خان یونس میں قیامت، اسرائیلی حملے میں 4 معصوم بچے شہید
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
خان یونس (غزہ) میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں کم از کم آٹھ فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں چار کمسن بچے اور دو خواتین شامل ہیں۔ یہ حملہ ان خیموں پر کیا گیا جہاں نقل مکانی کرنے والے بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے تھے۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بَصَّال کے مطابق، اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے رات گئے تین خیموں کو نشانہ بنایا، جن میں درجنوں بے گھر افراد موجود تھے۔ جاں بحق ہونے والے بچوں کی عمریں دو سے پانچ سال کے درمیان تھیں۔
حملے کے بعد کی ویڈیوز میں امدادی کارکنوں کو اندھیرے میں لاشیں نکالتے اور ایمبولینس میں منتقل کرتے دیکھا گیا، جن میں ایک بچے کی لاش سفید پلاسٹک بیگ اور دوسری کمبل میں لپٹی ہوئی تھی۔ ایک زخمی شیر خوار بچے کو بھی طبی امداد دی گئی۔
اس کے علاوہ، اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے مشرق میں پانچ مکانات کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کر دیا اور خان یونس کے مشرقی علاقے عبّاسہ پر توپ خانے سے گولہ باری کی، تاہم ان حملوں میں مزید ہلاکتوں کی اطلاع نہیں ملی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
موبائل میسیجز کے ذریعے شہریوں سے فراڈ روکنے کیلئے پی ٹی اے اوراداروں کو مراسلہ جاری
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 اگست ۔2025 )جوڈیشل ایکٹوازم پینل نے پاکستان میں موبائل میسیجز کے ذریعے شہریوں سے فراڈ روکنے کیلئے پی ٹی اے سمیت دیگر اداروں کو مراسلہ جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جعلساز موبائل میسیجز بھیج کر معصوم شہریوں کو لوٹ رہے ہیں، ایف آئی اے، ٹیلی کمیونیکیشن اور سیکرٹری انفارمیشن جعلسازوں کو روکنے میں ناکام ہیں.(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے موبائل میسیجز کے ذریعے شہریوں سے فراڈ روکنے کیلئے پی ٹی اے سمیت دیگر اداروں کو مراسلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جعلساز موبائل میسیجز بھیج کر معصوم شہریوں کو لوٹ رہے ہیں، میسیجز میں جعلساز بینک اکاﺅنٹ میں رقم منتقل ہونے یا جعلی انعامات نکلنے کا لالچ دیتے ہیں، معصوم شہری لاکھوں روپے سے محروم ہورہے ہیں، ایف آئی اے، ٹیلی کمیونیکیشن اور سیکریٹری انفارمیشن جعلسازوں کو روکنے میں ناکام ہے. مراسلے میں پوچھا گیا ہے کہ ایف آئی اے اور ٹیلی کمیونیکیشن نے جعلسازوں کیخلاف اب تک کیا اقدامات کیے ہیں، ان اقدامات کی تفصیلات فراہم کی جائے، تفصیلات نہ دینے پر لاہور ہائیکورٹ میں قانونی درخواست دائر کی جائے گی.