فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت کراچی میں طلبہ واک فار فلسطین
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
واک میں ن لیگ کے رہنما پیر ازہر علی شاہ ہمدانی، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے رہنما علامہ ناظر عباس تقوی، جماعت اسلامی کے رہنما مسلم پرویز، جے یو پی کے رہنما علامہ عقیل انجم قادری، متحدہ علماء محاذ کے رہنما مولانا امین انصاری، پی ٹی آئی کے رہنما اسرار عباسی اور پی ایل ایف کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابومریم سمیت دیگر نے شرکت کی۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت کراچی میں طلبہ واک فار فلسطین، سیاسی و مذہبی رہنماؤں سمیت طلباء کی بڑی تعداد شریک
فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت کراچی میں طلبہ واک فار فلسطین، سیاسی و مذہبی رہنماؤں سمیت طلباء کی بڑی تعداد شریک
فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت کراچی میں طلبہ واک فار فلسطین، سیاسی و مذہبی رہنماؤں سمیت طلباء کی بڑی تعداد شریک
فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت کراچی میں طلبہ واک فار فلسطین، سیاسی و مذہبی رہنماؤں سمیت طلباء کی بڑی تعداد شریک
فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت کراچی میں طلبہ واک فار فلسطین، سیاسی و مذہبی رہنماؤں سمیت طلباء کی بڑی تعداد شریک
فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت کراچی میں طلبہ واک فار فلسطین، سیاسی و مذہبی رہنماؤں سمیت طلباء کی بڑی تعداد شریک
فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت کراچی میں طلبہ واک فار فلسطین، سیاسی و مذہبی رہنماؤں سمیت طلباء کی بڑی تعداد شریک
فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت کراچی میں طلبہ واک فار فلسطین، سیاسی و مذہبی رہنماؤں سمیت طلباء کی بڑی تعداد شریک
فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت کراچی میں طلبہ واک فار فلسطین، سیاسی و مذہبی رہنماؤں سمیت طلباء کی بڑی تعداد شریک
فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت کراچی میں طلبہ واک فار فلسطین، سیاسی و مذہبی رہنماؤں سمیت طلباء کی بڑی تعداد شریک
فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت کراچی میں طلبہ واک فار فلسطین، سیاسی و مذہبی رہنماؤں سمیت طلباء کی بڑی تعداد شریک
فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت کراچی میں طلبہ واک فار فلسطین، سیاسی و مذہبی رہنماؤں سمیت طلباء کی بڑی تعداد شریک
اسلام ٹائمز۔ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیرِ اہتمام فوارہ چوک سے کراچی پریس کلب تک ’’طلبہ واک فار فلسطین‘‘ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما پیر ازہر علی شاہ ہمدانی، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید ناظر عباس تقوی، جماعت اسلامی کے رہنما مسلم پرویز، جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما علامہ عقیل انجم قادری، متحدہ علماء محاذ کے بانی سیکریٹری مولانا امین انصاری، تحریک انصاف کے رہنما اسرار عباسی اور پی ایل ایف کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم سمیت مختلف جامعات اور تعلیمی اداروں کے طلبہ کے علاوہ معروف مذہبی اسکالرز، سینئر سیاستدان اور سماجی کارکنان نے واک میں شرکت کی۔ واک کا مقصد نہتے فلسطینی عوام پر جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز بلند کرنا اور دنیا کو یہ پیغام دینا تھا کہ پاکستانی قوم بالخصوص نوجوان نسل فلسطینیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ منتظمین کے مطابق یہ مارچ عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے اور فلسطین کے مظلوم عوام سے اظہارِ یکجہتی کا عملی مظاہرہ تھا۔.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: رہنما علامہ پاکستان کے کے رہنما
پڑھیں:
اسلام دنیا کا تیزی سے پھیلتا مذہب، عیسائیت پیچھے، امریکی تھنک ٹینک
کراچی (نیوز ڈیسک) امریکی تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ اسلام دنیا کا تیزی سے پھیلتا مذہب، عیسائیت کی شرح نمو عالمی آبادی سے پیچھے رہی ، عیسائیت کا عالمی آبادی میں حصہ 1.8 فیصد کم ہوکر 28.8 فیصد رہ گیا، اسلام کا عالمی حصہ 1.8 فیصد بڑھ کر 25.6 فیصد ہوگیا، پیو ریسرچ رپورٹ کے مطابق یورپ ماضی میں عیسائیوں کا سب سے بڑا مرکز تھا، لیکن اب پیچھے رہ گیا ہے، ہر نئے عیسائی کے مقابلے میں تین افراد عیسائیت چھوڑ رہے ہیں ، مسلم اور عیسائی آبادی کے سائز کا فرق کم ہو رہا ہے ، موجودہ رجحانات برقرار رہے تو اسلام مستقبل میں دنیا کا سب سے بڑا مذہب بن سکتا ہے،اسلام کی ترقی کی وجوہات میں زیادہ شرح پیدائش، کم دوری، اور جوان آبادی کی وجوہات شامل ہیں ۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے تھنک ٹینک پیو ریسرچ سینٹر کی تازہ رپورٹ کے حوالے سےعالمی مذہبی منظرنامے میں ڈرامائی تبدیلیوں کا انکشاف کیا ہے۔ 2010سے 2020 تک، عیسائیت سب سے بڑا مذہب رہا لیکن اس کی شرح نمو عالمی آبادی سے پیچھے رہی۔ اسلام نے تیزی سے ترقی کرتے ہوئے عالمی آبادی میں اپنا حصہ بڑھایا، جبکہ غیر مذہبی افراد کی تعداد بھی بڑھی۔ 2700 سے زائد سروے اور مردم شماریوں پر مبنی یہ رپورٹ مذہبی رجحانات کو واضح کرتی ہے۔2020تک عیسائیوں کی تعداد 2 ارب 30کروڑ ہوئی، لیکن عالمی آبادی میں ان کا حصہ 1.8 فیصد کم ہوکر 28.8 فیصد رہ گیا۔ مذہب سے دوری اس کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ رپورٹ کے مصنف کونراڈ ہیکٹ نے کہاہر نئے عیسائی کے مقابلے میں تین افراد عیسائیت چھوڑ رہے ہیں۔سب صحارا افریقہ میں 31 فیصد عیسائی ہیں، جو یورپ کو پیچھے چھوڑ چکا ہے۔ افریقہ کی زیادہ شرح پیدائش اور یورپ کی عمر رسیدہ آبادی اس کی وجہ ہیں۔اسلام کا عالمی حصہ 1.8 فیصد بڑھ کر 25.6 فیصد ہوگیا۔ کم اوسط عمر (24 سال)، زیادہ شرح پیدائش، اور کم دوری نے اسلام کو سب سے تیزی سے بڑھتا مذہب بنایا۔ ہیکٹ کے مطابق،عیسائی اور مسلم آبادی کے سائز کا فرق کم ہو رہا ہے۔موجودہ رجحانات برقرار رہے تو اسلام جلد دنیا کا سب سے بڑا مذہب بن سکتا ہے۔2020 میں 24.2 فیصد افراد غیر مذہبی تھے جب کہ2010 میں یہ شرح23.3 فیصد تھی۔ چین میں ایک ارب تیس کروڑ، امریکہ 10 کروڑ 10 لاکھ ، اور جاپان 7 کروڑ 30 لاکھ کے ساتھ غیر مذہبی افراد سب سے زیادہ ہیں۔
Post Views: 3