پی آئی اے کی براہ راست پروازوں سے سیاحت کو فروغ دیا جاسکے گا، وزیراعظم افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفی کمال جماعت اسلامی کا ریڈزون کے بجائے اسلام آباد ایکسپریس وے پر مظاہرے کا اعلان چمپئن ٹرافی میں انجری:اسلام آباد یونائیٹڈ کے آسٹریلوی آل را ئو نڈر پی ایس ایل 10 سے باہر نائیجیریا: چرواہوں اور کسانوں کے درمیان جھڑپوں میں 56 افراد ہلاکCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سندھ کا پانی بیچ قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ اسلام آباد نے کہا کہ آنسو بہا عمر ایوب رہے ہیں
پڑھیں:
بھارت سن لے! دریائے سندھ سے ہمارا پانی بہے گا یا تمہارا خون: بلاول
اسلام آباد؍ سکھر (نوائے وقت رپورٹ) بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ دریائے سندھ پر ایک اور حملہ بھارت کی طرف سے ہوا ہے، کہنا چاہوں گا کہ دریائے سندھ ہمارا ہے اور یہ ہمارا رہے گا، اس دریا سے ہمارا پانی بہے گا یا ان کا خون بہے گا۔ سکھر میں جلسے سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اس دفعہ بھارت کی طرف سے سندھو پر حملہ ہوا ہے، مقبوضہ کشمیر میں دہشتگردی کا واقعہ ہوا تھا، جس کا الزام نئی دہلی نے پاکستان پر لگایا، مودی نے اپنی کمزوریاں چھپانے کے لیے جھوٹے الزامات لگائے، ایسا نہیں ہوسکتا کہ ایک دن فیصلہ کرے کہ آپ سندھ طاس معاہدے کو نہیں مانتے، نہ بین الاقوامی سطح پر یہ مانا جائے گا، نہ پاکستان کے عوام یہ مانیں گے۔ جیسے ہم نے پاکستان کے شہروں اور گلیوں میں دریائے سندھ پر آواز اٹھائی اور وفاقی حکومت کو قائل کیا کہ وہ نئی نہریں نہیں بنائے گی، ویسے ہی جدوجہد کریں گے، پاکستان کے عوام بہادر لوگ ہیں، ہم بھارت کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، سرحد پر ہماری افواج آپ کو منہ توڑ جواب دیں گی۔ تمام صوبے مانیں گے تو نہریں بنیں گی، یہ بات ہو چکی ہے کہ یہ حکومت پاکستان کی پالیسی ہے کہ آپ کی مرضی کے بغیر کوئی نئی کینالز نہیں بنیں گی۔ یہ پرامن جمہوری جدوجہد کی کامیابی ہے، شہباز شریف کے شکر گزار ہیں کہ آپ (عوام) کے اعتراضات کو سن کر اب مشترکہ مفادات کونسل میں اکثریتی جماعتوں، مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی فیصلہ کر چکے ہیں کہ کوئی نئی کینال آپ کی مرضی کے بغیر نہیں بنے گی۔ وفاقی حکومت یہ مان چکی ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس فوراً بلایا جائے۔ ایک انٹرویو میں بلاول نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے ہمیں سلامتی کمیٹی کے فیصلوں پر بریف کیا۔ بھارت نے پاکستان کیخلاف جو اقدامات کئے ہم نے ان کی مذمت کی ہے۔ بھارت دہشتگردی کا مقابلہ کرنے میں دلچسپی ہی نہیں رکھتا۔ کشمیر میں دہشتگردی ہو تو اسے دیکھنے سے پہلے ہی پاکستان پر الزام لگا دیتے ہیں۔ یہ خطرناک صورتحال ہے۔ ہمارے خطے میں مغربی ممالک کے اپنے مفادات ہیں۔ دہشتگردی اور اپنے لوگوں کی ناراضی سے توجہ ہٹانے کیلئے جعفر ایکسپریس جیسے واقعہ کی بھارت مذمت نہیں کرتا تو کیا اسے سراہتا ہے؟۔ بھارت دہشتگردی کو اپنی خارجہ پالیسی آگے بڑھانے کیلئے استعمال کرنا چاہتا ہے۔ حالیہ اقدامات سے بھارت اندرونی اور بین الاقوامی طور پر تنہا ہوگا۔ مودی پہلی بار جیتے تو یہ غلط فہمی تھی کہ شاید حالات بہتر کر لیں گے۔ میرا خیال ہے اب لوگ بھارتی اقدامات کی حقیقت سمجھنا شروع ہو گئے ہیں۔ کچھ ایسی سیاسی قوتیں ہیں جو نہروں کے مسئلے کا حل نہیں چاہتیں۔ کچھ قوتیں مسائل کھڑے کرنا چاہتی ہیں۔ کچھ قوتیں چاہتی ہیں کہ سندھ اور پنجاب کو لڑوا کر فائدہ اٹھایا جائے۔ منفی قوتوں کو سیاسی طور پر جواب دیں گے۔