بھارت نے جارحیت کی تو 65ء سے بڑا نقصان اٹھائے گا، فضل الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
لاہور:
جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ فلسطین کے عوام آزادی اور اپنی سرزمین کے دفاع کیلیے قربانیاں دے رہے ہیں، انکے جذبے اور استقامت کو سلام پیش کرتا ہوں۔
اہلِ فلسطین کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ چاہے دنیا ان کے ساتھ ہو یا نہ ہو، پاکستانی عوام پوری طرح ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
مینار پاکستان پر قومی کانفرنس یکجہتی فلسطین سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو بتانا چاہتے ہیں کہ بچوں کا قتل اگر "دفاعی جنگ” کہلائے، تو یہ سراسر ناانصافی ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت مخالف تحریک چلانے کیلیے مجلس عمومی کا اجلاس طلب کر لیا، مولانا فضل الرحمن
اسرائیلی قیادت خصوصاً نیتن یاہو جنگی مجرم ہے اور عالمی عدالت انصاف کو اسے سزا دینی چاہئے، جس طرح ماضی میں صدام حسین کو چند افراد کے قتل پر پھانسی دی گئی تھی۔
آج دنیا کے قوانین صرف طاقتور کے مفاد میں کام کرتے ہیں اور انصاف کے نام پر طاقت کا راج ہے۔
انہوں نے کہا پہلگام میں نہتے سیاحوں پر حملہ افسوسناک ہے، لیکن جب اہلِ غزہ پر ظلم ہوتا ہے تو بھارت اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے۔ بھارت ایک عرصے سے مسلمانوں کا دشمن ہے اور غزہ پر بمباری میں اسرائیل کا ساتھ دے رہا ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
میں نے وزیراعظم رہنا ہوتا تو کون روک سکتا تھا؟ وزیراعظم چوہدری انورالحق کا اسمبلی میں خطاب
آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم چوہدری انوارالحق نے نے کہا ہے کہ اگر یہ دوست مجھ سے مشورہ کر لیتے تو اس تقریر کی ضرورت پیش نہ آتی۔ اب جس نے یہ لکھا ہے کہ یہ اکیلا آدمی جمہوری و آئینی ڈھانچے کو نقصان پہنچا گیا ہے، ان کی اس بات پر کیا کہوں؟
قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آج نامزد قائدِ ایوان کا استعفیٰ دیکھا۔ ’انہوں نے ایوان میں نامزد قائد ایوان کا استعفیٰ پڑھ کر سنایا۔‘
مزید پڑھیں: تحریک عدم اعتماد: وزیراعظم آزاد کشمیر انوارالحق استعفیٰ دیں گے یا نہیں؟ خود بتا دیا
انوارالحق کا کہنا تھا کہ اکثریت پوری ہوگئی تو جانے والے کو چلے جانا چاہیے۔ ایک ہزار مرتبہ یہ بات کہی کہ 27 بندے جمع کیجیے میرا استعفیٰ لیجیے۔ جب یہ 27 بندے پورے ہو گئے تو میں منتظر رہا کہ دولہے کا نام کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس ایوان نے مجھے جنم دیا، اس کا قتل میرے دماغ میں کیونکر آ سکتا ہے؟ یہ کس کتاب میں لکھا ہے کہ آپ کا دوست اکثریت حاصل کر لیتا ہے تو اس کو خجل کرنا ہے۔
وزیر اعظم نے مزید کہاکہ میں اپنے دوستوں کا اس کام کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں جو میں نے 6 ماہ پہلے کرنا تھا۔ مجھے آج بھی کسی سے کوئی گلہ نہیں۔ یہ تبدیلی چاہتے تھے، تبدیلی حاضر ہے۔
اپنے خطاب میں انہوں نے یہ بھی کہاکہ اگر میں نے وزیراعظم رہنا ہوتا تو کیا کوئی مجھے روک سکتا تھا؟ میں نے کہا تھا جب تک میں وزیراعظم ہوں اسمبلی نہیں ٹوٹے گی اور مہاجرین نشستیں میرے دستخط سے ختم نہیں ہوں گی۔
آخر میں وزیراعظم نے کہاکہ میں اپنی پوری کابینہ کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکر گزار ہوں جن کے قلم اور دستخطوں سے مجھے آزادی ملی۔
مزید پڑھیں: آزاد کشمیر اسمبلی: وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کردی گئی
واضح رہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیے قانون ساز اسمبلی کا اجلاس جاری ہے، اور رائے شماری کے لیے تحریک ایوان میں پیش کردی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آزاد کشمیر اسمبلی چوہدری انوارالحق وزیراعظم آزاد کشمیر وی نیوز