حامد میر نےپاکستان میں ڈرون بھیجنے کے بھارتی عزائم بیان کردیے
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان نے بھارت کی جانب سے بھیجے گئے 25 سے زائد اسرائیلی ساختہ ہیروپ ڈرون مار گرائے ہیں۔سینیئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے بھارت کی جانب سے 25 سے زائد ڈرون پاکستان بھیجنے کے مقاصد بتاتے ہوئےکہا کہ بھارت کی جانب سے ڈرون بھیجنے کی وجہ یہ ہے کہ گزشتہ روز بھارت کا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے، ناصرف پاک فضائیہ نے بھارت کے 5 طیارے مار گرائے بلکہ پاکستان آرمی نے بھی ایل اوسی اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فوج کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
حامد میر کا کہنا تھا کہ شدید نقصانات کے بعد بھارت کی جانب سے اپنے طیارے پاکستان بھیجنے سے پرہیز کیا گیا تاکہ پاک فضائیہ انہیں تباہ نہ کردے، اس کے بجائے بھارت نے ڈرون بھیجے۔حامد میر کے مطابق بھارت ڈرون بھیج کر پاکستان میں خوف پھیلانا چاہتا ہے، راولپنڈی میں جو ڈرون پاکستان نے گرایا وہ حملہ آور ڈرون تھا اور اس نے فائر بھی کیا تھا، اس حملے کے باعث راولپنڈی میں شیڈول آج ہونے والا پی ایس ایل کا میچ منسوخ کرکے کراچی منتقل کردیا گیا۔حامد میر کا کہنا تھا کہ ڈرون کا دوسرا مقصد بے یقینی پھیلا کر قومی یکجہتی کو نشانہ بنانا تھا اور ساتھ ہی وہ پاکستان کے ائیر ڈیفنس سسٹم کو بھی چیک کرنا چاہتے تھے اور لوکیشن جاننا چاہتے تھے۔
جب پاکستان حملہ کرے گا تونظر بھی آئیگا اور گونج بھی سنائی دے گی :لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری
حامد میر نے مزید بتایا کہ پاکستان کی جانب سے اتنی بڑی تعداد میں ڈرون گرانےکے بعد بھارت دباؤ میں بھی تھا اور بھارتی وزارت دفاع کو وضاحت کرنا پڑی کہ پاکستان کی جانب سے بھارت میں ڈرون حملوں کے جواب میں یہ اقدام کیا گیا ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بھارت کی جانب سے
پڑھیں:
بھارتی عزائم کے پیش نظر خیبر پختونخوا میں ہنگامی پناہ گاہیں قائم
حکومت کے مطابق یہ ایمرجنسی ریلیف شیلٹر ہری پور اور صوابی کے 62 ہائی و ہائر سیکنڈری اسکولوں میں قائم کیے گئے ہیں۔ ہری پور کے 22 اور ڈسٹرکٹ صوابی کے 40 اسکولوں میں ایمرجنسی ریلیف شیلٹر قائم کیے گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے دو اضلاع میں بھارتی جنگی جنون کے پیش نظر ہنگامی امدادی پناہ گاہیں قائم کردی گئیں ہیں۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت نے خیبر پختونخوا کے ضلع ہری پور اور صوابی میں ایمرجنسی ریلیف شیلٹر قائم کیے ہیں۔ حکومت کے مطابق یہ ایمرجنسی ریلیف شیلٹر ہری پور اور صوابی کے 62 ہائی و ہائر سیکنڈری اسکولوں میں قائم کیے گئے ہیں۔ ہری پور کے 22 اور ڈسٹرکٹ صوابی کے 40 اسکولوں میں ایمرجنسی ریلیف شیلٹر قائم کیے گئے ہیں۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ان ریلیف شیلٹر کے لئے فوکل پرسن بھی نامزد کر دیے گئے ہیں۔ ڈسٹرکٹ صوابی اور ڈسٹرکٹ ہری کے ڈپٹی کمشنر کو ریلیف شیلٹر اسکولوں اور فوکل پرسن کے نام و نمبر کی تفصیلات بھی دے دی ہیں۔ صوبائی حکومت کے مطابق جنگی اور ہنگامی حالات میں مذکورہ مراکز ریلیف شیلٹر کے طور پر کام کریں گے۔